
خاندان کے تمام افراد نے مقدمے کی بابت ہر قسم کا فیصلہ کرنے کا اختيار مجھے تفويض کر دیا ہے!الحمداللہ! : ٹویٹر پیغام گزشتہ روز شہید صحافی ارشد شریف کی بیوہ نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ارشد شریف کا مقدمہ لڑنے کو کوئی وکیل تیار نہیں، متعدد وکلاء نے مقدمہ لڑنے سے انکار کر دیا ہے یہاں تک کہ ان کے دوست جو پہلے آفر کر رہے تھے وہ بھی پیچھے ہٹ گئے تھے!
https://twitter.com/x/status/1625713996954324992
شہید صحافی کے مقدمہ کے حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: آج ارشد شريف کی والدہ محترمہ اور ان کے خاندان کے ديگر افراد سے اُن کے گھر پر ملاقات ہوئی تھی اور مقدمہ کے حوالہ سے تفصيل کے ساتھ بات ہوئی، خاندان کے تمام افراد نے مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مقدمہ کی پیروی کے ساتھ مقدمے کی بابت ہر قسم کا فیصلہ کرنے کا اختيار مجھے تفويض کر دیا ہے!الحمداللہ! شہید صحافی کی بیوہ نے ان کے ٹویٹر پیغام پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا!
https://twitter.com/x/status/1626207482438729728
اس سے پہلے سینئر صحافی ثاقب بشیر کے شہید صحافی کی والدہ کو وکیل نہ ملنے کے حوالے سے ٹویٹر پیغام پر جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی نے کہا تھا کہ اگر اُن کی فیملی چاہے تو ميری خدمات بلا مُعاوضہ حاضر ہیں! اور پھر انہوں نے ان کا مقدمہ لڑنے کی تصدیق کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا تھا کہ: جويريہ صاحبہ نے رابطہ کيا اور بتايا تھا کہ اُن کا وکيل ہے مگر ارشدشريف مرحوم کی والدہ صاحبہ کی وکالت کے لئے ايک درجن سے زائد وکلا سے رابطہ کيا گيا مگر کوئی راضی نہ ہوا، ميں نے اُن کی ساس صاحبہ کی طرف سے اعتماد کی صورت ميں بھر پور قانونی جدوجہد کرنے کی يقين دہانی کرائی ہے!
https://twitter.com/x/status/1625542157854556170
شہید صحافی ارشد شریف کی بیوہ جویریہ صدیقی نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: ارشد شریف کی والدہ، میری ساس رفعت علوی صاحبہ کی طرف سے کیس پیروی جسٹس ر شوکت عزیز صدیقی کریں گے اور میری طرف سے کیس کی پیروی پہلے کی طرح میاں علی اشفاق اور سعد بٹر کریں گے۔ دعا کریں ہمیں انصاف ملے!
https://twitter.com/x/status/1626208802037956610
یاد رہے کہ سپریم کورٹ کی طرف سے شہید صحافی کے ازخود نوٹس کیس میں جوڈیشل انویسٹی گیشن رپورٹ مسترد کر دی گئی تھی اور عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا تھا کہ یہ انتہائی اہم معاملہ ہے جسے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا جبکہ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ لیک ہونے کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ ارشد شریف ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ کر رہا ہے۔