جہاد نہیں ، فلم دیکھنے گیا تھا

سہیل خانزادہ

Minister (2k+ posts)
لاہور کے گلشن اقبال پارک حملے کے پیچھے ایک نوجوان خود کش بمبار تھا۔
ان خود کش بمباروں کو کیا چیز ایسا کرنے پر مجبور کرتی ہے؟

اس سوال کا کبھی واضح جواب نہیں ملا، تاہم صحافی اوون بینٹ جونز سے بات کرتے ہوئے ایک شخص نے بتایا کہ پاکستان کے ایک جنگجو تنظیم میں شمولیت اختیار کرتے وقت اسے معلوم نہیں تھا کہ دراصل وہ کس طرف جا رہا ہے۔

لاہور حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والی تنطیم نے بعد ازاں خود کش بمبار کی ایک تصویر جاری کی تھی۔ تصویر میں وہ تقریبًا 21 سال کا نوجوان نظر آ رہا ہے۔
اس تصویر میں، جسے انٹرنیٹ پر کئی بار پوسٹ کیا جا چکا ہے، بمبار اپنے کندھوں پر ایک بھاری بندوق اٹھائے ہوئے ہے اور اس کا دایاں ہاتھ اس کے چہرے کے سامنے ہے جس میں وہ اپنی شہادت کی انگلی کو آگے کر کے جیسے کہہ رہا ہو سنو۔ ذرا میری بات سنو۔

اور یہاں پھر وہی سوال پیدا ہوتا ہے کہ یہ نوجوان دراصل سوچ کیا رہا تھا؟

میں چند ماہ قبل لاہور میں خالد محمود (فرضی نام) نامی ایک نوجوان سے ملا جنھوں نے ایک اسلامی جنگجو تنظیم میں شمولیت اختیار کر لی تھی اور ایک ایسے سفر کا آغاز کر چکے تھے جو نفرت، دھماکوں، اور افرا تفری پر ختم ہوتا ہے۔ وہ اتنا آگے نہیں گئے، لیکن سوال پھر وہی ہے کہ وہ کیوں سمجھتے تھے کہ پرتشدد جہاد ہی صحیح راستہ ہے؟

خالد محمود کے علاقے میں ایک سکول بھی تھا جہاں وہ کبھی نہیں گئے۔ اس کی بجائے وہ اپنے والد کے ساتھ فصل اگانے اور اسے پانی دینے کا کام کرتے تھے اور پھر دیگر نوجوانوں کی طرح ان پر بھی کچھ نیا کرنے کی دھن سوار ہوئی، اور 12 سال کی عمر میں وہ لاہور آ گئے اور ایک فیکٹری میں کام شروع کر دیا۔

ایک دن، جب ان کی عمر تقریباً 15 سال ہو چکی تھی، خالد کو خیال آیا کہ انھیں فلم دیکھنی چاہیے۔ اس سے پہلے انھوں نے کوئی فلم نہیں دیکھی تھی، اس لیے انھوں نے سوچا کہ اب وقت آگیا ہے کہ وہ بھی سینیما جائیں۔
اور جب وہ سینما کی تلاش میں لاہور میں گھوم رہے تھے تو ایک جلوس نے ان کا راستہ روک لیا۔ یہ 11 ستمبر کے کچھ ماہ بعد کا زمانہ تھا اور لوگوں کے جذبات مشتعل تھے۔
خالد کے بقول یہ جلوس پاکستان کی سب سے طاقتور جہادی تنظیم جیش محمد نے منعقد کروایا تھا، جس میں ہر کوئی امریکہ کے خلاف نعرے لگا رہا تھا۔ جلوس میں اعلانات کیے جا رہے تھے کہ ہمیں ایسے لوگوں کی ضرورت ہے جو افغانستان جا کر امریکہ کےخلاف لڑ سکیں۔
خالد نے اسی وقت اس تنظیم میں شمولیت کا فیصلہ کر لیا۔

