خواتین کسی بھی شخص پر جھوٹے الزامات عائد کر سکتی ہیں : میشا شفیع

mesha-shafi-ali-zafar-khan-ppt.jpg


میشا شفیع نے علی ظفر کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی خاطر جنسی ہراسانی کے جھوٹے الزامات عائد کیے: وکیل علی ظفر
ذرائع کے مطابق لاہور ڈسٹرکٹ کورٹ میں آج ملک کے معروف گلوکار واداکار علی ظفر کی طرف سے نامور گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کیس کی سماعت ہوئی۔ علی ظفر کے وکیل نے میشا شفیع سے سوال پوچھا کہ کیا کوئی خاتون عوام کے سامنے جھوٹے الزامات لگا سکتی ہے؟ میشاشفیع نے وکیل کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہر چیز ممکن ہے، خواتین پبلک میں جھوٹ بول سکتی ہیں اور کسی بھی شخص کے خلاف سنگین جھوٹے الزامات لگا سکتی ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1672273693517524992
علی ظفر کے وکیل نے ہتک عزت کیس کا سامنے کرنے والی گلوکارہ میشا شفیع سے جرح کی جسے ان کے وکیل کی طرف سے غیرمتعلقہ قرار دیا گیا اور کہا کہ سوالات دہرائے جا رہے ہیں۔ علی ظفر کے وکیل کا سماعت کے دوران کہنا تھا کہ میشا شفیع نے علی ظفر کی ساکھ اور شہرت کو نقصان پہنچانے کی خاطر جنسی ہراسانی کے جھوٹے الزامات عائد کیے۔

میشا شفیع نے کیس کی سماعت کے دوران کہا کہ میں نے جھوٹ الزامات عائد نہیں کیے نہ ہی میں پاکستان میں "می ٹو" مہم لانچ کرنا چاہتی تھی نہ ہی اس کا مقصد شہرت حاصل کرنا تھا۔ یاد رہے کہ 2018ء میں میشا شفیع کی طرف سے علی ظفر کے خلاف سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جنسی ہراسگی کے الزامات لگائے گئے تھے اور لکھا تھا کہ ایسے مسائل کے حوالے سے خاموشی اختیار نہیں کرنی چاہیے۔

میشا شفیع کے الزامات لگانے کے بعد علی ظفر کی طرف سے لاہور کی مقامی عدالت میں ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا گیا تھا جس کی سماعتیں اب تک جاری ہیں۔ خبر رساں ادارے ایکسپریس ٹریبون نے ٹوئٹر پر میشا شفیع کا خواتین کے پبلک میں جھوٹ بولنے کے بیان کو شیئر کیا جس پر ردعمل دیتے ہوئے علی ظفر نے لکھا کہ: مجھے اس کی بات پر یقین ہے!
 

Aristo

Minister (2k+ posts)
اہو ان کے باپ کا راج ہے کسی کو بھی بدنام کریں مردوں کی کون سی کوئی عزت ہوتی ہے عزت تو بس ان جیسی عورتوں کی ہی ہوتی ہے