
مدرسے کے طالب علم سے بدفعلی کرنے والے مہتمم مفتی عزیز الرحمان کے وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ویڈیو جعلی ہے اور اسے ٹائی ٹینک فلم میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی کی مدد سے بنایا گیا ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لاہور کی سیشن کورٹ میں مفتی عزیز الرحمان کے خلاف طالب علم کے ساتھ بدفعلی کے کیس کی سماعت ہوئی جس میں ملزم کے وکیل نے عدالت میں اپنا موقف پیش کیا۔ عزیز الرحمان کے وکیل نے عدالت میں ملزم کے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ طالب علم کے ساتھ مبینہ بدفعلی کی جو ویڈیو سامنے آئی ہے وہ جھوٹی ہے اور اسے کسی ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔
ملزم کے وکیل نے اپنی موقف کو ثابت کرنے کیلئے دلیل دیتے ہوئے کہا کہ ہالی ووڈ کی فلمیں بشمول کامیاب ترین فلم ٹائی ٹینک بھی ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کی گئی ہے ایسی ہی کسی ٹیکنالوجی کی مدد سے عزیز الرحمان کی جھوٹی ویڈیو بنائی گئی اور اسے وائرل کیا گیا، ایسی ویڈیوز چند منٹوں میں تیار کی جاسکتی ہیں۔
وکیل نے اپنے موکل کے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ درخواستگزار ایسے سنگین جرم کا ارتکاب کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا، ملزم کو جان بوجھ کر اس کیس میں پھنسانے کی کوشش کی جارہی ہے، ان پر مقدمہ مدرسے کی سیاست کی بنا پر درج کروایا گیا ہے۔
عزیزالرحمان کے وکیل نے کہا کہ ملزم سے تفتیش مکمل کی جاچکی ہے اور انہیں مزید جیل میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے، ملزم ضمانتی مچلکے بھی جمع کروانے کیلئے تیار ہے لہذا عدالت ملزم کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاری کرے۔
عدالت نے ملزم کے وکیل کے دلائل سننے کے بعدپولیس کو آئندہ سماعت پر ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت پانچ اکتوبر تک ملتوی کردی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/BNwthL2/3.jpg
Last edited: