
وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس عوام کو ریلیف دینے کیلئے کچھ نہیں رہ گیا، حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کا غیرمقبول فیصلہ ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے لیا، کوئی ریاست عالمی اداروں کے ساتھ کیے گئے معاہدوں سے انحراف نہیں کرسکتی۔
لیگی رہنما نے مزید کہا کہ ریاست معاشی طور پر کمزور ہو تب ہی مالیاتی اداروں کی شرائط ماننے پر مجبور ہوتی ہے، ایسا نہیں ہوسکتا کہ آپ قرض اپنی شرائط پر مانگیں۔ اسلامی ممالک کمزور ہونے کی وجہ سے دنیا میں توہین رسالتﷺ بڑھتی جا رہی ہے، اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کو علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے چاہئیں۔
جاوید لطیف نے طنزیہ انداز میں کہا کہ میں شاید چھوٹا غدار ہوں اس لیے میری ضمانت ہوگئی علی وزیر بڑے غدار ہوں گے، اسپیکر قومی اسمبلی کیا بااختیار نہیں کہ علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کرسکتے، جمہور کبھی لیاقت علی خان، محترمہ فاطمہ علی جناح، ذوالفقار علی بھٹو اور نواز شریف کو ڈس اون نہیں کر سکتے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ عمران خان سے ڈائیلاگ کیلئے آج بھی تیار ہیں، قوم اور سرمایہ کاروں کی اعتماد سازی اور فریش مینڈیٹ کی ضرورت ہے، مالیاتی ادارے نگراں حکومت کے ساتھ قومی مفاد میں معاہدے نہیں کرسکیں گے، حکومت چاہتی ہے مدت پوری ہونے تک انتخابی اصلاحات اور مالیاتی داروں سے معاہدے کرلیے جائیں۔