
حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں بجلی ٹیرف میں 7 روپے فی یونٹ اضافے کیلیے رضامندی ظاہر کردی ہے،بجلی ٹیرف میں اضافہ بیس ٹیرف اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں کیا جائے گا۔
بجلی کی قیمت میں اضافہ یکم جولائی سے شروع کیا جائے گا،آئی ایم ایف نے 2600 ارب روپے کے بجلی کے گردشی قرض پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے،ذرائع کے مطابق بجلی ٹیرف میں یہ اضافہ بیس ٹیرف اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں کیا جائے گا۔
آئی ایم ایف نے بجلی کی منافع بخش تقسیم کار کمپنیوں کی فوری فروخت کی تجویز بھی دے دی ہے، جب کہ بجلی کی نقصان میں چلنے والی تقسیم کار کمپنیوں کو صوبوں کے حوالے کرنے کی تجویز دی گئی۔
ذرائع کے مطابق بجلی کی سرکاری کمپنیوں کے آڈٹ کے لیے نیپرا آڈیٹر جنرل کو معاونت فراہم کرے گا، دوسری طرف حکومت پر سرکاری شعبے میں بجلی کارخانوں کی فوری نجکاری کا بھی دباؤ ڈالا گیا۔
دوسری جانب عوام پر ایک بار پھر پیٹرول بم گرادیا گیا ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تیس روز اضافہ کردیا گیا ہے،پیٹرول کی فی لیٹر قیمت ایک سو اناسی روپے چھیاسی پیسے ہوگئی، ہائی اسپیڈ ڈیزل ایک سو چوہتر روپے پندرہ پیسے فی لیٹر ہوگیا۔