
وزیراعظم عمران خان اور جہانگیر ترین کے درمیان دوستی اور تناؤ کا ذکر تو چلتا ہی رہتا ہے، اس حوالے سے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی اظہار خیال کردیا، اے آر وائی نیوز کے مطابق پروگرام ”الیونتھ آور“ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نےجہانگیر ترین پہلے کہتے تھے عمران خان کے ساتھ ہوں مگر اب خاموش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین نے کچھ جگہوں پر رابطے بھی کیے وقت ہی بتائے گا، جہانگیر ترین کو پارٹی سے نہیں نکالا،جہانگیر ترین بیمار ہیں،شوکت خانم میں بھی زیرِ علاج رہے، وزیر اعظم نے تیمارداری کے لیے جہانگیر ترین فون کیا ہے تو ہرج نہیں، وزیر اعظم اور جہانگیر ترین کا قریبی تعلق رہا ہے۔
اپوزیشن کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ خارجہ پالیسی ہو یا معیشت ہر میدان میں بہترین جا رہے ہیں، اپوزیشن نہیں ہمارا چیلنج مہنگائی ہے جس پر توجہ دی گئی، کچھ عرصہ سے پیکج تیار کر رہے تھے جس کا وزیر اعظم عمران خان نے اعلان کیا، عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں مسلسل بڑھتی جا رہی ہے، عالمی سطح پر اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں بڑھتی جا رہی ہیں، متوسط طبقے کو ریلیف دینے کے لیے مربوط پلان پرعمل کر رہے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر اعظم نے اسمبلی اور کابینہ میں وزارت خارجہ کی تعریف کی، ارباب شہزاد نے جو معیار بنایا ہے اس پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے،پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن چوہدری شجاعت کے پاس گئی لیکن انہوں نے کچھ حاصل نہیں کیا، مسلم لیگ ق نے آج بھی بتا دیا کہ جہاں کھڑے تھے وہیں کھڑے ہیں، سینیٹ اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن ممبران نے ہمیں سپورٹ کیا، امید ہے اپوزیشن کے ممبران ہماری سپورٹ کرتے رہیں گے، سیاست میں روابط بحال ہوتے رہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پولینڈ اور یوکرین کے وزیر خارجہ سے بات چیت ہوئی، رومانیہ اور برطانیہ کے وزیر خارجہ سے بھی گفتگو ہوئی، اقوام متحدہ میں ہونے والی بات چیت سے آگاہ کیا جا رہا ہے، وزیر اعظم عمران خان سے عالمی صورتِ حال پر مشاورت ہے۔