میں نے سوچا کہ مجھے جانا چاہیے۔ اسی بہانے میں کوئی دوسرا ملک ہی دیکھ لوں گا۔

اور پھر کچھ ہی دنوں بعد خالد کو جنوبی افغانستان میں طالبان کے سب سے مضبوط گڑھ قندھار پہنچا دیا گیا۔وہاں جاکر انھیں معلوم ہوا کہ وہ مذہب کے بارے میں کتنا کم جانتے ہیں۔
میں نے پاکستان میں کبھی بھی نماز نہیں پڑھی تھی۔ مجھے نماز صحیح طریقے سے ادا کرنی ہی نہیں آتی تھی۔وہاں ایک افغان پیشوا نے خالد کو نماز پڑھنی سکھائی۔ اس وقت تک کسی بھی قسم کے پرتشدد جہاد کی کوئی تعلیم نہیں دی گئی تھی، لیکن خالد کے بقول وہاں زندگی بہت مشکل تھی۔
وہ تمام پشتون تھے اور مجھے ان کی زبان سمجھ نہیں آتی تھی۔ میں ایک دوسری ہی دنیا میں تھا۔ وہاں ہر وقت فضا میں گولیاں اڑتی رہتی تھیں۔ میں اپنے گھر جانا چاہتا تھا۔
لیکن خالد کو اندازہ نہیں تھا کہ وہ کہاں ہیں اس لیے پاکستان واپس آنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا۔تقریبا 15 دنوں بعد انھیں شمالی افغانستان لے جایا گیا جہاں طالبان جنگ لڑ رہے تھے۔ انھیں وہاں زخمی جنگجوؤں کی تیمارداری کا کام دیا گیا۔

لیکن کچھ ہی دنوں میں طالبان نے وہ علاقہ خالی کرنا شروع کر دیا اور خالد اور کئی دیگر پاکستانیوں سے کہا گیا کہ اب وہ واپس اپنے گھر جا سکتے ہیں۔ ان کو بسوں میں سوار کردیا گیا لیکن ایک چوکی پر ان کو بسوں سے اتار کر باقی راستہ پیدل جانے کو کہا گیا۔

کچھ گھنٹے پیدل چلنے کے بعد ان کو افغانستان کے خطرناک ترین جنگجو سرداروں نے پکڑ لیا اور تمام پاکستانیوں سے کہا کہ وہ ایک کنٹینر میں سوار ہو جائیں جو ان کو واپس ان کے ملک پہنچا دے گا۔

جن لوگوں نے کنٹینر میں جانے سے انکار کیا ان کو گولی مار دی گئی۔ اس کے بعد تمام لوگ خوف اور پریشانی کی حالت میں جلدی جلدی کنٹینر میں سوار ہونے لگے۔ اس دوران خالد بے ہوش ہوگئے، اور اسی نے شاید ان کی جان بچالی۔

ان کو بعد میں پتہ چلا کہ جب وہ بے ہوش تھے تو سردار کے آدمیوں نے چاروں طرف سے کنٹینر کا گھیراؤ کرنے کے بعد اس پر گولیاں برسانی شروع کر دیں۔ خالد ان 15 یا 16 افراد میں سے ایک تھے جو اس کنٹینر سے زندہ باہر آئے تھے۔

خالد کے بقول ہلاک ہونے والوں کے مردہ جسموں کو ایک صحرا میں پھینک کر ان پر پٹرول ڈال کر اگ لگا دی گئی۔خالد کو قریبی علاقے مزار شریف کے ایک کمپاؤنڈ میں لے جایا گیا۔ لیکن وہاں کھانے کو کچھ نہیں تھا بلکہ پانی کا ایک گلاس بھی مشکل سے ملتا تھا۔ قیدیوں نے احتجاج کیا کہ یا تو ہمیں مار دیں یا پھر آزاد کر دیں۔ لیکن اس کے بعد انھیں کابل کی ایک جیل میں ڈال دیا گیا۔

