حسین نواز کا بابرکت وضو ۔۔ جاوید چوہدری کا پیروڈی کالم
شادی کے بعد میاں صاحب کو اللہ تعالیٰ نے ایک پیاری سی بیٹی دی۔ میاں صاحب کی خواہش تھی کہ ان کے ہاتھ ایک بیٹا ہو جو سچا، راست گو، پاکباز ہو۔ کچھ عرصہ بعد میاں صاحب کی اہلیہ دوبارہ امید سے تھیں، ایک دن طبعیت زیادہ خراب ہوئی تو انہیں اتفاق ہسپتال لیکر جانا پڑگیا۔ جہاں حسین نواز کی ولادت باسعادت متوقع تھی۔ میاں صاحب باہر انتظار کررہے تھے اور ادھر ادھر چہل قدمی کررہے تھے ،ساتھ شہباز شریف بھی تھے، شہباز شریف نے کہا کہ میاں صاحب بہت دیر لگادی ہے، میاں صاحب نے گھڑی دیکھی تو کہا کہ واقعی بہت دیر ہوگئی ہے۔ شہباز شریف نے غصے میں آکردائی سے کہا کہ اگر میٹرو 10 مہینے میں بن سکتی ہے تو کاکا 10 منٹ میں پیدا کیوں نہیں ہوسکتا؟ دائی نے کہا کہ میاں صاحب صبر کریں، کاکا وضو کررہا ہے۔شہباز شریف نے دائی سے کہا کہ اگر کاکا 10 منٹ میں نہ آیا تو میں تمہیں معطل کردوں گا۔
آخر کار میاں صاحب کے ہاں ایک گول مٹول سا بیٹا پیدا ہوا۔مولوی صاحب کو اسکے کان میں اذان دینے کیلئے بلایا گیا لیکن جیسے ہی مولوی صاحب نے اذان دینے کی تیاری کی تو حسین نواز کے منہ سے اللہ اکبر کی آوازیں نکلیں اور اس نے اپنے کان میں خود ہی اذان دیدی۔ سب ڈاکٹر، نرسیں حیران پریشان دیکھتے رہ گئے۔ اذان کے بعد ایک موٹی سی بھدی سی نرس آئی ، اس نے سب کو کہا کہ سب کمرے سے باہر جاؤ، بچے کو نہلانا ہے، مولوی صاحب نے نرس کو منع کردیا اور کہا کہ بچے کو نہلانے کی ضرورت نہیں، بچہ ماں کے پیٹ سے وضو کی حالت میں پیدا ہوا ہے۔ جس پر ہر طرف سبحان اللہ، سبحان اللہ کا شور مچ گیا۔
کچھ دن بعد حسین نواز کے ختنے کرنے کی باری آئی تو میاں صاحب نے مجھے اپنے گھر مدعو کیا۔مجھے میاں صاحب نے کہا کہ اسکے ختنے آپ اپنے ہاتھ سے کرو۔ میں نے ہاتھ میں استرا، قینچی پکڑی اور ختنے کرنے لگا۔ میاں صاحب بہت خوش ہوئے اور انعام کے طور پر مجھے حسین نواز کے ختنوں کا ماس دیدیا۔یہی ماس میری زندگی کا اثاثہ ہے۔حسین نواز نے بچپن میں ہی وضو کی حالت میں فیصلہ کرلیا تھا کہ وہ بڑا ہوکر آف شور کمپنی بنائے گا۔ میں نے کئی بار حسین نواز کو وضو کرتے ہوئے دیکھا، استنجا کرتے ہوئے تو ایک طرف دانیال عزیز اور دوسری طرف پرویز رشید لٹکتا ہوا دیکھتا اور درمیان میں صالح ظافر بھی نظر آجاتا۔مشرف دور میں حسین نواز پر بہت ظلم ہوا، مشرف نے حسین نواز کا وضو تڑوانے کیلئے اس کو مولی والے پراٹھے کھلادئیے، حسین نواز نے بہت برداشت کیا لیکن آخر کار لیکیج ہوگئی، لیکیج بہت مسحور کن تھی، بلیک کیٹ، چارلی، ارمانی کوڈ، بوس جیسے برانڈز اسکے سامنے کچھ نہیں۔ حسین نواز نے مشرف سے دوبارہ وضو کی اجازت مانگی لیکن مشرف کا ظلم دیکھیں اس نے اجازت نہیں دی بلکہ مزید مولی والے پراٹھے کھلادئیے۔
