
وفاقی حکومت کی طرف سے 18 ہزار 877 ارب روپے کا مالی سال 2024-25ء کا بجٹ پیش کر دیا گیا ہے جس میں 8500 ارب روپے بجٹ خسارہ ہے تاہم اس کے باوجود حکومت نے وفاقی ترقیاتی پروگرام کے لیے 1400 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ وفاقی حکومت فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ذریعے 12ہزار 970 ارب روپے جمع کرنے کا منصوبہ ہے جس میں سے 7ہزار 438 ارب روپے صوبوں کو دیئے جائیں گے۔
دوسری طرف حکومت نے 30 لاکھ نان فائلرز شہریوں کے خلاف ایکشن کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں جس کے تحت نان فائلرز شہریوں کے گیس وبجلی کے کنکشن کاٹنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نان فائلرز شہریوں کے گیس وبجلی کنکشن کاٹنے کے قوانین پر بھی فوری طور پر عملدرآمد کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں ٹیکس چوروں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کے لیے ٹیکس قوانین کا سہارا لے کر کارروائیاں کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرنے کے لیے وفاقی بجٹ میں ٹیکس قوانین میں ردوبدل کرنے کی تجاویز بھی زیرغور ہیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ نان فائلرز شہریوں کی سمیں بند کرنے کا عمل بھی جاری رکھا جائے گا۔
علاوہ ازیں بجٹ میں آئندہ مالی سال 2024-25ء کے دوران فائلرز اور نان فائلرز پر ٹیکس کی شرح بڑھانے کی تجویز بھی دی گئی ہے جس کے مطابق فائلرز شہریوں کے لیے ٹیکس کی شرح میں 15 فیصد اور نان فائلرز شہریوں کیلئے ٹیکس کی شرح 45 فیصد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ؎
رپورٹس کے مطابق بجٹ میں نان فائلرز کے خلاف سخت اقدامات کرنے کی تجاویز دی گئی ہیں جس میں ان کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کرنے کی تجویز بھی زیرغور ہے۔ نان فائلرز شہریوں کے لیے موبائل فون کالز پر ٹیکس کی شرح 75 فیصد تک کرنے کی تجویز بھی زیرغور ہے جس میں پہلے مرحلے پر ان کی موبائل فون سمیں بلاک کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/26notnnsfilelejdj.png