جج نے عمران خان کے وکلاء کو کمرہ عدالت سے باہر نکال کر فردجرم عائد کی؟

judgeh1b12j2.jpg

ذرائع کے مطابق توشہ خانہ کیس نیب کیس میں عمران خان کی درخواست ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست پر جج محمد بشیر نے فیصلہ سنانے سے ہی ٹرائل شروع کرتے ہوئے فرد جرم عائد کر دی۔

صدیق جان کے مطابق توشہ خانہ کیس میں انتظار حسین پنجھوتہ اور نعیم حیدر پنجھوتہ جج محمد بشیر کو ٹف ٹائم دے رہے تھے،آج بھی انہوں نے اہم درخواستیں دائر کرنا تھیں لیکن اڈیالہ جیل انتظامیہ کو کہہ کر ان دونوں کو باہر روک دیا گیا اور اندر فرد جرم عائد کر دی گئی۔
https://twitter.com/x/status/1744668372120510827
صدیق جان کےمطابق یہ دونوں وکیل جج بشیر کو واردات ڈالنے سے روک رہے تھے تو حل یہ نکالا گیا کہ ان دونوں کو باہر ہی روک دو، جب فرد جرم عائد کر دی تو کال کرکے کہا کہ اب آ جائیں خان سے ملاقات کرنے، حیران کن ہے کہ جج بشیر ضمانتوں پر فیصلہ کرنے کے بجائے ٹرائل پر فوکس کیے ہوئے ہے،


اس پر عمران خان کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ نے کہا کہ کل اور آج یہ جان بوجھ کر کیا گیا،اس سے پہلے جج ہمایوں کے شٹ اپ والا معاملہ ہوا جب انتظار نے بھی اگے سے کہا تھا کہ یو شٹ اپ اس وقت بھی ایسا ہی ہوا ، جج ہمایوں کے حوالے سے میں قوم کو وڈیو پیغام کے ذریعے کیس کے اور دلاور صاحب کی فیس بک آئی ڈی اور جو وہ کر رہے تھے حقائق بتاۓ،مجھے 8 گھنٹے ایف آئی اے میں اسی وجہ سے بیٹھایا گیا اور دھمکیاں دی گئی کہا گیا کہ ویڈیو کیوں بناتے ہو ہم آپ کے خلاف کاروائی کریں گے

انہوں نےمزید کہا کہ میں نے کہا کپتان میرا لیڈر ہے اور یہ ڈیوٹی مجھے میرے کپتان نے لگائی ہے میں ان کا سپوک پرسن ہو لیگل افئیر کا،پھر جب انہوں نے دیکھا کہ پاکستان بار کونسل اور وکلاء اور دیکر سوشل میڈیا کے دوستوں نے آواز اٹھائی تو مجھے چھوڑا گیا اور کہا گیا باہر پریس کانفرنس نہیں کرنی میں نے کہا میں نے کرنی ہے پھر باہر سے میڈیا والوں کو ہٹا دیا گیا اور پھر میں نے خود ویڈیو پیغام جاری کر دیا۔
https://twitter.com/x/status/1744682393242329097
نعیم پنجوتھہ کا کہنا تھا کہ اس سے ایک دن پہلے خان صاحب کی گرفتاری کے بعد خان صاحب سے پہلی ملاقات تھی اور میں نے باہر آکر لوگوں کو حقائق بتاۓ کہ اندر خان کیسا ہے اور خان کیا کہہ رہاہے ،جس پر انہوں نے دلاور کیس کا بہانہ بنا کر مجھے نوٹس بھیجا تھا اس وقت میں اے آر وائی پر بیٹھا تھا

نعیم پنجوتھہ کے مطابق اب سائفر کیس مین بھی,سائفر کیس میں فرد جرم والے دن جج صاحب نے خان صاحب کو بات کرنے سے روکنے کی کوشش کی اور میں نے سخت لیجے میں کہا کہ یہ ان کا حق ہے وہ جو مرضی ہیں بات کریں آپ کو سننا ہو گی جس پر خان صاحب نے سائفر سازش سے لے کر ڈونلڈ لو اور سابق چیف کے بارے میں سب حقائق کھول کے رکھ دیے۔

عمران خان کے لیگل ترجمان کے مطابق ابھی مجھے کالز آرہی ہیں کہ آپ کو اندر جیل میں بلا رہے ہیں جب فرد جرم کی کاروائی ڈال دی گئی اس کے بعد آپ آجاو،یہ باریک واردات پہلی دفعہ نہیں اس کے علاوہ بہت دفعہ ہو چکا ہے.
 

Raiwind-Destroyer

Prime Minister (20k+ posts)
British high commission yahodi lobby puri support de kar gayi hai nawaz lal Nehru ko

Napaak fooj full support apne leader nawaz kanjar ko de juki in sab ke bawajood imran khan nikal jai ye tu mumkin nahi
 

Back
Top