
پاکستان تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی اور اہم اتحادی جماعت مسلم لیگ ق کے مابین مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں جس کے بعد ق لیگ نے اپنے سیاسی مستقبل کے حوالے سے آئندہ دو روز کو اہم قرار دے دیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کے مطابق مسلم لیگ ق کی پارٹی اکثریت نے مرکزی اور پنجاب حکومت چھوڑنے کا مطالبہ کردیا ہے، وفاقی وزیر مونس الٰہی اور طارق بشیر چیمہ حکومتی کمیٹی کے اسد عمر اور پرویز خٹک سے مذاکرات کے سلسلے میں ملے ہیں۔
حکومتی کمیٹی میں شامل وفاقی وزرا اسد عمر اور پرویزخٹک نے تصدیق کی ہے کہ وزیراعظم وزیراعلیٰ پنجاب کوتبدیل کرنے کیلئے تیار ہیں، جس پر ق لیگ کے وزرا نے کہا کہ یہ تبدیلی کب ہو گی تو پی ٹی آئی کے وفد نے جواب دیا کہ وفاق میں تحریک عدم اعتماد کے ناکام ہونے کے بعد اس پر کچھ کیا جائے گا۔
اسدعمر اور پرویز خٹک نے واضح کہا کہ ق لیگ عدم اعتماد ناکام بنانے میں مدد کرے تو ہی پی ٹی آئی مسلم لیگ ق کو صوبے میں وزارت اعلیٰ دے گی، ق لیگ وزرا نے کہا کیسے یقین کرلیں کے عدم اعتماد کے بعد حکومت اپنی بات کو پورا کرے گی؟
ق لیگ کا کہنا ہے کہ حکومت ہمیں لولی پاپ دے رہی ہے، مونس الہیٰ اور طارق بشیر چیمہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کو چاہیے کہ ہماری جماعت کے مطالبات کو سنجیدگی سے لیں۔ تاہم اطلاعات ہیں کہ چوہدری برادران کی جانب سے مذاکرات کرنے والی کمیٹی کے سخت مؤقف کے بعد مذاکرات آگے نہ بڑھ سکے۔
حکومتی کمیٹی نے وزیراعظم کو صورتحال سے آگاہ کر دیا ہے جبکہ مسلم لیگ ق نے واضح کر دیا ہے کہ اگلے ایک سے دو روز ہمارے سیاسی مستقبل کیلئے انتہائی اہم ہیں۔ عدم اعتماد سے متعلق حتمی فیصلے کیلئے پارٹی کے اندر سے دباؤ بڑھ رہا ہے۔ آج مسلم لیگ ق اپنے پارٹی اجلاس میں اہم فیصلے کرے گی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/1pmlqwzaratala.jpg