حکومت سازی:اتحادیوں کا بی جے پی سےاپنی ریاستوں کوخصوصی درجہ دینے کا مطالبہ

modi-india-govt.jpg


حکومت سازی، اتحادیوں کا بی جے پی سے اپنی ریاستوں کو خصوصی درجہ دینے کا مطالبہ

جنتا دل نے 12 اور ٹی ڈی پی نے 16 نشستیں حاسل کیں جو مرکز میں بی جے پی کی حکومت قائم کرنے کیلئے انتہائی اہم : رپورٹ

نریندر مودی کی انتہاپسند جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے حالیہ انتخابات میں اکثریت کھونے کے بعد انہیں مرکز میں حکومت قائم کرنے کے لیے اپنے علاقائی اتحادیوں کی حمایت حاصل کرنی پڑے گی۔ بین الاقوامی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق نیشنل ڈیموکریٹک الائنس نے بی جے پی کی قیادت میں وزارت عظمیٰ کے لیے نریندر مودی کے نام پر اتفاق کر لیا ہے اور نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کو 543 رکنی لوک سبھا میں سادہ اکثریت حاصل ہو گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اتحادی حکومت قائم کرنے کیلئے مذاکرات میں شامل علاقائی جماعتوں نے بی جے پی سے اپنی ریاستوں کیلئے خصوصی درجے وفنڈز اور کابینہ میں نمائندگی کے مطالبات سامنے رکھے ہیں۔ بی جے پی کے لیے حکومت چلانے کیلئے جنتادل اور تیلگو دیشم پارٹی کی حمایت اہم تصور کی جا رہی ہے اور ان دو سیاسی جماعتوں کی حمایت سے ہی این ڈی ایم اے کی حکومت چل سکے گی۔

لوک سبھا میں این ڈی اے کی نشستیں 293 ہیں تاہم بی جے پی صرف 240 نشستوں پر کامیابی حاصل کر سکی ہے جو 272 نشستوں میں سے 32 کم ہے۔ ٹی ڈی پی رہنما چندربابو نائیڈو اور سربراہ جنتا دل نتیش کمار اس وقت کنگ میکرز تصور کیے جا رہے ہیں، نتیش کمار بھارت کی مشرقی ریاست بہار کے وزیراعلیٰ بھی ہیں۔
انتخابات میں جنتا دل نے 12 اور ٹی ڈی پی نے 16 نشستیں حاسل کیں جو مرکز میں بی جے پی کی حکومت قائم کرنے کیلئے انتہائی اہم ہیں۔ آندھرا پردیش میں ٹی ڈی پی نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے جس کے بعد چندربابور نائیڈو اس ریاست کے وزیراعلیٰ بننے والے ہیں۔

این ڈی اے ذرائع اور تیلگو ریشم پارٹی ترجمان کا کہنا ہے کہ جنتا دل اور تیلگو دیشم کی طرف سے اپنی ریاستوں کو خصوصی سٹیٹس دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس کے بعد انہیں مرکز سے فنڈز میں زیادہ حصہ ملتا ہے۔ بھارت کی غریب ترین ریاست بہار ہے جبکہ آندھرا پردیش بہت سے وسائل سے 2014ء میں محروم ہو گئی تھی جب ریاست تقسیم کر کے نئی ریاست تلنگانا قائم ہوئی تھی۔

تیلگو دیشم پارٹی کی طرف سے مرکزی حکومت میں حصے کے ساتھ ساتھ آندرا پردیش میں آبپاشی منصوبوں کیلئے بھی اضافی رقم اور ریاست کے نئے دارالحکومت امراواتی کی تعمیر کے لیے وسائل کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ترجمان ٹی ڈی پی جوتسنا تیرو نگاری این ڈی اے میں پہلی دفع شامل نہیں ہوئے پہلے بھی اس اتحاد میں رہ چکے ہیں اس لیے امید کرتے ہیں ہمیں ہمارا حق ملے گا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ جب پہلے ہم نیشنل ڈیموکریٹک الائنس میں تھے تو مرکزی وزارتوں کیساتھ ہمارے پاس لوک سبھا کی سپیکرشپ بھی تھی تاہم اس بار مزید مضبوط اتحادی ہیں اور ملک کیلئے اپنا ایک ویژن رکھتے ہیں۔ ریاست بہار کیلئے نتیش کمار نے صنعتی منصوبوں کے ساتھ ساتھ مرکزی حکومت میں وزارت دینے کا بھی مطالبہ رکھا ہے۔

بی جی پی رہنمائوں کی وزارتیں تقسیم کرنے کیلئے اتحادیوں کیساتھ ایک اجلاس شیدول ہے جہاں صدر سے ملاقات کر کے نریندر مودی حکومت سازی کیلئے اپنا دعویٰ ان کے سامنے رکھیں گے۔ بی جے پی نے 2014ء میں بھی مرکزی میں اتحادی حکومت بنانے کیلئے جوڑ توڑ کی تھی تاہم اسے مطلق اکثریت حاصل تھی اور پھر 2019ء میں بھی ایوان میں مطلق اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی تھی۔
 

Back
Top