چھہ ماہ بعد پاکستان کے سفیر نے مداخلت کی اور 40 سے 50 قیدیوں کو واپس پاکستان بھیج دیا گیا۔ لیکن خالد اب بھی آزاد نہیں تھے۔ تقریباً ایک سال تک ان کو پاکستان کی مختلف جیلوں میں منتقل کیا جاتا رہا۔ اور آخر ایک دن ان کو رہا کر دیا گیا۔اور وہ اپنے گھر جانے کے قابل ہوئے۔
رہا ہونے کے بعد مجھے لگا کہ میں جنت میں آگیا ہوں۔ میرے گھر والوں نے میری شادی کروا دی اور مجھے نئی نوکری بھی مل گئی۔ میں اب بہت خوش ہوں۔
تو اب وہ ان لمحات کو کس طرح یاد کرتے ہیں؟
میں ناتجربہ کار تھا۔ میں نے 12 سال کی عمر میں پہلی مرتبہ فیکٹری میں کام کرنا شروع کیا تھا۔ میں صرف ایک دوسرا ملک دیکھنے کی خواہش میں وہاں گیا تھا۔ مجھے لگتا تھا کہ وہ ایک اچھا تجربہ ہوگا لیکن وہاں تو تباہی تھی۔
اور یہ ہے خالد محمود کی کہانی اور اس دن سے شروع ہونے والی کہانی جب انھوں نے سوچا تھا کہ آج فلم دیکھنے جاؤں گا تو کتنا مزا آئے گا۔


http://www.bbc.com/urdu/pakistan/2016/04/160406_accidental_jihadist_sq
 
Last edited by a moderator:

Piyasa

Minister (2k+ posts)
دہشت گرد تنظيمميں جيسے ديش اور طالبان القائدہ وغيرہ بھولے بھالے ان پڑھ نوجوانوں کو جہاد کے نام پربھڑکاکر اپنا الّو سيدھا کرتی ہيں۔
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
دہشت گرد تنظيمميں جيسے ديش اور طالبان القائدہ وغيرہ بھولے بھالے ان پڑھ نوجوانوں کو جہاد کے نام پربھڑکاکر اپنا الّو سيدھا کرتی ہيں۔

یہ بات واقعی سچ ہے کہ جاہلوں کو بیوقوف بنانا بہت آسان ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

kafi logo ne 9 11 ke baad jihaad ke naame pe buht note banaye.
اس میں اصل چیز جو غور کرنے کی ہے وہ یہ ہے کہ کس طرح دھوکے سے لوگوں کو قید کیا گیا، اور پھر بے دردی سے شہید کر کے لاشوں کو بھی نظر آتش کر دیا گیا۔

کچھ گھنٹے پیدل چلنے کے بعد ان کو افغانستان کے خطرناک ترین جنگجو سرداروں نے پکڑ لیا اور تمام پاکستانیوں سے کہا کہ وہ ایک کنٹینر میں سوار ہو جائیں جو ان کو واپس ان کے ملک پہنچا دے گا۔

جن لوگوں نے کنٹینر میں جانے سے انکار کیا ان کو گولی مار دی گئی۔ اس کے بعد تمام لوگ خوف اور پریشانی کی حالت میں جلدی جلدی کنٹینر میں سوار ہونے لگے۔ اس دوران خالد بے ہوش ہوگئے، اور اسی نے شاید ان کی جان بچالی۔

ان کو بعد میں پتہ چلا کہ جب وہ بے ہوش تھے تو سردار کے آدمیوں نے چاروں طرف سے کنٹینر کا گھیراؤ کرنے کے بعد اس پر گولیاں برسانی شروع کر دیں۔ خالد ان 15 یا 16 افراد میں سے ایک تھے جو اس کنٹینر سے زندہ باہر آئے تھے۔

خالد کے بقول ہلاک ہونے والوں کے مردہ جسموں کو ایک صحرا میں پھینک کر ان پر پٹرول ڈال کر اگ لگا دی گئی۔خالد کو قریبی علاقے مزار شریف کے ایک کمپاؤنڈ میں لے جایا گیا۔ لیکن وہاں کھانے کو کچھ نہیں تھا بلکہ پانی کا ایک گلاس بھی مشکل سے ملتا تھا۔ قیدیوں نے احتجاج کیا کہ ’یا تو ہمیں مار دیں یا پھر آزاد کر دیں۔‘ لیکن اس کے بعد انھیں کابل کی ایک جیل میں ڈال دیا گیا۔

