حکومتی پالیسیوں سے پیپلز پارٹی نالاں،حکومت سے علیحدگی کا امکان؟

shehbaz-sharif-and-govt-pakistan-bilawalll.jpg



پاکستان پیپلز پارٹی عید کے بعد حکومت کو بڑا دھچکا دینے کو تیار ہے، امکان ہے حکومتی پالیسیوں پر نالاں ہونے کے باعث پیپلزپارٹی نے حکومت سے علیحدگی کے لیے تمام تیاریاں کرلیں۔

ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کو حکمران اتحاد سے علیحدگی سے پیپلز پارٹی کو پنجاب میں اینٹی نواز ووٹ ملنے کی امید ہے جبکہ حکمران اتحاد کی اہم جماعت پیپلز پارٹی حکومتی پالیسیوں پر نالاں ہے۔

ذرائع پیپلز پارٹی نے بتایا کہ پیپلز پارٹی نے حکمران اتحاد سے اپنے راستے جدا کرنے پر غور شروع کر دیا، وفاقی بجٹ کی منظوری کے بعد پیپلز پارٹی کا حکمران اتحاد سے علیحدگی کا امکان ہے، شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری نے حکمران اتحاد سے علیحدگی کے حوالے سے پارٹی میں مشاورت شروع کر دی۔

ذرائع پیپلز پارٹی کے مطابق حکمران اتحاد سے علیحدگی سے پیپلز پارٹی کو پنجاب میں اینٹی نواز ووٹ ملنے کی امید ہے، پنجاب میں پیپلز پارٹی آئندہ عام انتخابات میں اینٹی نواز قوتوں کو اکھٹا کرنے کا عزم ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم کو وارننگ دیتے ہوئے کہا تھا سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے پیسہ نہیں ملا تو پیپلز پارٹی بجٹ منظور نہیں ہونے دے گی۔

انہوں نے وزیراعظم اور ان کی معاشی ٹیم پر دوہرے معیار کا الزام لگادیا اور کہاکہ وزیراعظم نے کہا کچھ اور بجٹ میں کچھ اور سامنے آیا، ملک اس کا متحمل نہیں ہوسکتا، وزیراعظم اپنی ٹیم میں شامل ان لوگوں سے حساب لیں جو وعدے پورے کرنے میں رکاوٹ ہیں۔

ان کا کہنا تھا وزیراعظم کی نیت پر شک نہیں، انہوں نے خود سیلاب کی تباہی دیکھی، وہ سیلاب متاثرین سے کیے گئے وعدے پورے کریں، ہم عوام کا خیال رکھتے ہیں جبکہ دوسری جماعتیں مخصوص افراد کا خیال رکھتی ہیں۔

بلاول نے کہا تھا پیپلزپارٹی الیکشن کیلئے تیار ہے، اتحادیوں سے بھی کہیں گے کہ تیاری پکڑیں، جس طرح میئرکراچی کا الیکشن جیتے ہیں اسی طرح پورے ملک میں جیت کردکھائیں گے۔

احسن اقبال کا بلاول پر جوابی وار کرتے ہوئے کہا تھا بجٹ میں جتنا حصہ ہمارا ہے اتنا ہی تمہارا ہے، فیصلوں کی ذمہ داری سب پر عائد ہوتی ہے،پالیسی کے کسی بھی فیصلے میں تمام اتحادیوں کی رائے شامل ہوتی ہے، بجٹ کی تیاری میں تمام اتحادیوں کو شریک رکھا گیا تھا۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور صوبائی حکومت اب بھی خوش نہیں ہے۔ ہم چاہتے تھے کہ 3 سال تک زیادتی ہوئی ہے زیادہ پیسے اور منصوبے سندھ کے لیے رکھے جائیں۔ وفاقی حکومت سے احتجاج کے بعد سندھ کو مزید 30 ارب روپے ملیں گے۔
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
shehbaz-sharif-and-govt-pakistan-bilawalll.jpg



