
غیر ملکی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں 50 ایف 35 طیاروں اور ڈرونز کی خریداری کا معاہدہ کیا تھا جس پر بات چیت جوبائیڈن انتظامیہ میں جاری تھی تاہم اب یہ مذاکرات معطل ہو گئے ہیں۔
متحدہ عرب امارات نے مذاکرات معطل کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی تاہم اس اہم ڈیل کی معطلی وجہ ایک تنازع ہے جس نے اس وقت سر اُٹھایا تھا جب جو بائیڈن نے یمن میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور متحدہ عرب امارات کی مداخلت پر بیان دیا۔
امریکی صدر نے یمن میں ایف 16 طیاروں کے استعمال ہونے کے پیش نظر یو اے ای کے ساتھ ہتھیاروں کے معاہدے کو چند یقین دہانیوں سے مشروط کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
واشنگٹن میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پینٹاگون سے آئندہ ہفتے ہونے والے مذاکرات میں ہتھیاروں کی خریداری کے معاہدے پر کوئی بات چیت نہیں کی جائے گی۔
تاہم واشنگٹن سے یو اے ای سفارتخانے نے یہ ضرور کہا ہے کہ جدید ہتھیاروں کی خریداری کے لیے امریکا ہماری پہلی ترجیح ہے مگر ساتھ ہی یہ بھی کہا مستقبل میں ایف 35 طیاروں کے لیے بات چیت دوبارہ ہو سکتی ہے۔
یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات کے امریکا کے ساتھ ہتھیاروں کی خریداری کے لیے 23 ارب ڈالر کے معاہدے میں 50 ایف 35 طیارے، 18 مسلح ڈرونز اور دیگر جنگی آلات بھی شامل ہیں۔ مگر فی الحال یہ معاہدہ معطل کر دیا گیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/biden-uae-2112331.jpg