
سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم کا کہنا ہے کہ دیکھنا یہ ہے کہ اصل طاقت کس کے پاس ہے اب اگر اسٹیبلشمنٹ کے اپنے چینل بھی اس پر تنقید کر رہے ہیں تو دیکھنا چاہیے کہ یہ سب کیوں ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا 5 وزرائے اعظم ایک طرف اور اکیلا ایک آرمی چیف ایک طرف بتائیں زیادہ حکومت کس نے کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سنوٹی وی کے پروگرام نیوز بیٹ میں میزبان پارس جہانزیب کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے ابصار عالم نے انکشاف کیا کہ انہیں سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے بتایا کہ وہ سابق آرمی چیف کے ساتھ ملاقات کیلئے گئے تو اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے انہیں بات کرنے کیلئے فون کیا تو انہوں نے مصروفیت کا بتا کر بات ہی نہیں کی۔
ابصار عالم نے بتایا کہ محمد زبیر نے انہیں کہا کہ ان (آرمی چیف) کے اسٹاف سے ایک صاحب آئے اور کہا کہ عمران خان بات کرنا چاہتے ہیں تو جنرل باجوہ نے کہا ان سے کہو ابھی مصروف ہوں بعد میں بات کروں گا۔
وہ دوبارہ آئے اور پھر سے کہا تو وہی جواب ملا، تیسری بار پھر جب کہا تو انہوں نے یہی کہا کہ ابھی میٹنگ میں ہیں جب فارغ ہوئے تو بات کریں گے، ان کا کہنا ہے کہ یہاں دو باتیں ہیں یا تو وہ زبیر کو بتا رہے تھے کہ یہاں اختیار میرے پاس ہے یا وہ وزیراعظم کو بتا رہے تھے کہ طاقتور میں ہوں تو جب میرا دل کیا پھر بات کروں گا۔ یا پھر یہ سارا ڈرامہ زبیر کو دکھانے کیلئے بنایا گیا ہو۔
ابصار عالم نے کہا کہ ڈرامہ وہ بہت بنا لیتے تھے کیونکہ وہ تو لوگوں کی ریکارڈنگ کیا کرتے تھے۔ سابق چیئرمین پیمرا نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عمران خان بھی برابر کے شریک جرم ہیں۔ شہبازشریف کے موجودہ حالات میں اسٹیبلشمنٹ کی پشت پناہی پر انہوں نے کہ جب وقت آیا تو وہ بھی بھگتیں گے۔
https://twitter.com/x/status/1626669962394996737
انہوں نے کہا کہ جس کے پاس اصل طاقت ہے احتساب بھی اس کا ہونا چاہیے کہ مگر وہ تو آئین میں ڈال دیا ہے کہ ان پر تنقید بھی نہیں ہو سکتی۔ مزید سزائیں بھی لکھ دیں کیا آپ نے یہ کسی سیاستدان کیلئے بھی کیا اب یہ سارا ٹوپی ڈرامہ کیوں کیا جا رہا ہے؟
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/4shehbazbhugtyga.jpg