امریکی حملہ ظلم و بربریت سے عبارت ہے،اور امریکا کے بھاگنے کے بعد، نہ جانے کتنی ہی ایسی کہانیاں منظر عام پر آئیں گی۔یہ اورامریکی شہہ پر ظلم کرنے والے ان جیسے تمام ظالم سرداروں کے یوم حساب شروع ہے، اور انشاء للہ ان سے انصاف کیا جائے گا۔
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
یہ بات واقعی سچ ہے کہ جاہلوں کو بیوقوف بنانا بہت آسان ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

لوگوں کو بے وقوف بنانے ، یا کہہ کہیں کہ لوگوں کی برین واشنگ کرنے کا سب سے بہترین ٹول۔ جتنے خود کش بمبار اس نے بنائے ہیں، اس کا مقابلہ دنیا کے سارے شعلہ بیان مقرر مل کر بھی نہیں کر سکتے۔

imrs.php
سنا ہے آج بھی صلیبی وحشیوں نے پکتیکا میں عام شہریوں کا قتل عام کیا۔

Drone Strikes Kills 20 Civilians in Paktika: Residents

[h=1]Afghan casualties disputed after U.S. air strikes[/h]


 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
لوگوں کو بے وقوف بنانے ، یا کہہ کہیں کہ لوگوں کی برین واشنگ کرنے کا سب سے بہترین ٹول۔ جتنے خود کش بمبار اس نے بنائے ہیں، اس کا مقابلہ دنیا کے سارے شعلہ بیان مقرر مل کر بھی نہیں کر سکتے۔

imrs.php
سنا ہے آج بھی صلیبی وحشیوں نے پکتیکا میں عام شہریوں کا قتل عام کیا۔

Drone Strikes Kills 20 Civilians in Paktika: Residents

[h=1]Afghan casualties disputed after U.S. air strikes[/h]



نا جی نا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ تو ایک چیز ہے جسے امریکا نے استعمال کیا اور آپ نے اپنی کم عقلی کی وجہ سے بھگتا

میں وضاحت کرتا ہوں بھگتنے کی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ تلبیس ابلیس میں آپ کے بڑے فرماتے ہیں کہ میں اگر کسی غیر مسلک کے بندے کو دیکھوں کہ ہوا میں اڑ رہا ہے تب بھی اسے نا مانوں

لگتا یہی ہے کہ طالبان نے یہ بات پلے باندھ لی ہے تبھی تو دس سال سے اڑتے ڈرون کے ہاتھوں مار کھا رہے ہیں اور پھر بھی نہیں مان رہے اب بھی یہی رٹ لگائی ہے کہ بس فتح ملنے ہی والی ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
 
Last edited:

arafay

Chief Minister (5k+ posts)
اس میں اصل چیز جو غور کرنے کی ہے وہ یہ ہے کہ کس طرح دھوکے سے لوگوں کو قید کیا گیا، اور پھر بے دردی سے شہید کر کے لاشوں کو بھی نظر آتش کر دیا گیا۔


امریکی حملہ ظلم و بربریت سے عبارت ہے،اور امریکا کے بھاگنے کے بعد، نہ جانے کتنی ہی ایسی کہانیاں منظر عام پر آئیں گی۔یہ اورامریکی شہہ پر ظلم کرنے والے ان جیسے تمام ظالم سرداروں کے یوم حساب شروع ہے، اور انشاء للہ ان سے انصاف کیا جائے گا۔


un logo ko america ne nahi balakay northern alliance ne jalaya tha. ye afghani/pathan tribal log is tarhan ke jangli janwar hotay hain. tab hi inko qabaili kaha jata ha.
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
نا جی نا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ تو ایک چیز ہے جسے امریکا نے استعمال کیا اور آپ نے اپنی کم عقلی کی وجہ سے بھگتا

میں وضاحت کرتا ہوں بھگتنے کی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ تلبیس ابلیس میں آپ کے بڑے فرماتے ہیں کہ میں اگر کسی غیر مسلک کے بندے کو دیکھوں کہ ہوا میں اڑ رہا ہے تب بھی اسے نا مانوں

