
گزشتہ روز صحافی حبیب اکرم پاکستان کے تباہ کن حالات پر بات کرتے ہوۓ حبیب اکرم شو میں رو پڑے
حبیب اکرم کا کہنا تھا کہ ملک جس بحران میں ہے وہ آسانی سے رفع ہونے والا نہیں ہم کئی سال پیچھے چلے گۓ ہیں۔ جن ملکوں پر پاکستان میں طنز کیا جاتا تھا وہ ہم سے آگے نکل گئے ہیں اور ہم پیچھے سے پیچھے جارہے ہیں۔
حبیب اکرم کا یہ کلپ سوشل میڈیا پر خوب شئیر ہوا اور حبیب اکرم سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

فوادچوہدری کا اس پر کہنا تھا کہ حبیب اکرم جیسے لوگوں کا آبدیدہ ہونا معاملات کی سنگینی کا اندازہ دیتا ہے، حبیب ان لوگوں میں دے ہیں جو تجزیے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور انھیں احساس ہے ہم کتنے بڑے گرداب میں پھنس گئے ہیں
فیاض شاہ نے تبصرہ کیا کہ حبیب اکرم کی اِس وڈیو میں جو کیفیت ہے وہی ہر دردِ دل رکھنے والے پاکستانی کے جذبات ہیں جو اپنے ملک کو تباہ ہوتا دیکھ کر شدید گرب سے گزر رہے ہیں
شمس خٹک نے تبصرہ کیا کہ اس وقت ہر محب وطن پاکستانی کا یہی حال ہے ہمارے پاس نا تو کسی اور ملک کی نیشنلٹی ہے نا ہم ملک چھوڑ کر کہیں اور جانا چاہتے ہیں اگر تنقید بھی کر رہے تو ہماری کسی سے دشمنی نہیں صرف ملک کے حالات دیکھ کر پریشان ہیں اس وقت لوگوں کو دو وقت روٹی کے لالے پڑے ہوئے ہیں
آزاد منش نے تبصرہ کیا کہ حبیب اکرم تو آج ملکی حالات اور بڑوں کی بے حسی پر رو ہی پڑا ہے
جس پر راناعمران سلیم نے کہا کہ ہر محب وطن پاکستانی رو رہا ھے۔ اکیلا حبیب اکرم نہیں رو رہا۔
فاطمہ کا کہنا تھا کہ اس ملک کا درد رکھنے والا ہر محب وطن آج حبیب اکرم کے جیسے جذبات سے گزر رہا ہے۔حبیب اکرم بھائی ہم ایک کشتی کے سوار ہے، آپ ان چند صحافیوں میں سے ہے جنہوں گھٹن کے اس ماحول میں صحافی ہونے کا حق ادا کر دیا ہے۔
وسیم نے کہا کہ پی ڈی ایم پاکستان ڈکیت مومینٹ اور سہولت کاروں نے پاکستان کی جڑیں کھوکھلی کر دیں ہیں اور حبیب اکرم جیسے جید اور محب وطن صحافی اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور یہی حال پوری پاکستانی قوم کا ہے۔