جنگل کا قانون ہے،لگتا ہے ملک میں مارشل لاء لگ گیا ہے:عمران خان

Digital_Pakistani

Chief Minister (5k+ posts)
https://twitter.com/x/status/1656945329055342592
https://twitter.com/x/status/1656940502623690753
https://twitter.com/x/status/1656940910335127553
https://twitter.com/x/status/1656941348128186368
https://twitter.com/x/status/1656940910335127553
عمران خان کی ہائیکورٹ میں اہم گفتو میرے ساتھ جو کچھ ہوا اس کے ذمے دار آرمی چیف ہیں، عمران خان کی غیر رسمی گفتگو آرمی چیف کو ڈر ہے کہ کہیں میں اقتدار میں آیا تو انہیں ڈی نوٹیفائی نہ کردوں، عمران خان جس طرح مجھے اٹھایا گیا وہ آرمی چیف کی مرضی کے بغیر ہو ہی نہیں سکتا، عمران خان

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ تمام واقعات کا ذمہ دار ایک شخص ہے جس کو ڈی نوٹی فائی کیے جانے کا خدشہ تھا۔ سابق وزیراعظم نے خبردار کیا کہ انہیں دوبارہ گرفتار کیا گیا تو پھر وہی ردعمل آئے گا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں القادر ٹرسٹ کیس میں حفاظتی درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران وقفے میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ “ ایک ہی فرد تمام واقعات کا ذمہ دار ہے۔۔۔“۔

عمران خان نے کہا کہ ’اس کو خدشہ تھا کہ میں اقتدار میں آ کر اسے ڈی نوٹیفائی کر دوں گا، میں نے کسی کو ڈی نوٹیفائی نہیں کرنا تھا‘۔

صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر انہیں دوبارہ گرفتار کیا گیا تو پھر وہی ردعمل آئے گا جو پہلی مرتبہ ان کی گرفتاری پر رواں ہفتے دیکھا گیا۔

عمران خان نے اپنی دوبارہ گرفتاری کا خدشہ بھی ظاہر کیا اور کہا کہ گرفتاری کی صورت میں وہ مزاحمت نہیں کریں گے۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے حلقے دعویٰ کر رہے تھے کہ عمران خان اقتدار میں آکر بعض لوگوں کو ڈی نوٹیفائی کر سکتے ہیں۔ جمعہ کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان نے بھی کہاکہ ’عمران خان کے حوالے سے نئی بات شیئر کرنا چاہتا ہوں، ایک دو لوگ نظام میں ایسے ہیں جنھیں عمران خان سے خطرہ ہے کہ اگر وہ اقتدار میں واپس آئے تو ان کی نوکریوں کو خطرہ ہے۔‘

عمران خان کی صحافیوں سے گفتگو ان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر ہوا۔ اس دوران انہوں نے کئی اہم سوالات کے جواب دیئے۔

اسٹیبلمشمنٹ سے ڈیل

ایک صحافی نے سوال کیا کہ آپ کی ڈیل کی اطلاعات ہیں، ڈیل سے متعلق سوال پر عمران خان نے کوئی جواب نہیں دیا۔

صحافی نے پھر سوال کیا کہ کیا آپ کے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے ہوگئے ہیں، جس پر عمران خان نے مسکراتے ہوئے خاموش ہونے کا اشارہ کیا۔

عمران خان نے کہاکہ ایک ہی فرد تمام واقعات کا ذمہ دار ہے۔ بی بی سی اردو کے مطابق اس موقع پر عمران خان نے کہا آرمی چیف۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’اس کو خدشہ تھا کہ میں اقتدار میں آ کر اسے ڈی نوٹیفائی کر دوں گا، میں نے کسی کو ڈی نوٹیفائی نہیں کرنا تھا۔‘

Source
 
Last edited by a moderator:

3rd_Umpire

Chief Minister (5k+ posts)
ایسی حرامیوں والی حرکت کے پیچھے لازمی کوئی حرامی ہی ہوسکتا ہے
shame-on-fatima-jinnah-we-stand-with-our-armed-forces-of-v0-omxhus6z53y91.png
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
پشتون قبائیل کپتان کے لئے نکل چکے ہیں۔ ۔ ۔



