barca
Prime Minister (20k+ posts)
[TABLE="align: center"]
[TR]
[TD="align: right"]ارسلان کیس:40کروڑ دینے والے جنرل کون ہیں،چیف [/TD]
[/TR]
[/TABLE]
سلام آباد… سپریم کورٹ نے چیف جسٹس آف پاکستان کے صاحب زادے ڈاکٹر ارسلان افتخار کو بحریہ ٹاوٴن کے مالک ملک ریاض کی طرف سے کروڑوں روپے کی رقوم اور فوائد دئے جانے کے الزامات سے متعلق شواہدوالاموادطلب کرلیاہے، چیف جسٹس افتخارمحمدچودھری نے کہا ہے کہ فیصلہ قرآنی احکامات کے مطابق ہوگا ۔ چیف جسٹس افتخارمحمدچودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ڈاکٹر ارسلان افتخار کو ملک ریاض کی طرف مبینہ طور پر کروڑوں روپے کی مراعات دئے جانے کے خلاف معاملے کی ابتدائی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے قرآن پاک کا نسخہ سامنے رکھا ہوا تھا،عدالت کو بتایاگیا کہ ملک ریاض علاج کیلئے بیرون ملک ہیں ،انہوں نے چیئرمین کے عہدے سے بھی استعفی دے دیا ہے،اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہاکہ چیف جسٹس کو اپنے بیٹے سے متعلق اس معاملہ کی خود سماعت نہیں کرنا چاہیئے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ یہ معاملہ ذاتی نہیں، ادارے کی عزت کا ہے،کوئی بھی اس ادارے کی عزت کو متاثر کریگا تو اس کو نہیں چھوڑیں گے، جسٹس خلجی عارف نے کہاکہ ہم تو اس کے پیروکار ہیں جس نے کہاتھاکہ حضرت فاطمہ کو بھی سزا دے سکتے ہیں، چیف جسٹس نے کہاکہ میٹریل نہ آیا تو ملک ریاض کے تمام آفس سیل کریں گے، آئی جی سے کہیں گے کہ وہاں سے میٹریل لے کر آئیں، عدالت کی طلبی پر جیونیوز کے حامدمیر وہاں آئے اور بیان دیاکہ انہیں ملک ریاض نے کچھ دستاویز دکھائیں، ملک ریاض کا دعوی تھا کہ ان کے پاس کوئی ویڈیو بھی ہے، ملک ریاض نے کہاتھاکہ اس معاملے سے پیپلز پارٹی کا تعلق نہیں ہے، ملک ریاض سے پوچھا کہ لاپتا افراد اور بلوچستان ایشو والی قوتوں کے ہاتھوں آلہ کار تو نہیں بنے تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہمیں کوئی فرض کی ادائیگی سے نہیں روک سکتا ، ہم آج بھی بلوچستان جانے کو تیار ہیں اور ہم وہاں جائیں گے، عدالت کی طلبی پر بحریہ ٹاوٴن کے اعلی عہدے داروں کموڈور الیاس اور جنرل احتشام ضمیر نے کہاکہ انہیں رقم جاری ہونے کا علم نہیں، جسٹس خلجی عارف نے کہاکہ ہمیں مواد لادیں، ہم گناہ گار کو سزا دیں گے ، لیکن اگر کسی نے عدالت کو بدنام کرنے کی بات کی ہے تو اس تک بھی پہنچیں گے، عدالت ایس ای سی پی سے بحریہ ٹاوٴن کمپنی کا رکارڈ طلب کرلیا جبکہ شاہین صہبائی سے مواد لاکر چیف ایگزیکٹو جیو اور کامران خان کو کل عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیاگیا،عدالت نے چیف ایگزیکٹو بحریہ ٹاوٴن کو بھی طلب کرلیا،مقدمہ کی مزید سماعت کل
[TR]
[TD="align: right"]ارسلان کیس:40کروڑ دینے والے جنرل کون ہیں،چیف [/TD]
[/TR]
[/TABLE]
سلام آباد… سپریم کورٹ نے چیف جسٹس آف پاکستان کے صاحب زادے ڈاکٹر ارسلان افتخار کو بحریہ ٹاوٴن کے مالک ملک ریاض کی طرف سے کروڑوں روپے کی رقوم اور فوائد دئے جانے کے الزامات سے متعلق شواہدوالاموادطلب کرلیاہے، چیف جسٹس افتخارمحمدچودھری نے کہا ہے کہ فیصلہ قرآنی احکامات کے مطابق ہوگا ۔ چیف جسٹس افتخارمحمدچودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ڈاکٹر ارسلان افتخار کو ملک ریاض کی طرف مبینہ طور پر کروڑوں روپے کی مراعات دئے جانے کے خلاف معاملے کی ابتدائی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے قرآن پاک کا نسخہ سامنے رکھا ہوا تھا،عدالت کو بتایاگیا کہ ملک ریاض علاج کیلئے بیرون ملک ہیں ،انہوں نے چیئرمین کے عہدے سے بھی استعفی دے دیا ہے،اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہاکہ چیف جسٹس کو اپنے بیٹے سے متعلق اس معاملہ کی خود سماعت نہیں کرنا چاہیئے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ یہ معاملہ ذاتی نہیں، ادارے کی عزت کا ہے،کوئی بھی اس ادارے کی عزت کو متاثر کریگا تو اس کو نہیں چھوڑیں گے، جسٹس خلجی عارف نے کہاکہ ہم تو اس کے پیروکار ہیں جس نے کہاتھاکہ حضرت فاطمہ کو بھی سزا دے سکتے ہیں، چیف جسٹس نے کہاکہ میٹریل نہ آیا تو ملک ریاض کے تمام آفس سیل کریں گے، آئی جی سے کہیں گے کہ وہاں سے میٹریل لے کر آئیں، عدالت کی طلبی پر جیونیوز کے حامدمیر وہاں آئے اور بیان دیاکہ انہیں ملک ریاض نے کچھ دستاویز دکھائیں، ملک ریاض کا دعوی تھا کہ ان کے پاس کوئی ویڈیو بھی ہے، ملک ریاض نے کہاتھاکہ اس معاملے سے پیپلز پارٹی کا تعلق نہیں ہے، ملک ریاض سے پوچھا کہ لاپتا افراد اور بلوچستان ایشو والی قوتوں کے ہاتھوں آلہ کار تو نہیں بنے تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہمیں کوئی فرض کی ادائیگی سے نہیں روک سکتا ، ہم آج بھی بلوچستان جانے کو تیار ہیں اور ہم وہاں جائیں گے، عدالت کی طلبی پر بحریہ ٹاوٴن کے اعلی عہدے داروں کموڈور الیاس اور جنرل احتشام ضمیر نے کہاکہ انہیں رقم جاری ہونے کا علم نہیں، جسٹس خلجی عارف نے کہاکہ ہمیں مواد لادیں، ہم گناہ گار کو سزا دیں گے ، لیکن اگر کسی نے عدالت کو بدنام کرنے کی بات کی ہے تو اس تک بھی پہنچیں گے، عدالت ایس ای سی پی سے بحریہ ٹاوٴن کمپنی کا رکارڈ طلب کرلیا جبکہ شاہین صہبائی سے مواد لاکر چیف ایگزیکٹو جیو اور کامران خان کو کل عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیاگیا،عدالت نے چیف ایگزیکٹو بحریہ ٹاوٴن کو بھی طلب کرلیا،مقدمہ کی مزید سماعت کل