امریکہ کے صدر جوبائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن نے اپنے وکیل اور عدالتی دستاویزات کے مطابق محکمہ انصاف کے ساتھ معاہدے میں جان بوجھ کر انکم ٹیکس ادا نہ کیے جانے کا اعتراف کیا ہے۔ ڈیلاویئر میں امریکی اٹارنی کی طرف سے کاغذات جمع کروائے گئے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ درخواست کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ 53 سالہ ہنٹر بائیڈن کیخلاف الزامات ڈونلڈ ٹرمپ کے مقررکردہ وکیل ڈیوڈ ویس کی تحقیقات شروع کرنے کے بعد سامنے آئے۔
ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ریپبلک اتحاد کی طرف سے جوبائیڈن کے علاوہ ان کے بیٹے ہنٹر بائیڈن ماضی میں بھی تنقید کی زد میں رہے ہیں۔ امریکی صدر کے اپوزیشن رہنمائوں کی طرف سے باپ، بیٹے پر ٹیکس چوری الزامات کے علاوہ چین اور یوکرین کے حوالے سے غلط پالیسیاں اپنانے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
ہنٹربائیڈن کی طرف سے اس سے پہلے شراب نوشی اور کوکین کے استعمال کی عادت ترک کرنے کی جدوجہد کا عوامی سطح پر اعتراف بھی کیا گیا تھا۔ 2014ء میں کوکین ٹیسٹ مثبت آنے پر انہیں امریکی بحریہ کے ریزرو سے فارغ کیا گیا تھا۔ ہنٹر بائیڈن کے وکیل کرس کلارک کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ان کے موکل کا خیال ہے کہ ان غلطیوں کی ذمہ داری قبول کرنا ضروری ہے جو بری لت کے دور میں کیں۔
کرسٹوفر کلارک کا کہنا تھا کہ ہنٹر بائیڈن نے آتشیں اسلحے کا الزام قبول کرنے پر رضامندی ظاہر کی گئی ہے جس کا تعلق 2018ء اکتوبر میں 11 دنوں کیلئے کولٹ کوبرا 38 خصوصی ہینڈگن رکھنے سے ہے جو وفاقی قانون کی خلاف ورزی ہے اور اس کی سزا زیادہ سے زیادہ 10 سال ہے۔ ہنٹر بائیڈن اور استغاثہ کے مابین کسی بھی معاہدے کی صورت میں وفاقی جج سے منظوری لینی ہوگی۔
ترجمان وائٹ ہائوس ایان سامس کا ایک مختصر بیان میں کہنا تھا کہ امریکی صدر اور خاتون اول اپنے بیٹے کی حمایت کرتے ہیں کیونکہ وہ اپنی زندگی کی تعمیرنو کر رہے ہیں، اس معاملے میں مزید تبصرہ نہیں کریں گے۔ ہنٹربائیڈن اور استغاثہ کے مابین معاہدے سے وفاقی تحقیقات کا خاتمہ ہو گا جو طویل عرصے سے امریکی صدر کیلئے سیاسی سردرد کا باعث بنی ہوئی ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/bidenaaahaha.jpg