لگتا یہی ہے کہ طالبان نے یہ بات پلے باندھ لی ہے تبھی تو دس سال سے اڑتے ڈرون کے ہاتھوں مار کھا رہے ہیں اور پھر بھی نہیں مان رہے اب بھی یہی رٹ لگائی ہے کہ بس فتح ملنے ہی والی ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
آپ کی یہ پوسٹ تلبیس ابلیس سیریز کی ، اب تک کی سب سے فضول پوسٹ ہے۔ اگر آپ نے کسی ہندو کو اڑتے ہوئے دیکھ لیا، تو کیا آپ ہندو بن جائو گےَ؟اگر نہیں، تو پھر دوسروں پر اعتراض کیسا؟۔
جہاں تک افغانستان امریکہ جنگ کی بات ہے تو ہاتھی اور چیونٹی کی لڑائی میں چیونٹیوں کا بہت نقصان ہوتا ہے۔مگر الحمد لللہ، اسوہ حسینی پر عمل کرتے ہوئے، افغانیوں نے ہتھیار نہیں ڈالے، اور اپنے موقف پر ڈٹے رہے۔اور پچھلے پندرہ سال سے مذاحمت کا علم بلند رکھا۔اور فتح بھی انشاء اللہ مسلمانوں کو نصیب ہو گی۔

 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
un logo ko america ne nahi balakay northern alliance ne jalaya tha. ye afghani/pathan tribal log is tarhan ke jangli janwar hotay hain. tab hi inko qabaili kaha jata ha.

جس نے بھی کیا تھا، اس نے امریکی شہہ پر ہی کیا تھا۔امریکی حملے کے بعد ہر کسی نے یہ سوچا تھا کہ اب طالبان قصہ پارینہ بن گئے، لہذا جتنا ظلم ہو سکے کرو۔مگر یہ نہیں سوچا تھا کہ اس کا حساب اس دنیا میں بھی دینا پڑ سکتا ہے۔
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)

آپ کی یہ پوسٹ تلبیس ابلیس سیریز کی ، اب تک کی سب سے فضول پوسٹ ہے۔ اگر آپ نے کسی ہندو کو اڑتے ہوئے دیکھ لیا، تو کیا آپ ہندو بن جائو گےَ؟اگر نہیں، تو پھر دوسروں پر اعتراض کیسا؟۔
جہاں تک افغانستان امریکہ جنگ کی بات ہے تو ہاتھی اور چیونٹی کی لڑائی میں چیونٹیوں کا بہت نقصان ہوتا ہے۔مگر الحمد لللہ، اسوہ حسینی پر عمل کرتے ہوئے، افغانیوں نے ہتھیار نہیں ڈالے، اور اپنے موقف پر ڈٹے رہے۔اور پچھلے پندرہ سال سے مذاحمت کا علم بلند رکھا۔اور فتح بھی انشاء اللہ مسلمانوں کو نصیب ہو گی۔


آپ کو سمجھ نا آئی ہو تو الگ بات ہے ورنہ اس بات میں بھی آپ کے لئے سبق پوشیدہ تھا

اگر ایک ہندو علم کے لحاظ سے مجھ سے آگے ہو جیسا کہ انڈیا نے مریخ پر مشن بھیج کر ثابت کیا ، تو میری راتوں کی نیند ضرور حرام ہو گی کہ کیا وجہ ہے ہندو لوگ ، اللّه کی کائنات سمجھنے میں ہم سے آگے ہیں میں یہ ضرور سوچوں گا کہ کہیں میں صرف نام کا تو مسلمان نہیں رہ گیا

لیکن آپ کے لئے علم کے میدان میں کم تر ہونا شاید فخر کی بات ہے

آپ سے ایک گزارش ہے کہ جب کسی میدان میں اپنی کامیابی کا ذکر کرنا ہو تو امام حسین کا ذکر نا کیا کریں ۔ آپ اپنے کئی صحابہ طلحہ ، زبیر ، معاویہ وغیرہ کا ذکر کیا کریں ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہو گا ۔ جب آپ نیکی کا ذکر کرنے کے لئے اہل بیت کا ذکر کرتے ہیں تو مجھے شک گزرتا ہے کہ آپ نے طلحہ ، زبیر و معاویہ کا ذکر ایویں ای بلند کر رکھا ہے دل سے آپ بھی جانتے ہیں کہ ان کا دین کے حق میں کوئی حصہ نہیں

اور میں نے ابھی ٹک تلبیس ابلیس کے صرف دو صفحات کو بیان کیا ہے لگتا ہے اپ اتنے میں ہی گھبرا گیے
 
