نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں رکن اسمبلی نور عالم خان کے حالیہ الزامات اور تنقید کے بعد سوال اٹھایا گیا کہ کیا حکومت ان مشکلات کے بعد بھی مدت پوری کر سکتی ہے؟
تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ چین نے مصنوعی سورج بنا لیا ہے اور ہم ایسی بحث میں لگے ہیں کہ کوئی آئے گا یا نہیں یا کوئی جائے گا یا نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں اختلاف ظاہر کرنے والے تمام پہنچے ہوئے بزرگ ہیں، اصلی پی ٹی آئی کو چھوڑ کر سب اقتدار کے پجاری ہیں، یہ کل ن لیگ تو اس سے پہلے پی پی یا کسی اور کے ساتھ تھے۔
انہوں نے کہا کہ بتایا جائے اگر آج حکومت چلی جاتی ہے تو کیا ملک میں دودھ اور شہد کی نہریں بہنے لگیں گی؟ ن لیگ نے کبھی کوئی ایسا گورننس ماڈل پیش نہیں کیا ان کے اپنے آبائی حلقوں کو دیکھ لیں وہاں پر کیا حال ہے۔ ارشاد بھٹی نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کو کسی سے کوئی خطرہ نہیں۔
محمل سرفراز نے کہا کہ اتحادی اشارے ملنے کا انتظار کر رہے ہوتے ہیں اس کو آپ فون کال بھی کہہ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن بھی اسی طرح کے اشاروں کے انتظار میں ہے کیونکہ جب پی ڈی ایم بنی تھی تب لگتا تھا کہ کچھ ہو سکتا ہے مگر اب نہیں۔ لیکن حکومت کو اگر ہٹانا بھی ہو تو جمہوری طریقہ اپنایا جانا چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار مظہر عباس، ارشاد بھٹی، محمل سرفراز اور بینظیر شاہ نے جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان سارہ الیاس سے گفتگو کرتے ہوئے کیا کہ اختلاف ظاہر کرنے والے تمام پہنچے ہوئے بزرگ ہیں، جب وقت آتا ہے تو اختلاف سامنے آتا ہے۔