
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں خاتون کی گالیوں پر خاموش رہنے والے پولیس اہلکار کو دوسری ویڈیو ایک نوجوان پرتدترین تشدد کرتے دیکھا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے آزادی مارچ کے حوالے سے متعدد واقعات کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں، ایسی ہی ایک ویڈیو آج پشاور سے پاکستان تحریک انصاف کے سابق رکن قوم اسمبلی شاندار گلزار خان نے بھی شیئر کی۔
اس ویڈیو میں پولیس ایک نوجوان کو پکڑ کر اسے گھسیٹے ہوئے نظر آرہی ہے، نوجوان کے ہاتھ میں پانی کی بوتلیں بھی صاف دکھائی دے رہی ہیں،تاہم پولیس اہلکار اس نوجوان کو آگ لگانے کا الزام لگا کر بدترین تشدد کا نشانہ بناتے جارہے ہیں وہ نوجوان مسلسل دہائی دے رہا ہے کہ وہ آگ لگا نہیں بلکہ پانی سے بجھا رہا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1530071542188494849
اسی ویڈیو ایک پولیس اہلکار وہ بھی تھا جس کی پہلے ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی اور اس ویڈیو میں ایک برقعہ پوش خاتون اس پولیس اہلکار کو گالیاں دیتی ہوئی نظر آرہی تھی مگر یہ پولیس اہلکار خاموشی سے بنا کوئی جواب دیئے چلا جارہا تھا۔
پنجاب پولیس نے خاتون کی گالیوں کا سامنا کرنے والے پولیس اہلکار شہباز کو ٹریبیوٹ دینے کیلئے ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں اہلکار کا کہنا تھا کہ درختوں کو آگ لگانے والے کارکنان کو روکنے پر اس خاتون نے مجھے برا بھلا کہا اور گالیاں دیں۔
https://twitter.com/x/status/1529910992548896769
پنجاب پولیس کی اس ویڈیو پر شاندار گلزار خان نے واقعہ کے پس منظر کی وہ ویڈیو شیئر کی جس میں آگ بھجانے والے نوجوان کو یہ پولیس اہلکار تشدد کا نشانہ بنارہے تھے۔
سینئر صحافی و پروڈیوسر عدیل راجہ نے اس واقعہ پر تجزیہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ وہی پولیس والا ہے جس کو کل سے صحافی دیوتا بناکر پوج رہے ہیں، درحقیقت اس نوجوان پر تشدد کی وجہ سے خاتون نے اسے گالیاں نکالیں جس کے بعد یہ شرمندہ ہوکر فرار ہوگیا۔
https://twitter.com/x/status/1530073237534781442
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/shehbaz-policemen-gf.jpg