Last edited:

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
آپ کو سمجھ نا آئی ہو تو الگ بات ہے ورنہ اس بات میں بھی آپ کے لئے سبق پوشیدہ تھا
اگر ایک ہندو علم کے لحاظ سے مجھ سے آگے ہو جیسا کہ انڈیا نے مریخ پر مشن بھیج کر ثابت کیا ، تو میری راتوں کی نیند ضرور حرام ہو گی کہ کیا وجہ ہے ہندو لوگ ، اللّه کی کائنات سمجھنے میں ہم سے آگے ہیں میں یہ ضرور سوچوں گا کہ کہیں میں صرف نام کا تو مسلمان نہیں رہ گیا
لیکن آپ کے لئے علم کے میدان میں کم تر ہونا شاید فخر کی بات ہے
اب بات کو پلٹنے یا گھمانے سے بات نہیں بنے گی۔آپ نے ہوا میں اڑتا دیکھ کر اپنا عقیدہ بدلنے کی بات کی ہے۔ آپ یہ بتائو کہ اگر آپ نے کسی ہندو کو اڑتے دیکھ لیا تو کیا ہندو مذہب اختیار کر لوگے؟

آپ سے ایک گزارش ہے کہ جب کسی میدان میں اپنی کامیابی کا ذکر کرنا ہو تو امام حسین کا ذکر نا کیا کریں ۔ آپ اپنے کئی صحابہ طلحہ ، زبیر ، معاویہ وغیرہ کا ذکر کیا کریں ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہو گا ۔ جب آپ نیکی کا ذکر کرنے کے لئے اہل بیت کا ذکر کرتے ہیں تو مجھے شک گزرتا ہے کہ آپ نے طلحہ ، زبیر و معاویہ کا ذکر ایویں ای بلند کر رکھا ہے دل سے آپ بھی جانتے ہیں کہ ان کا دین کے حق میں کوئی حصہ نہیں
اور میں نے ابھی ٹک تلبیس ابلیس کے صرف دو صفحات کو بیان کیا ہے لگتا ہے اپ اتنے میں ہی گھبرا گیے
الحمد لللہ ہم تو سب کو مانتے ہیں جس میں حضرت حسین رضی اللہ تعالی عنہ بھی شامل ہیں۔اب یہاں کیونکہ طاقت کے شدید ترین عدم توازن
کے باوجود اپنے موقف پر ڈٹے رہنے کی بات ہو رہی ہے، لہذا واقعہ کربلا کا ذکر ہی مناسب ہے۔
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)

اب بات کو پلٹنے یا گھمانے سے بات نہیں بنے گی۔آپ نے ہوا میں اڑتا دیکھ کر اپنا عقیدہ بدلنے کی بات کی ہے۔ آپ یہ بتائو کہ اگر آپ نے کسی ہندو کو اڑتے دیکھ لیا تو کیا ہندو مذہب اختیار کر لوگے؟


الحمد لللہ ہم تو سب کو مانتے ہیں جس میں حضرت حسین رضی اللہ تعالی عنہ بھی شامل ہیں۔اب یہاں کیونکہ طاقت کے شدید ترین عدم توازن
کے باوجود اپنے موقف پر ڈٹے رہنے کی بات ہو رہی ہے، لہذا واقعہ کربلا کا ذکر ہی مناسب ہے۔

ہندو کو اڑتے دیکھ کر میں خود احتسابی کرنے کا بیان دے چکا ہوں آپ کو سمجھ نا آئی ہو تو کوئی بات نہیں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ویسے اس بیان پر بحث کی کوئی خاص وجہ ؟ سابقہ بیانات پر تو آپ نے چپ سادھ لی تھی

الحمد لللہ ہم تو سب کو مانتے ہیں جس میں حضرت حسین رضی اللہ تعالی عنہ بھی شامل ہیں۔اب یہاں کیونکہ طاقت کے شدید ترین عدم توازن کے باوجود اپنے موقف پر ڈٹے رہنے کی بات ہو رہی ہے، لہذا واقعہ کربلا کا ذکر ہی مناسب ہے
اب بس بھی کریں ۔ ۔ ۔ ۔ مان لیں کہ طاقت کے شدید عدم توازن کے موقے پر آپ کے بزرگ بھاگ کھڑے ہوئے تھے ورنہ موقع تو ملا تھا خود کو ثابت کرنے کا

