حجاب پر پابندی کے خلاف کیس: بھارتی سپریم کورٹ نے سماعت سے کیوں معذرت کی؟

indian-scn11.jpg


غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے بھی حجاب کے معاملے پر عدالت عظمیٰ کا دروازہ کھٹکھٹانے والی طالبات کی درخواست کو نظرانداز کرتے ہوئے حجاب پر پابندی کیخلاف کیس میں مداخلت سے انکار کر دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق کرناٹک میں تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پر پابندی کے خلاف مسلم طالبات کی درخواست پرسپریم کورٹ نے کیس میں مداخلت سے انکار کردیا۔ بھارتی سپریم کورٹ نے مسلمان طالبات کے وکیل سے کہا کہ آپ درخواست کی سماعت کے لئے اصرار نہ کریں، کرناٹک ہائیکورٹ کے لارجر بینچ کو کیس کی سماعت کرنے دیں۔

بھارتی سپریم کورٹ کے جسٹس نے ریمارکس میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ حجاب معاملے میں کیوں کو دے؟ ہائیکورٹ کو پہلے فیصلہ کرنے دیں۔ دیکھیں گے کہ آگے کیا کر سکتے ہیں۔ ان ریمارکس کے ساتھ بھارتی سپریم کورٹ نے حجاب معاملے پر مزید سماعت کے لیے تاریخ دینے سے بھی معذرت کر لی۔

یاد رہے کہ کرناٹک کے ایک کالج کی طالبہ نے تعلیمی اداروں میں حجاب پرپابندی کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ کیونکہ بھارتی ریاست کرناٹک میں تعلیمی اداروں کی جانب سے طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی لگائی گئی تھی جس کے بعد سے مسلم طالبات کی جانب سے احتجاج کیا گیا تھا۔


واضح رہے کہ مسلم طالبات نے پابندی کو غیرقانونی قرار دینے کے لیے کرناٹک ہائی کورٹ سے بھی رجوع کر رکھا ہے تاہم ہائیکورٹ میں یہ مقدمہ ابھی تک زیر سماعت ہے۔ جہاں دوسرے روز ہونے والی سماعت کے دوران سِنگل بینچ نے لڑکیوں کو حجاب پہن کر کالجوں میں جانے کی اجازت دینے کے عبوری احکامات پاس کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ عبوری ریلیف پر لارجر بینچ کو غور کرنا ہے۔

جب کہ اس سے قبل کرناٹک ہائیکورٹ میں باحجاب طالبات پر پابندی سے متعلق سماعت کے دوران کرناٹک میں انتہا پسندوں کی جانب سے عدالت پر دباؤ ڈالنے کے لیے مظاہرے کیے گئے تھے۔
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
انتہا پسند سیکولر ریاست نے انتہا پسند ہندؤں کے سامنے گھٹنے ٹیک دئیے
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
قانونی طور پر تو بات درست ہے کہ جب اگر کیس پہلے سے ہائی کورٹ میں ہے تو اس معاملے میں سپریم کورٹ کا کودنا نہیں بنتا۔ ہاں اگر یہ کیس پہلے سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت ہوتا تو ہائی کورٹ کا اختیار نہیں بنتا تھا اس کیس کو سننے کا۔

بہرحال، یہ بہتر ہی ہے کہ پہلے ہائی کورٹ اسمیں کوئی فیصلہ کرے اور پھر اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے، اگر ضرورت ہو تو۔ ورنہ ایک اپیل کا حق مارا جائے گا اگر براہ راست پہلی شنوائی ہی سپریم کورٹ میں ہوئی۔
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
انتہا پسند سیکولر ریاست نے انتہا پسند ہندؤں کے سامنے گھٹنے ٹیک دئیے
اگر یہ ریاست پہلے ہی انتہا پسند ہے تو اسے گھٹنے ٹیکنا نہیں کہیں گے۔ یہ اپنے گھٹنے ہوا میں معلّق کیئے ہوئے ہیں، اور اس کی وجہ سے انکی تشریف برہنگی کا شکار ہوئی پڑی ہے۔
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
اگر یہ ریاست پہلے ہی انتہا پسند ہے تو اسے گھٹنے ٹیکنا نہیں کہیں گے۔ یہ اپنے گھٹنے ہوا میں معلّق کیئے ہوئے ہیں، اور اس کی وجہ سے انکی تشریف برہنگی کا شکار ہوئی پڑی ہے۔
انتہا پسند جمہوری ریاست، انتہا پسند اکثریت کے ساتھ نورا کشتی کر رہی ہے​
 

Back
Top