پاکستان پیپلز پارٹی عید کے بعد حکومت کو بڑا دھچکا دینے کو تیار ہے، امکان ہے حکومتی پالیسیوں پر نالاں ہونے کے باعث پیپلزپارٹی نے حکومت سے علیحدگی کے لیے تمام تیاریاں کرلیں۔

ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کو حکمران اتحاد سے علیحدگی سے پیپلز پارٹی کو پنجاب میں اینٹی نواز ووٹ ملنے کی امید ہے جبکہ حکمران اتحاد کی اہم جماعت پیپلز پارٹی حکومتی پالیسیوں پر نالاں ہے۔

ذرائع پیپلز پارٹی نے بتایا کہ پیپلز پارٹی نے حکمران اتحاد سے اپنے راستے جدا کرنے پر غور شروع کر دیا، وفاقی بجٹ کی منظوری کے بعد پیپلز پارٹی کا حکمران اتحاد سے علیحدگی کا امکان ہے، شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری نے حکمران اتحاد سے علیحدگی کے حوالے سے پارٹی میں مشاورت شروع کر دی۔

ذرائع پیپلز پارٹی کے مطابق حکمران اتحاد سے علیحدگی سے پیپلز پارٹی کو پنجاب میں اینٹی نواز ووٹ ملنے کی امید ہے، پنجاب میں پیپلز پارٹی آئندہ عام انتخابات میں اینٹی نواز قوتوں کو اکھٹا کرنے کا عزم ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم کو وارننگ دیتے ہوئے کہا تھا سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے پیسہ نہیں ملا تو پیپلز پارٹی بجٹ منظور نہیں ہونے دے گی۔

انہوں نے وزیراعظم اور ان کی معاشی ٹیم پر دوہرے معیار کا الزام لگادیا اور کہاکہ وزیراعظم نے کہا کچھ اور بجٹ میں کچھ اور سامنے آیا، ملک اس کا متحمل نہیں ہوسکتا، وزیراعظم اپنی ٹیم میں شامل ان لوگوں سے حساب لیں جو وعدے پورے کرنے میں رکاوٹ ہیں۔

ان کا کہنا تھا وزیراعظم کی نیت پر شک نہیں، انہوں نے خود سیلاب کی تباہی دیکھی، وہ سیلاب متاثرین سے کیے گئے وعدے پورے کریں، ہم عوام کا خیال رکھتے ہیں جبکہ دوسری جماعتیں مخصوص افراد کا خیال رکھتی ہیں۔

بلاول نے کہا تھا پیپلزپارٹی الیکشن کیلئے تیار ہے، اتحادیوں سے بھی کہیں گے کہ تیاری پکڑیں، جس طرح میئرکراچی کا الیکشن جیتے ہیں اسی طرح پورے ملک میں جیت کردکھائیں گے۔

احسن اقبال کا بلاول پر جوابی وار کرتے ہوئے کہا تھا بجٹ میں جتنا حصہ ہمارا ہے اتنا ہی تمہارا ہے، فیصلوں کی ذمہ داری سب پر عائد ہوتی ہے،پالیسی کے کسی بھی فیصلے میں تمام اتحادیوں کی رائے شامل ہوتی ہے، بجٹ کی تیاری میں تمام اتحادیوں کو شریک رکھا گیا تھا۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور صوبائی حکومت اب بھی خوش نہیں ہے۔ ہم چاہتے تھے کہ 3 سال تک زیادتی ہوئی ہے زیادہ پیسے اور منصوبے سندھ کے لیے رکھے جائیں۔ وفاقی حکومت سے احتجاج کے بعد سندھ کو مزید 30 ارب روپے ملیں گے۔
پرانا ٹوپی ڈرامہ شروع ہے اور ہتھ رکھے وہی ہائے نی جنرنیل نی کرنیل نی
 

bahmad

Minister (2k+ posts)
shehbaz-sharif-and-govt-pakistan-bilawalll.jpg



پاکستان پیپلز پارٹی عید کے بعد حکومت کو بڑا دھچکا دینے کو تیار ہے، امکان ہے حکومتی پالیسیوں پر نالاں ہونے کے باعث پیپلزپارٹی نے حکومت سے علیحدگی کے لیے تمام تیاریاں کرلیں۔

ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کو حکمران اتحاد سے علیحدگی سے پیپلز پارٹی کو پنجاب میں اینٹی نواز ووٹ ملنے کی امید ہے جبکہ حکمران اتحاد کی اہم جماعت پیپلز پارٹی حکومتی پالیسیوں پر نالاں ہے۔

ذرائع پیپلز پارٹی نے بتایا کہ پیپلز پارٹی نے حکمران اتحاد سے اپنے راستے جدا کرنے پر غور شروع کر دیا، وفاقی بجٹ کی منظوری کے بعد پیپلز پارٹی کا حکمران اتحاد سے علیحدگی کا امکان ہے، شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری نے حکمران اتحاد سے علیحدگی کے حوالے سے پارٹی میں مشاورت شروع کر دی۔

ذرائع پیپلز پارٹی کے مطابق حکمران اتحاد سے علیحدگی سے پیپلز پارٹی کو پنجاب میں اینٹی نواز ووٹ ملنے کی امید ہے، پنجاب میں پیپلز پارٹی آئندہ عام انتخابات میں اینٹی نواز قوتوں کو اکھٹا کرنے کا عزم ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم کو وارننگ دیتے ہوئے کہا تھا سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے پیسہ نہیں ملا تو پیپلز پارٹی بجٹ منظور نہیں ہونے دے گی۔

انہوں نے وزیراعظم اور ان کی معاشی ٹیم پر دوہرے معیار کا الزام لگادیا اور کہاکہ وزیراعظم نے کہا کچھ اور بجٹ میں کچھ اور سامنے آیا، ملک اس کا متحمل نہیں ہوسکتا، وزیراعظم اپنی ٹیم میں شامل ان لوگوں سے حساب لیں جو وعدے پورے کرنے میں رکاوٹ ہیں۔

ان کا کہنا تھا وزیراعظم کی نیت پر شک نہیں، انہوں نے خود سیلاب کی تباہی دیکھی، وہ سیلاب متاثرین سے کیے گئے وعدے پورے کریں، ہم عوام کا خیال رکھتے ہیں جبکہ دوسری جماعتیں مخصوص افراد کا خیال رکھتی ہیں۔

بلاول نے کہا تھا پیپلزپارٹی الیکشن کیلئے تیار ہے، اتحادیوں سے بھی کہیں گے کہ تیاری پکڑیں، جس طرح میئرکراچی کا الیکشن جیتے ہیں اسی طرح پورے ملک میں جیت کردکھائیں گے۔

احسن اقبال کا بلاول پر جوابی وار کرتے ہوئے کہا تھا بجٹ میں جتنا حصہ ہمارا ہے اتنا ہی تمہارا ہے، فیصلوں کی ذمہ داری سب پر عائد ہوتی ہے،پالیسی کے کسی بھی فیصلے میں تمام اتحادیوں کی رائے شامل ہوتی ہے، بجٹ کی تیاری میں تمام اتحادیوں کو شریک رکھا گیا تھا۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور صوبائی حکومت اب بھی خوش نہیں ہے۔ ہم چاہتے تھے کہ 3 سال تک زیادتی ہوئی ہے زیادہ پیسے اور منصوبے سندھ کے لیے رکھے جائیں۔ وفاقی حکومت سے احتجاج کے بعد سندھ کو مزید 30 ارب روپے ملیں گے۔
Mitha Mithaa hupp hupp, Karwa Karwa thoo thoo......

There is another planted drama ready to play