حکومت نے ہائی کورٹ کے ججز کی تنخواہوں ومراعات میں بڑا اضافہ کردیا

DBfF6624LI.png

وفاقی حکومت کا ہائی کورٹ کے ججز کی تنخواہوں اور ہاؤس رینٹ الاؤنس میں اضافہ

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ہائی کورٹ کے ججز کی تنخواہوں اور ہاؤس رینٹ الاؤنس میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے، جس کا نوٹیفکیشن وزارت قانون و انصاف نے جاری کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی کے دستخط سے کیا گیا ہے، جس کے تحت ہائی کورٹ کے ججوں کے ہاؤس رینٹ میں اضافہ کیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق، ہائی کورٹ کے ججز کا ہاؤس رینٹ 65 ہزار روپے سے بڑھا کر 3 لاکھ 50 ہزار روپے ماہانہ کر دیا گیا ہے، جبکہ ججوں کا اعلیٰ عدالتی الاؤنس بھی 342,431 روپے سے بڑھا کر ایک کروڑ 90 ہزار روپے کر دیا گیا ہے۔

اس اضافے کے ساتھ ساتھ، ہائی کورٹس سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ اپنے ججز کے لیے "گاڑیوں کے حوالے سے ایک جامع پالیسی" تیار کریں جس میں ایندھن، دیکھ بھال، ڈرائیور کی خدمات اور بین بینچ سفر شامل ہو۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حالیہ اضافے کے بعد ہائی کورٹ کے جج کی مجموعی تنخواہ 20 لاکھ روپے سے تجاوز کر جائے گی، جو کہ ایک اہم مالی اضافہ ہے۔ اطلاعات کے مطابق، اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت قانون سے درخواست کی تھی کہ ججز کے ہاؤس رینٹ میں اضافہ کیا جائے، خاص طور پر اسلام آباد میں مکانات کے کرایوں میں اضافے کے بعد یہ اقدام ضروری ہو گیا تھا۔
 

chandaa

Prime Minister (20k+ posts)
Apni najaiz hakoomat qaim rakhney ke liyae rishwat. Napaak fouj ki behan ka... This system need to be demolished.
 

zaheer2003

Chief Minister (5k+ posts)
پاکستانی بھڑوی عوام اپنے پیسوں کو اپنے سامنے اجڑتے دیکھنے کی عادی ہے پھر غربت سے خودکشیاں کرتے پھرتے ہیں
 

Eigle

Senator (1k+ posts)

حکومت نے ہائی کورٹ کے ججز کی تنخواہوں ومراعات میں بڑا اضافہ کردیا

ملک بھر کے سرکاری محکموں میں عارضی آسامیاں ختم کرنے کا فیصلہ​

پاکستان میں مختلف سرکاری محکموں میں چوکیدار، مالی، سکیورٹی گارڈز اور نائب قاصد جیسی عارضی آسامیوں پر بھرتی کی جاتی ہے، جنہیں اب ختم کرنے کی پالیسی متعارف کرائی گئی ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق اس فیصلے کا مقصد سرکاری محکموں میں اضافی اخراجات کو کم کرنا اور وسائل کی مؤثر تقسیم کو یقینی بنانا ہے۔