Dastgir khan19
Minister (2k+ posts)
پاکستان سے بہتر یہ بات اور کون جانتا ہے کہ ایسی حکومت جسے عوامی حمایت حاصل نہ ہو وہ ملک و قوم کا دفاع نہیں کر سکتی . سانحہ بنگلہ دیش کا سب سے بڑا سبق یہ ہی ہے کہ مسلط کی گئی آمریت یا غیر عوامی حکومت ملک کا دفاع نہیں کر سکتی . طالبان کامیاب نہیں ہو رہے بلکہ افغان حکومت کا جنازه نکل رہا ہے . جب ایک فوجی دیکھتا ہے کہ عوام حکومت وقت کے ساتھ نہیں تو وہ ہتھیار پھینک دیتا ہے . جس قوم کی حفاظت کی ذمہ داری اسے سیرد کی جاتی ہے اگر وہ قوم ہی حکومت وقت کے ساتھ نہ ہو تو فوج کس کی جنگ لڑے کٹھ پتلی حکومت کی . جب کہ اسے سامنے اپنی شکست نظر آ رہی ہے وہ جنگ لڑنے سے انکار کر دیتا ہے
ایسی صورتحال پاکستان میں بھی پیدا ہو رہی ہے . جس غیر عوامی حکومت کو قوم پر مسلط کیا گیا ہے اب عوام اس سے لاتعلق ہو چکی ہے . ایسے لوگ جو عوام کو مہنگائی اور لا قانونیت سے تباه کر رہے ہیں عوام ان سے تنگ آ چکی ہے . کفر کا نظام چل سکتا ہے لیکن ظلم کا نظام نہیں چل سکتا . اس بار اگر طالبان نے پاکستان کی طرف پیشقدمی کی تو پاک فوج کو عوام کی حمایت حاصل نہ ہو گی . ایک اور بنگلہ دیش جیسی صورتحال بنتی نظر آ رہی ہے . جس وقت پاک فوج پلٹن کے میدان میں ہتھیار پھینک رہی تھی اس وقت شیخ مجیب جیل میں قید تھا . آج ایک بار پھر وزیرستان کا عوامی لیڈر علی وزیر جیل میں قید ہے جب کہ اداروں نے عوامی لیگ کی تاریخ دھرانے کا عزم کیا ہوا ہے . بجائے تباه حال پشتونوں کو حقوق دینے کے انہیں گولی دی جا رہی ہے .
ریاستی مظالم اور مسلسل غیر عوامی حکومتوں کی وجہ سے کے پی کے میں افغانستان جیسی صورتحال پیدا ہونے کے خطرات میں اضافه ہو گیا ہے . نیازی راج اور غنی راج میں کوئی فرق نہیں عمران نیازی یہودی ایجنڈے پر عمل پیرا ہو کر قوم کو تباہ کر رہا ہے تاکہ قوم میں بغاوت پیدا ہو . اگر نیازی راج میں عوام کے مسائل حل ہوتے تو آزادی کے نعرے نہ لگائے جاتے . آج آزادی کے دن بھی سوشل میڈیا پر پشتون آزادی کے نعرے لگا رہے ہیں . ارباب اختیار معاملے کی سنگینی کو سمجھیں سامنے افغانستان کی مثال ہے ایک مسلط شدہ غیر عوامی حکومت ر یت کی دیوار کی طرح گر رہی ہے .
ایسی صورتحال پاکستان میں بھی پیدا ہو رہی ہے . جس غیر عوامی حکومت کو قوم پر مسلط کیا گیا ہے اب عوام اس سے لاتعلق ہو چکی ہے . ایسے لوگ جو عوام کو مہنگائی اور لا قانونیت سے تباه کر رہے ہیں عوام ان سے تنگ آ چکی ہے . کفر کا نظام چل سکتا ہے لیکن ظلم کا نظام نہیں چل سکتا . اس بار اگر طالبان نے پاکستان کی طرف پیشقدمی کی تو پاک فوج کو عوام کی حمایت حاصل نہ ہو گی . ایک اور بنگلہ دیش جیسی صورتحال بنتی نظر آ رہی ہے . جس وقت پاک فوج پلٹن کے میدان میں ہتھیار پھینک رہی تھی اس وقت شیخ مجیب جیل میں قید تھا . آج ایک بار پھر وزیرستان کا عوامی لیڈر علی وزیر جیل میں قید ہے جب کہ اداروں نے عوامی لیگ کی تاریخ دھرانے کا عزم کیا ہوا ہے . بجائے تباه حال پشتونوں کو حقوق دینے کے انہیں گولی دی جا رہی ہے .
ریاستی مظالم اور مسلسل غیر عوامی حکومتوں کی وجہ سے کے پی کے میں افغانستان جیسی صورتحال پیدا ہونے کے خطرات میں اضافه ہو گیا ہے . نیازی راج اور غنی راج میں کوئی فرق نہیں عمران نیازی یہودی ایجنڈے پر عمل پیرا ہو کر قوم کو تباہ کر رہا ہے تاکہ قوم میں بغاوت پیدا ہو . اگر نیازی راج میں عوام کے مسائل حل ہوتے تو آزادی کے نعرے نہ لگائے جاتے . آج آزادی کے دن بھی سوشل میڈیا پر پشتون آزادی کے نعرے لگا رہے ہیں . ارباب اختیار معاملے کی سنگینی کو سمجھیں سامنے افغانستان کی مثال ہے ایک مسلط شدہ غیر عوامی حکومت ر یت کی دیوار کی طرح گر رہی ہے .