میں یہ ثابت کرسکتا ہوں کہ حسین نواز کا پانامہ لیکس سے کوئی تعلق نہیں ، وہ ہر وقت وضو کی حالت میں رہتا ہے۔ اسکی گواہی میں دینے کو تیار ہوں ، وہ میرے پروگرام میں بھی آیا تو وضو کرکے۔ یہ حسین نواز کے وضو کی ہی برکت ہے کہ لندن کی پراپرٹیز جو 1998 میں خریدی گئیں وہ 2006 کی ہوگئیں، یہ وضو کی ہی برکت ہے۔ میرا ایمان ہے کہ اگر حسین نواز نے وضو کی حالت میں بیرون ملک سرمایہ منتقل کیا ہے، وضو کی حالت میں آف شور کمپنیاں خریدی ہیں تو یہ جائز ہے اور یہ اس صدی کی سب سے بڑی حقیقت ہے جس سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔
نوٹ: یہ جاوید چوہدری کا پیروڈی کالم ہے
آخر کار میاں صاحب کے ہاں ایک گول مٹول سا بیٹا پیدا ہوا۔مولوی صاحب کو اسکے کان میں اذان دینے کیلئے بلایا گیا لیکن جیسے ہی مولوی صاحب نے اذان دینے کی تیاری کی تو حسین نواز کے منہ سے اللہ اکبر کی آوازیں نکلیں اور اس نے اپنے کان میں خود ہی اذان دیدی۔ سب ڈاکٹر، نرسیں حیران پریشان دیکھتے رہ گئے۔ اذان کے بعد ایک موٹی سی بھدی سی نرس آئی ، اس نے سب کو کہا کہ سب کمرے سے باہر جاؤ، بچے کو نہلانا ہے، مولوی صاحب نے نرس کو منع کردیا اور کہا کہ بچے کو نہلانے کی ضرورت نہیں، بچہ ماں کے پیٹ سے وضو کی حالت میں پیدا ہوا ہے۔ جس پر ہر طرف سبحان اللہ، سبحان اللہ کا شور مچ گیا۔
کچھ دن بعد حسین نواز کے ختنے کرنے کی باری آئی تو میاں صاحب نے مجھے اپنے گھر مدعو کیا۔مجھے میاں صاحب نے کہا کہ اسکے ختنے آپ اپنے ہاتھ سے کرو۔ میں نے ہاتھ میں استرا، قینچی پکڑی اور ختنے کرنے لگا۔ میاں صاحب بہت خوش ہوئے اور انعام کے طور پر مجھے حسین نواز کے ختنوں کا ماس دیدیا۔یہی ماس میری زندگی کا اثاثہ ہے۔حسین نواز نے بچپن میں ہی وضو کی حالت میں فیصلہ کرلیا تھا کہ وہ بڑا ہوکر آف شور کمپنی بنائے گا۔ میں نے کئی بار حسین نواز کو وضو کرتے ہوئے دیکھا، استنجا کرتے ہوئے تو ایک طرف دانیال عزیز اور دوسری طرف پرویز رشید لٹکتا ہوا دیکھتا اور درمیان میں صالح ظافر بھی نظر آجاتا۔مشرف دور میں حسین نواز پر بہت ظلم ہوا، مشرف نے حسین نواز کا وضو تڑوانے کیلئے اس کو مولی والے پراٹھے کھلادئیے، حسین نواز نے بہت برداشت کیا لیکن آخر کار لیکیج ہوگئی، لیکیج بہت مسحور کن تھی، بلیک کیٹ، چارلی، ارمانی کوڈ، بوس جیسے برانڈز اسکے سامنے کچھ نہیں۔ حسین نواز نے مشرف سے دوبارہ وضو کی اجازت مانگی لیکن مشرف کا ظلم دیکھیں اس نے اجازت نہیں دی بلکہ مزید مولی والے پراٹھے کھلادئیے۔
میں یہ ثابت کرسکتا ہوں کہ حسین نواز کا پانامہ لیکس سے کوئی تعلق نہیں ، وہ ہر وقت وضو کی حالت میں رہتا ہے۔ اسکی گواہی میں دینے کو تیار ہوں ، وہ میرے پروگرام میں بھی آیا تو وضو کرکے۔ یہ حسین نواز کے وضو کی ہی برکت ہے کہ لندن کی پراپرٹیز جو 1998 میں خریدی گئیں وہ 2006 کی ہوگئیں، یہ وضو کی ہی برکت ہے۔ میرا ایمان ہے کہ اگر حسین نواز نے وضو کی حالت میں بیرون ملک سرمایہ منتقل کیا ہے، وضو کی حالت میں آف شور کمپنیاں خریدی ہیں تو یہ جائز ہے اور یہ اس صدی کی سب سے بڑی حقیقت ہے جس سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔
نوٹ: یہ جاوید چوہدری کا پیروڈی کالم ہے