حکومت کا فرنس آئل پر چلنے والے پاور پلانٹس ختم کرنے کا فیصلہ

7furnaceoillspoerooaplslbnand.png

حکومت کا فرنس آئل پر چلنے والے پاور پلانٹس ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا,وفاقی حکومت نے فرنس آئل پر چلنے والے مہنگے پاور پلانٹس کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا, وزارت توانائی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق حکومت نے پاور پلانٹس کو ریٹائر کرنے کے لیے متعلقہ محکموں کو جامع حکمت عملی تیار کرنے کیلئے ہدایات جاری کر دیں۔

اعلامیے کے مطابق 1994 اور 2002 کی پالیسی کے تحت لگنے والے تمام مہنگے پاور پلانٹس کا جائزہ لیا جا رہا ہے، مہنگے فیول پر چلنے والے تمام پلانٹ کو ریٹائر کرنے سے بجلی کے نرخ میں کمی واقع ہوگی۔

وزارت توانائی نے تمام فرنس آئل پر چلنے والے آئی پی پی کے ساتھ معاہدوں کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کیں,رپورٹ کے مطابق گیارہ آئی پی پیز 2767 میگاواٹس بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،یہ تمام پلانٹس فرنس آئل سے توانائی بنا کرحکومت کو بجلی فروخت کرتے ہیں۔

یہ گیارہ پرائیویٹ پاور پلانٹس ملک میں مہنگی ترین بجلی پیدا کرتے ہیں،پاورپلانٹس کے ایک یونٹ کی مجموعی قیمت اکتیس روپے سے 44 روپے تک پڑتی ہے۔دستاویزات کے مطابق صبا پاورپلانٹ کے بجلی کے ایک یونٹ کی قیمت 43 روپے 86 پیسے ہے،صباپاور کمپنی کا معاہدہ 2029 کے آخر میں ختم ہوگا۔

نارووال انرجی لمیٹڈ اور لبرٹی پاور ٹیک لمیٹڈ کے معاہدوں کی مدت 2036 میں ختم ہوگی،نشاط چونیاں پاورلمیٹڈ، نشاط پاور لمیٹڈ، اٹلس پاورلمیٹڈ کے معاہدے 2035 میں ختم ہونگے۔نشاط چونیاں پاورپلانٹ کی ایک یونٹ بجلی کی قیمت بیالیس روپے میں پڑتی ہے،حبکوپاور کمپنی کی بجلی بھی بیالیس روپے فی یونٹ میں پڑتی ہے،حبکوپاور کمپنی، کوہ نور انرجی کے معاہدے 2027 میں ختم ہونگے۔لال پیر پاورپلانٹ اور پاک چین پاور پلانٹ کے معاہدے 2028 میں اختتام کو پہنچیں گے،اٹک جنریشن پاور کا معاہدہ 2034 میں ختم ہوگا۔
 

Digital_Pakistani

Chief Minister (5k+ posts)
لوٹ مار کا پہلا فیز مکمل اب فرنس ائل بند کر کے ذاتی امدن کے لیے نیا شوشہ چھوڑا جائے گا یاد رہے کہ پی ٹی ائی کے وزیر توانائی نے بہتر مینجمنٹ کے ذریعے انہی پلانٹس پر بجلی کی قیمت کم لوڈ شیڈنگ سے چھٹکارا حاصل کیا تھا
 

Back
Top