سین بالکل کرولوس عثمان یا الپ ارسلان کے ایلپس والا ہے . انکے چہروں پر بھی خوشی اور تازگی دیکھنے والی ہوتی ہے جب انکو بتایا جاتا ہے کہ کسی معرکے پر جا رہے ہیں . ہمارے پشتون بھائیوں کا بھی یہی سلسلہ ہے
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
رجیم چینج نے مجھے خواب غفلت سے بیدار کیا۔
میں ایک عام پاکستانی تھا جو 23 مارچ اور 14 اگست کو دو تین گھنٹے فوجی پریڈ دیکھنے میں گزارتا تھا ۔ڈی ایچ اے اور دیگر ہاوسنگ پروجیکٹ بنانا فوج کا حق سمجھتا تھا اور ایک جملہ جو ہمیشہ میڈیا پر سنا اس کو حقیقت سمجھتا تھا " یہ جو پاکستان باقی ہے یہ فوج کی مہربانی ہے"
پھر کیا تھا اب تک کی تاریخ کتابوں اور خودساختہ دانشوروں کے زریعہ پہنچی تھی۔لیکن عمران حکومت گرانے کی سازشوں میں شامل تمام کردار کھل کر سامنے اگئے اقتدار کے لالچی کرداروں سے تو حصول اقتدار کے لیے ہر نہج پر پہنچنے کی توقع تھی لیکن جس دھچکے نے مجھے خواب غفلت سے بیدار کیا وہ رجیم چینج میں میرے ملک کی فوج کا گھناونا کردار تھا جس نے اپنی ضد میں پاکستان بھیڑیوں کے حوالے کردیا اس وقت مجھے سمجھ آیا کہ پاکستان کو کنڑول میں رکھنا اس فوج کا قیام پاکستان کے وقت سے منصوبہ تھا جس کے لیے ہر نچلی سطح تک جاسکتے تھے۔
مجھے سمجھ آیا قائد اعظم کی ایمبولینس خراب نہیں ہوئ تھی بلکہ قائد اعظم کی زندگی پاکستان پر قبضہ کرنے میں رکاوٹ تھی
لیاقت علی خان بھی رکاوٹ بنے تو گولیاں کا نشانہ بنا دیا گیا
فاطمہ جناح نے پاکستان کو سیدھی پٹری پر واپس لانے کی آخری کوشش کی تو ڈکٹیٹر ایوب خان نے ہر طرح کا ظلم کیا پاکستان بنانے کی ساری سزا فاطمہ جناح کو دینے کی کوشش کی ہر الزام کا شکار مادر ملت بنی اور بدترین دھاندلی کرکے اقتدار فوجی ایوب خان نے حاصل کرلیا
مجھے کتابوں سے پڑھی گئ تاریخ میں یہ سب سے بڑا جھوٹ پڑھایا گیا تھا کہ مشرقی پاکستان کے کرداروں نے پاکستان دولخت کیا لیکن درحقیقت فاطمہ جنآح کے جانسار ساتھی مجیب الرحمٰن کو اکثریت حاصل کرنے کے باوجود پاکستان کی عسکریت نے اقتدار سے محروم رکھا اور ایوب خان کے وزیر اقتدار کے لالچی بھٹو پر ہاتھ رکھ کر پاکستان دولخت کروادیا ۔
کل جب عمران خان کو ویل چئیر سے گھسیٹ کر رینجرز کے اہلکار اٹھاکر لے جارہے تھے تو میری زبان پر ایک جملہ تھا کہ اب اس فوج کو " قائد اعظم کی ایمبولینس کی خرابی سے لے کر عمران خان کی ویل چئیر سے اتارے جانے تک کا حساب دینا ہوگا "
یہ پی ٹی وی اور اخبار کا دور نہیں جو تاریخ من چاہی لکھ لی جائے ۔
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
رجیم چینج نے مجھے خواب غفلت سے بیدار کیا۔
میں ایک عام پاکستانی تھا جو 23 مارچ اور 14 اگست کو دو تین گھنٹے فوجی پریڈ دیکھنے میں گزارتا تھا ۔ڈی ایچ اے اور دیگر ہاوسنگ پروجیکٹ بنانا فوج کا حق سمجھتا تھا اور ایک جملہ جو ہمیشہ میڈیا پر سنا اس کو حقیقت سمجھتا تھا " یہ جو پاکستان باقی ہے یہ فوج کی مہربانی ہے"
پھر کیا تھا اب تک کی تاریخ کتابوں اور خودساختہ دانشوروں کے زریعہ پہنچی تھی۔لیکن عمران حکومت گرانے کی سازشوں میں شامل تمام کردار کھل کر سامنے اگئے اقتدار کے لالچی کرداروں سے تو حصول اقتدار کے لیے ہر نہج پر پہنچنے کی توقع تھی لیکن جس دھچکے نے مجھے خواب غفلت سے بیدار کیا وہ رجیم چینج میں میرے ملک کی فوج کا گھناونا کردار تھا جس نے اپنی ضد میں پاکستان بھیڑیوں کے حوالے کردیا اس وقت مجھے سمجھ آیا کہ پاکستان کو کنڑول میں رکھنا اس فوج کا قیام پاکستان کے وقت سے منصوبہ تھا جس کے لیے ہر نچلی سطح تک جاسکتے تھے۔
مجھے سمجھ آیا قائد اعظم کی ایمبولینس خراب نہیں ہوئ تھی بلکہ قائد اعظم کی زندگی پاکستان پر قبضہ کرنے میں رکاوٹ تھی
لیاقت علی خان بھی رکاوٹ بنے تو گولیاں کا نشانہ بنا دیا گیا
فاطمہ جناح نے پاکستان کو سیدھی پٹری پر واپس لانے کی آخری کوشش کی تو ڈکٹیٹر ایوب خان نے ہر طرح کا ظلم کیا پاکستان بنانے کی ساری سزا فاطمہ جناح کو دینے کی کوشش کی ہر الزام کا شکار مادر ملت بنی اور بدترین دھاندلی کرکے اقتدار فوجی ایوب خان نے حاصل کرلیا
مجھے کتابوں سے پڑھی گئ تاریخ میں یہ سب سے بڑا جھوٹ پڑھایا گیا تھا کہ مشرقی پاکستان کے کرداروں نے پاکستان دولخت کیا لیکن درحقیقت فاطمہ جنآح کے جانسار ساتھی مجیب الرحمٰن کو اکثریت حاصل کرنے کے باوجود پاکستان کی عسکریت نے اقتدار سے محروم رکھا اور ایوب خان کے وزیر اقتدار کے لالچی بھٹو پر ہاتھ رکھ کر پاکستان دولخت کروادیا ۔
کل جب عمران خان کو ویل چئیر سے گھسیٹ کر رینجرز کے اہلکار اٹھاکر لے جارہے تھے تو میری زبان پر ایک جملہ تھا کہ اب اس فوج کو " قائد اعظم کی ایمبولینس کی خرابی سے لے کر عمران خان کی ویل چئیر سے اتارے جانے تک کا حساب دینا ہوگا "
یہ پی ٹی وی اور اخبار کا دور نہیں جو تاریخ من چاہی لکھ لی جائے ۔
 

Back
Top