
رواں مالی سال میں ملکی قرضے میں 118 کھرب روپے کے اضافے کا امکان ہے: رپورٹ
ملکی اداروں کے بڑھتے ہوئے خساروں کے باعث نگران حکومت کے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاہدے کے مطابق صدر مملکت کی طرف سے گزشتہ روز این ایچ اے، پاکستان پوسٹل سروسز مینجمنٹ بورڈ، نیشنل شپنگ کارپوریشن اور براڈکاسٹنگ کارپوریشن ترمیمی آرڈیننس جاری کیے گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق چاروں اداروں کا انتظامی ڈھانچہ بدلنے کا لائحہ عمل بھی تیار کر لیا گیا ہے جس کے مطابق یہ ادارے 6 سے 12 ممبران پر مشتمل آزاد بورڈ کے زیرانتظام کام کریں گے۔
دوسری طرف آئی ایم ایف کے اندازوں کے مطابق اگلے برس 30 جون 2024ء کو ختم ہونے والا جاری مال سال ختم ہونے تک پاکستان کا مجموعی قرضہ 820 کھرب روپے کے قریب پہنچ جائے گا۔
آئی ایم ایف کی طرف سے رواں مالی سال کے دوران پاکستان کے قرضے میں 118 کھرب روپے تک کے اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
آئی ایم ایف کے مطابق حکومت کی طرف سے سرکاری قرضوں اور واجبات جمع ہونے کی رفتار برقرار رہے گی جو آئندہ مالی سال 2024-25ء میں 922.4 کھرب روپے تک پہنچ سکتی ہے۔ آئی ایم ایف اور پاکستان میں 3 ارب ڈالر کے سٹینڈبائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) پروگرام کے تحت 7 سو ملین ڈالر کی قسط جاری کرنے کے لیے سٹاف لیول معاہدہ طے پایا ہے۔
ذرائع کے مطابق پچھلے مالی سال 2022-23ء میں کل سرکاری قرضہ اور واجبات 680 کھرب روپے کے قریب تھے۔ رواں مالی سال کے دوران پاکستان کے قرضے میں 118 کھرب روپے کا اضافہ ہونے کی صورت میں مالیاتی خسارہ بھی 82 کھرب روپے کے قریب پہنچ جائے گا جو ملک کی جی ڈی پی کے 7.8 فیصد کے قریب بنتا ہے۔
نگران حکومت کی طرف سے آئی ایم ایف کو کم قرض ادا کرنے کیلئے راضی کرنے کی کوششیں ناکام ہو گئی تھیں جس کے بعد رواں مالی سال کیلئے بیرونی وملکی قرضوں پر قرض ادائیگی 86.27 کھ روپے رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ آئی ایم ایف کے مطابق اگلے مالی سال کیلئے قرض ادائیگی 96.21 کھرب روپے تک بڑھنے کا امکان ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/3imfqarzaksjksjjs.png