حکومت نے فائلرز اورنان فائلرز تمام بینک ٹرانزیکشنز پر ٹیکس لگانا شروع کردیا

battery low

Chief Minister (5k+ posts)
tax1747602578-0-640x480.webp


وفاقی حکومت نے یکم جولائی سے فائلرز اور نان فائلرز دونوں کے لیے تمام اقسام کی بینک ٹرانزیکشنز پر ٹیکس وصول کرنا شروع کر دیا ہے۔ حکومت نے بینکوں سے نقد رقم نکلوانے پر نان فائلرز کے لیے ٹیکس کی شرح بڑھا دی ہے، جبکہ فائلرز بھی روزانہ 50,000 روپے سے زائد رقم نکلوانے پر ودہولڈنگ ٹیکس کے پابند ہوں گے۔

نئے ٹیکس نظام کے مطابق، فائلرز سے 50,000 روپے روزانہ سے زائد رقم نکلوانے پر 0.3 فیصد ٹیکس وصول کیا جائے گا، جبکہ نان فائلرز سے 0.6 فیصد ٹیکس لیا جائے گا۔ مزید برآں، بینکوں نے اپنی چارجز میں بھی اضافہ کر دیا ہے جن میں اے ٹی ایم کارڈ فیس، ایس ایم ایس الرٹ فیس اور دیگر بینکوں کے اے ٹی ایم استعمال کرنے کی فیس شامل ہیں۔ ان اضافی چارجز کی وجہ سے بینک صارفین اور عملے کے درمیان تنازعات پیدا ہو گئے ہیں اور بہت سے صارفین نے بڑھتی ہوئی لاگت پر شدید ناراضی کا اظہار کیا ہے۔

بینکوں نے یکم جولائی سے نافذ ہونے والے اپنے چارجز کے شیڈول میں ترمیم کی ہے جس کی وجہ سے صارفین کو بڑھتے ہوئے اخراجات کا دوہرا بوجھ اٹھانا پڑ رہا ہے۔ دیگر بینکوں کے صارفین کے لیے اے ٹی ایم استعمال کرنے کی فیس 18 روپے سے بڑھا کر 34 روپے فی ٹرانزیکشن کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، اے ٹی ایم کارڈ فیس میں 700 روپے اضافہ کیا گیا ہے، جبکہ ایس ایم ایس الرٹ سروس کی فیس 1,200 روپے سے بڑھا کر 2,000 روپے کر دی گئی ہے، یعنی 800 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔


نان فائلرز کے لیے چیک کے ذریعے 20,000 روپے یا اس سے زیادہ رقم نکلوانے پر بھی 522 روپے کی کٹوتی کی جائے گی۔ مزید یہ کہ بینکوں نے اے ٹی ایم صارفین کے لیے روزانہ نکلوانے کی حد مقرر کر دی ہے۔ معیاری ڈیبٹ کارڈ رکھنے والے صارفین روزانہ 25,000 روپے سے 50,000 روپے تک رقم نکلوا سکتے ہیں، پریمیم کارڈ ہولڈرز 500,000 روپے تک اور غیر ملکی ڈیبٹ کارڈ ہولڈرز 200 سے 500 ڈالر تک رقم نکلوا سکتے ہیں۔ 50,000 روپے روزانہ سے زائد کی ٹرانزیکشن پر خودکار ٹیکس کٹوتی کی جائے گی۔


موجودہ چارجز کے علاوہ، بینک اب بین الاقوامی اے ٹی ایم ٹرانزیکشنز پر بھی یا تو شرح مبادلہ یا بینک کی مقرر کردہ فکسڈ فیس کے مطابق چارجز کاٹیں گے۔


ان تنازعات کے باعث بینکوں نے چارجز کے شیڈول میں نظرثانی کے لیے 1Link سے رابطہ کیا ہے۔ بینکوں کا دعویٰ ہے کہ ان تبدیلیوں سے بینکنگ ٹرانزیکشنز متاثر ہوں گی اور نقد معیشت کو فروغ ملے گا۔ بڑھتی ہوئی چارجز اور ٹیکس کی شرحوں نے بینک صارفین میں شدید ناراضی پیدا کر دی ہے جس سے عملے کے ساتھ جھگڑوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

Source
 

Back
Top