
سینئر تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک حکومتی اتحادی نے حکومت سے نکلنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، صرف پارٹی کی جانب سے اجازت کا انتظار ہے۔
تفصیلات کے مطابق انہوں نے یہ دعویٰ جی این این کے پروگرام خبر ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ ایک غیر فطری اتحاد تھا جس میں لوگوں کو مجبورا شامل کیا گیا تھا، میری آج ایک اتحادی سے بات ہوئی ہے ان کا بس چلے تو آج رات کو حکومت سے نکل جائیں، وہ کہتے ہیں جس طرح دھاندلی ہوئی ہے ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی، اگر یہی صورتحال رہی تو ہم آئندہ انتخاب ان کے ساتھ مل کر نہیں لڑسکتے۔
عارف حمید بھٹی نے کہا کہ اس حکومتی اتحادی کا کہنا ہے کہ وہ فیصلہ کرچکے ہیں مگر کچھ لوگ انہیں انتظار کرنے کا بھی کہہ رہے ہیں، وہ ذہنی طور پر اس حکومت سے علیحدہ ہونے کا فیصلہ کرچکے ہیں، اب جیسے ہی انہیں اجازت ملتی ہے، مطلب اپنی جماعت یا پارلیمانی پارٹی کی اجازت تو اس فیصلےپر عمل درآمد ہوجائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں ہمیشہ سے کہتا تھا کہ شہباز شریف چھپ کر ملاقاتیں کرتے ہیں اور مسلسل رابطے میں ہیں، ان کی ملاقاتیں ایک اہم ترین شخصیت کے سسر اور قریبی عزیز نے کروائی ہیں، میری باتوں کی تصدیق شیخ رشید نے بھی کردی ہے کہ شہباز شریف ڈیل میں ہے۔
سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ اللہ کرے میرے خدشات غلط ہوں ، مگر 1995 میں پاکستان کے اہم ترین عہدے پر فائز رہنے والے شخص نے میرے سامنے آج کی صورتحال کا جو نقشہ کھینچا ہے وہ صورتحال اچھی نہیں ہے، امریکہ نے رجیم شہباز شریف یا زرداری کے مقدمات ختم کرنے کیلئے نہیں کیا، اس کے پیچھے ان کےاپنے بھی کچھ مقاصد ہیں، سعودی عرب میں امریکی صدر کی آمد کےبعد ایک اہم پیغام بھی موصول ہوگیا ہے۔