انتہائی ظلم کی بات ہے اگر آپ بھاگنے والے اور ثابت قدم رہنے والے کو ایک جیسا مانتے ہیں
 

dangerous tears

Senator (1k+ posts)
سارا قصور ان کا ہے جنہوں نے افغانستان پر ناجائز حملہ کیا۔
سب کا تھوڑا تھوڑا قصور ہے
افغانستان میں مجاہدین بنانے والے بھی تو یہی لوگ تھے
ہماری فوج اور ایجنسیوں کو تو پیسے دے کر کام نکلوایا گیا تھا
ڈالروں کے لالچ میں یہ اب بھی لشکر جھنگوی طیبہ مسعود اظہر
کو پال رہے ہیں
 

Piyasa

Minister (2k+ posts)

آپ کی یہ پوسٹ تلبیس ابلیس سیریز کی ، اب تک کی سب سے فضول پوسٹ ہے۔ اگر آپ نے کسی ہندو کو اڑتے ہوئے دیکھ لیا، تو کیا آپ ہندو بن جائو گےَ؟اگر نہیں، تو پھر دوسروں پر اعتراض کیسا؟۔
جہاں تک افغانستان امریکہ جنگ کی بات ہے تو ہاتھی اور چیونٹی کی لڑائی میں چیونٹیوں کا بہت نقصان ہوتا ہے۔مگر الحمد لللہ، اسوہ حسینی پر عمل کرتے ہوئے، افغانیوں نے ہتھیار نہیں ڈالے، اور اپنے موقف پر ڈٹے رہے۔اور پچھلے پندرہ سال سے مذاحمت کا علم بلند رکھا۔اور فتح بھی انشاء اللہ مسلمانوں کو نصیب ہو گی۔


باری تعالی کو عقلمنداور طاقتور مومن پسند ہيں ۔۔۔۔۔ بيوقوف اور کمزور نہيں ۔۔ مجھے سمجھائيں کہ طالبان کے "جہاد" نے اب تک انھيں يا افغانيوں کو کيا ديا ہۓ؟ بربادی؟
 

Qarar

MPA (400+ posts)
ان خود کش بمباروں کو کیا چیز ایسا کرنے پر مجبور کرتی ہے


اس سوال کا جواب ہے ...والدین اور معاشرہ
ماں باپ بچپن سے اولاد کے دل میں دوسری اقوام ، غیر مذاہب ، اقلیتوں سے نفرت کا بیج بو دیتے ہیں ...یہودی سب سے گندی قوم ہے ...عیسائی مکروہ ہیں ...امریکہ ہمیں لوٹ کر لے گیا ....اسرئیل نے ظلم کی انتہا کردی ...نبی پر فلمیں بنانے والے واجب القتل ہیں ...مغرب نے مسلمان ممالک کے وسائل پر قبضہ کر رکھا ہے ...مغرب میں عریانی کیوں ہے ...شادی کے بغیر تعلقات کیوں قائم ہیں ...وغیرہ وغیرہ
کسی پاکستانی نے پوری زندگی میں کوئی یہودی نہیں دیکھا ہوگا مگر ان سے نفرت یوں کرتے ہیں جیسے ان سے روز کا ٹاکرا ہوتا ہے .....بچے نفرت دل میں لیے بڑے ہوتے ہیں تو اس نفرت کو کنٹرول کرنا والدین اور معاشرے کے بس میں بھی نہیں رہتا .....کچھ لوگ اس نفرت کو دل میں ہی رکھتے ہیں اور کچھ عملی جامہ پہناتے ھوئے کچھ کاروائیاں کا گذرتے ہیں ورنہ ایک فلم دیکھنے کے لیے جانے والے نوجوان کا ایک جہادی تنظیم کے جلسے سے متاثر ہو کر جہاد میں شامل ہونے کی وضاحت کیسے کی جاسکتی ہے ...اس کے دل میں نفرت پہلے ہی تھی ...اسے عمل کرنے کا ایک راستہ ملا اور اس نے اسے چن لیا