
ممتاز قانون دان لطیف کھوسہ نے واضح کردیا کہ جس نے بھی نظام کیخلاف مزاحمت کی ان کا حال بھٹو یا بےنظیرجیسا ہوا ہے،اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے سینیر سیاستدان لطیف کھوسہ نے نو مئی کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا نو مئی کے واقعات پرقومی سطح پرانکوائری ہونی چاہیے، تحقیقات کرائی جائیں کہ کہیں یہ پی ٹی آئی کو کالعدم قراردینےکی سازش تو نہیں۔
لطیف کھوسہ نے پروگرام میں انتہائی اہم نقطہ اٹھایا کورکمانڈرہاؤس میں چڑیا پرنہیں مارسکتی، مظاہرین وہاں کیسے پہنچ گئے؟ یہاں تو ناکے لگے رہتے ہیں، لوگ وہاں کیسے پہنچے؟، پنجاب کے نگراں وزیر اطلاعات عامر میر کہتےہیں آئی جی کوکہاتھا کہ مداخلت نہیں کرنی،بتایا جائے کہ آئی جی کوکیوں روکا گیا؟
ممتاز قانون دان نے مزید کہا اس وقت دو تہائی پاکستان آئینی طور پرغیرفعال ہے، پنجاب کی نگراں حکومت کا وجود اس وقت آئینی نہیں ہے، خیبرپختونخوا کی نگراں حکومت کاوجود بھی غیرآئینی ہے، سپریم کورٹ نے14مئی کوالیکشن کرانےکاحکم دیاتھا مگر الیکشن کمیشن اور نگراں حکومتوں نےالیکشن کی طرف ایک قدم نہیں اٹھایا۔
9 مئی کو جناح ہاؤس پر شرپسندوں کے حملے کی تفصیلات بھی سامنے آچکی ہیں، تفصیلات کے مطابق دوپہر 2 بج کر 35 منٹ سے 2 بج کر 40 منٹ تک مظاہرین زمان پارک میں جمع ہونا شروع ہوئے اس کے بعد 2:55 سے 3:20 کے دوران یاسمین راشد اور دیگر شرپسند قائدین لبرٹی چوک پہنچے۔
تفصیلات کے مطابق سہ پہر4 بج کر 5 منٹ پر مشتعل ہجوم نے کینٹ کا رخ کیا، 4:05 پر پہلے سے شرپسندوں کا ایک ٹولہ شیرپاؤ برج پر پہنچا ہوا تھا جس کے بعد 25 سے30 افراد پرمشتمل ٹولے نے شام 5:15 پر جناح ہاوس پر پہلا دھاوا بولا۔
5:27 پر شرپسندوں نے جناح ہاؤس پربڑھتی تعداد کے ساتھ دوبارہ انٹری کی، 5:30 سے 6 بجے تک شرپسندوں نے جناح ہاؤس میں توڑپھوڑ کرکے شدید نقصان پہنچایا، شام 6 بج کر 7 منٹ پر جناح ہاؤس کو مکمل جلادیا گیا جب کہ 6:10 پرفورٹریس سے شرپسندوں کی مزید تعداد جناح ہاؤس پہنچی، 6:13 پر ایک اور جتھہ دھرم پورہ سے جناح ہاؤس پہنچا، 6:30 سے7:55 تک تقریباَ 2 ہزار لوگوں نے جناح ہاؤس کومکمل تباہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق جناح ہاؤس کی تباہی کا یہ سلسلہ رات 8 بجے تک جاری رہا، شرپسندوں نے ملٹری انجینئرنگ سروسز کے دفترپربھی حملہ کیا، تقریباً 200 سے زائد جگہوں پر 2 سے 3 گھنٹے میں شرپسندوں نے ملک میں تباہی مچائی اور جناح ہاؤس پرپوری منصوبہ بندی اور کوآرڈینیشن کے ساتھ منظم طریقے سے حملہ کیا گیا۔