خیبرپختونخوا میں گرڈ اسٹیشنز پر چڑھائی,وزیرتوانائی کی وزارت داخلہ سے مددطلب

awaislah1i1h2.jpg


وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کو خط لکھ کر خیبرپختونخوا میں گرڈ اسٹیشنز پر پیش آنے والے واقعات پر مدد طلب کرلی,جس کے مطابق خیبر پختونخوا میں ذمہ دار شخصیات گرڈ اسٹیشنز کے احاطے میں مظاہروں کی قیادت کر رہی ہیں۔

اویس لغاری نے خط میں لکھا کہ پولیس ذمہ داروں کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج نہیں کر رہی۔ سی ای او پیسکو کی طرف سے بھیجی گئی ایک رپورٹ شیئر کی جا رہی ہے، صوبائی اراکین اسمبلی اور دیگر نے گرڈ اسٹیشن عملے کو بجلی بحالی سے متعلق غیرقانونی احکامات دیے۔

خط کے مطابق ایسے واقعات بجلی بندش پر، مردان، چارسدہ، ٹانک، بنوں اور پشاور میں پیش آ رہے ہیں۔ ان فیڈرز پر بہت نقصانات اور بجلی چوری ہوتی ہے۔ یہ صورتحال گرڈ اسٹیشنز اور عملےکی حفاظت کےلیے خطرے کا باعث ہے۔

وزیر توانائی کی جانب سے لکھے گئے خط میں مزید درخواست کی گئی کہ غیر متعلقہ افراد کو گرڈز میں داخل ہونے سے روکا جائے، ان افراد کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں، جو زبردستی گرڈ اسٹیشنز میں داخل ہو کر بجلی بحال کرتے ہیں۔

خط میں کہا گیا کہ وفاقی و صوبائی سطح پر صوبے کے تمام گرڈز پر سخت سکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کی جائے، اور غیر متعلقہ افراد کو گرڈز میں داخل ہونے سے روکا جائے۔

خط کے مطابق پیسکو رپورٹ میں نامزد گرڈ اسٹیشنز میں زبردستی گھسنے والوں پر مقدمات درج کیے جائیں، اور ان افراد پر بھی مقدمات درج کیے جائیں جو زبردستی گرڈ اسٹیشنز میں داخل ہوئے اور بجلی بحال کی۔

خیبر پختونخوا میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور ڈیرہ اسماعیل خان گرڈ اسٹیشن پہنچے، انہوں نے وفاقی حکومت کو خیبرپختونخوا سے نیشنل گرڈ کو بجلی فراہمی بند کرنے کی واضح دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر نیشنل گرڈ سے بجلی کم کی گئی تو بجلی بند کردوں گا۔

بدھ کو ہی ٹانک میں ایم پی اےعثمان خان نے ٹانک گرڈ پہنچ کر ضلع بھر کے متعدد بند فیڈرز کی بجلی بحال کردی تھی۔ جب کہ اس سے قبل منگل کو پشاور کے رکن صوبائی اسمبلی فضل الہی نے گرڈ اسٹیشن میں چارپائیاں ڈال لی تھیں اور بجلی بحال کروا دی تھی۔
 

Rizwan2009

Chief Minister (5k+ posts)
خیبرپختونخواہ حکومت کو چاہئے کہ وفاقی حکومت سے بجلی کے معاملے میں لڑنے کی بجائے اپنی بجلی سپلائی کی کمپنی بنائے جس کا وفاقی حکومت سے کسی طرح کا تعلق نہ ہو جو صوبائی سطح پر کنٹرول ہوسکے۔ صوبائی سطح پر بجلی بنا کرصوبے میں ہی تقسیم کی جائے اور بجلی کا نظام درست کیا جائے۔ سب سے ضروری یہ کہ اپنی بجلی بنا کر اپنی کمپنی کے زریعے اسلام آباد سے بجلی کے نظام سے منسلکی کانظام ختم کیا جائے۔اور عوام کو بلا تعطل براہ راست صوبائی بجلی دی جائے تاکہ لوڈ شیڈنگ اور بھاری بلوں کی مصیبت سے قوم کو نجات مل سکے۔اس سلسلے میں قوم ہر طرح کا تعاون کرے گی۔ان شاء اللہ
 

Back
Top