خاتون محتسب پنجاب کا فیصلہ بد دیانتی قرار، گورنر نے فیصلہ جاری کردیا

battery low

Chief Minister (5k+ posts)

011138208c32c6f.jpg


گورنر پنجاب نے پنجاب ایڈمنسٹریٹیو سروس (پی اے ایس) گریڈ 20 کے افسر اور سابق سیکرٹری فوڈ معظم اقبال سپرا کی برخاستگی کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں تمام الزامات سے بری کر دیا ہے۔ گورنر کی جانب سے جاری کیے گئے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ خاتون محتسب پنجاب کا فیصلہ بددیانتی پر مبنی تھا اور انہوں نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا۔

گورنر پنجاب نے بحیثیت اپیلٹ اتھارٹی واضح کیا کہ معظم اقبال سپرا کو نہ تو نوٹس دیا گیا اور نہ ہی صفائی کا موقع فراہم کیا گیا۔ فیصلے کے مطابق خاتون محتسب نے سپرا کو نوکری سے برخاست کرنے کا جو حکم دیا وہ غیر قانونی اور اختیارات سے تجاوز تھا۔

فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ شکایت کنندہ نے ابتدائی درخواست میں جنسی ہراسانی کا کوئی ذکر نہیں کیا تھا، بلکہ یہ الزام دو سال بعد عائد کیا گیا، جب معظم اقبال سپرا پہلے ہی فریحہ ارم وڑائچ کو غیر حاضری اور بدانتظامی کی بنیاد پر نوکری سے برخاست کر چکے تھے۔

گورنر کے فیصلے میں اس امر پر بھی سوال اٹھایا گیا کہ شکایت کنندہ نے ایسے افراد کو گواہی کے لیے پیش کیا جو خود کرپشن کے الزامات میں ملازمت سے برطرف کیے جا چکے تھے۔

عدالتی فیصلے کے مطابق، تمام شواہد اور ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد گورنر پنجاب نے معظم اقبال سپرا کو تمام الزامات سے بری کر دیا ہے اور ان کی برخاستگی کا حکم منسوخ کر دیا گیا ہے۔ اس فیصلے کو بیوروکریسی اور قانونی ماہرین کی جانب سے ایک اہم نظیر قرار دیا جا رہا ہے۔

Source
 

Azpir

Minister (2k+ posts)

011138208c32c6f.jpg


گورنر پنجاب نے پنجاب ایڈمنسٹریٹیو سروس (پی اے ایس) گریڈ 20 کے افسر اور سابق سیکرٹری فوڈ معظم اقبال سپرا کی برخاستگی کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں تمام الزامات سے بری کر دیا ہے۔ گورنر کی جانب سے جاری کیے گئے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ خاتون محتسب پنجاب کا فیصلہ بددیانتی پر مبنی تھا اور انہوں نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا۔

گورنر پنجاب نے بحیثیت اپیلٹ اتھارٹی واضح کیا کہ معظم اقبال سپرا کو نہ تو نوٹس دیا گیا اور نہ ہی صفائی کا موقع فراہم کیا گیا۔ فیصلے کے مطابق خاتون محتسب نے سپرا کو نوکری سے برخاست کرنے کا جو حکم دیا وہ غیر قانونی اور اختیارات سے تجاوز تھا۔

فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ شکایت کنندہ نے ابتدائی درخواست میں جنسی ہراسانی کا کوئی ذکر نہیں کیا تھا، بلکہ یہ الزام دو سال بعد عائد کیا گیا، جب معظم اقبال سپرا پہلے ہی فریحہ ارم وڑائچ کو غیر حاضری اور بدانتظامی کی بنیاد پر نوکری سے برخاست کر چکے تھے۔

گورنر کے فیصلے میں اس امر پر بھی سوال اٹھایا گیا کہ شکایت کنندہ نے ایسے افراد کو گواہی کے لیے پیش کیا جو خود کرپشن کے الزامات میں ملازمت سے برطرف کیے جا چکے تھے۔

عدالتی فیصلے کے مطابق، تمام شواہد اور ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد گورنر پنجاب نے معظم اقبال سپرا کو تمام الزامات سے بری کر دیا ہے اور ان کی برخاستگی کا حکم منسوخ کر دیا گیا ہے۔ اس فیصلے کو بیوروکریسی اور قانونی ماہرین کی جانب سے ایک اہم نظیر قرار دیا جا رہا ہے۔


Source
Governor released him from these charges? How TF is governor to decide it? Yeh Kiya chutyapa ha is lawless jungle mai. Judicial system nanga ha.
 

Back
Top