Kashif Rafiq
Prime Minister (20k+ posts)
آئینی اداروں کو سپریم کورٹ کا اکثریتی فیصلہ نہ ماننے اور اُس پر عمل نہ کرنے کی ترغیب دینے والے معزز جسٹس امین الدین خان کی آئینی اور قانونی سوجھ بوجھ کا اندازہ سپریم کورٹ بار کے سیکریٹری فنانس کے اِس انٹرویو سے لگایا جا سکتا ہے۔سوال یہ تھا کہ سپریم کورٹ بار کے وکلا کی ایک نجی ہاؤسنگ سکیم سے متعلق نام نہاد مینیجنگ کمیٹی کے نگران سربراہ ایک سپریم کورٹ کے جج کیسے ہو سکتے تھے اور اِس حوالے سے آئین، قانون اور قواعد کیا کہتے ہیں؟
https://twitter.com/x/status/1819823508215754985
مطیع اللہ جان: جسٹس امین الدین جج ہو کر وکیلوں کی پرائیویٹ سوسائٹی پراجیکٹ کے سپروائزر کیسے ہیں؟
سیکرٹری فنانس بار: دیکھیں بنچ اور بارررررر۔۔۔
مطیع اللہ جان: پلاٹوں کیلئے اکٹھے ہیں؟
سیکرٹری صاحب: نہیں نہیں دو پہیے ہیں
https://twitter.com/x/status/1819826447990825385
https://twitter.com/x/status/1819823508215754985
مطیع اللہ جان: جسٹس امین الدین جج ہو کر وکیلوں کی پرائیویٹ سوسائٹی پراجیکٹ کے سپروائزر کیسے ہیں؟
سیکرٹری فنانس بار: دیکھیں بنچ اور بارررررر۔۔۔
مطیع اللہ جان: پلاٹوں کیلئے اکٹھے ہیں؟
سیکرٹری صاحب: نہیں نہیں دو پہیے ہیں
https://twitter.com/x/status/1819826447990825385
- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/bLBDDxF.jpeg