
امریکی صدر جو بائیڈن نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جمہوریت کے لیے خطرہ قرار دے دیا, امریکی صدر جو بائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ کو نازیوں سے تشبیہ دیتے ہوئے جمہوریت کے لیے خطرہ قرار دیا، انہوں نے ٹرمپ پر نازی جرمنی جیسی زبان استعمال کرنے کا الزام لگا دیا۔
جو بائیڈن نے کہا کہ ٹرمپ خود کو اقتدار میں لانے کے لیے امریکی جمہوریت کو قربان کرنے کے لیے تیار ہیں,ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے حامی 2024 کے انتخابات میں بھی سیاسی تشدد چاہتے ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے 2024 کی صدارتی انتخابی مہم کا آغاز پنسلوینیا سے کر دیا,دوسری جانب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جو بائیڈن جمہوریت کو خطرہ قرار دیتے کی بات کہہ کر ملک میں خوف کی فضا پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
سابق امریکی صدر باراک اوباما کو جو بائیڈن کے مقابلے میں ڈونلڈ ٹرمپ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت نے پریشان کردیا,سابق صدر باراک اوباما نے جو بائیڈن سے اہم ملاقات کرکے انہیں اپنے تحفظات سے آگاہ کیا,باراک اوباما نے جو بائیڈن کو انتخابی مہم کو جارحانہ بنانے اور بہتر معاونین رکھنے کا مشورہ دیا۔
اوباما نے بائیڈن پر واضح کیا کہ اگر انتخابی مہم میں جان نہ ڈالی گئی تو ٹرمپ کے جیتنے کاامکان بڑھتا چلا جائے گا,سابق صدر اوباما کے دور میں جو بائیڈن امریکا کے نائب صدر تھے، بائیڈن کی جیت میں اوباما ہی نے اہم کردار ادا کیا تھا۔
امریکہ کی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی انتخابات میں لڑنے کی اہلیت کا فیصلہ کرنے کے تاریخی مقدمے کی سماعت کرے گی۔
عدالت نے سابق صدر ٹرمپ کی کولوراڈو سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل سننے پر اتفاق کیا ہے۔ اس فیصلے نے 2024 کے انتخابات کے دوران اس ریاست میں ان کا نام بیلٹ سے ہٹانے کا فیصلہ دیا تھا,کیس کی سماعت فروری میں ہوگی اور اس کا اطلاق قومی سطح پر ہو گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/3ترئمپبیدعن.png