
ملک کے معروف صحافی جاوید چودھری کی طرف سے غلط خبر دینے پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔
جاوید چودھری نے اپنے وی لاگ میں خبر دیتے ہوئے کہا تھا کہ صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم آفریدی نے اپنا پی آر او مجاہد آفریدی کو لگا دیا ہے جو بڑے آفریدی صاحب کے بھتیجے ہیں اور خبر سامنے آنے کے بعد پتہ چلا یہ وہی مجاہد آفریدی ہیں جنہوں نے میڈیکل کالج کی ایک طالبہ عاصمہ کو قتل کر دیا تھا جس کے بعد خاتون کا اعترافی بیان بھی سامنے آیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مجاہد آفریدی پر قتل کا الزام ہے، ہو سکتا ہے کہ ان پر اس وقت بھی کیس چل رہا ہو لیکن اب وہ اپنے چچا وزیر قانون کی پبلک ریلیشننگ بھی کریں گے، علی امین گنڈاپور کو مبارکباد ہو جنہوں نے کیا کیا زبردست وزراء رکھے ہیں جو اپنے لیے بہترین سٹاف بھرتی کر رہے ہیں۔
سینئر صحافی نے جاوید چودھری کا وی لاگ شیئر کرتے ہوئے لکھا: اب یہ نہیں معلوم کہ بغض ہے یا نااہلی؟بغیر تصدیق کے اتنا گھنائونا الزام لگانا کہاں کا انصاف ہے؟ غلط خبر کل گردش کرتی رہی، ہم نے درستگی بھی کردی کہ یہ مجاہد بےچارہ سرکاری ملازم ہے، جس مجاہد کا آپ کہہ رہے ہیں وہ الگ ہے لیکن شاید جاوید چوہدری صاحب کے پاس بھی وقت نہیں تصدیق کرنے کا!
https://twitter.com/x/status/1771134151963664664
محمد فہیم نے ایک اور پیغام میں لکھا: خدا خدا کر میرے بھائی! کسی مقامی بندے سے ہی پوچھ لیتے، یہ مجاہد محکمہ اطلاعات کا ملازم ہے کیونکہ وہ پی آر او ہے تو باقاعدگی سے ہمارے رابطے میں رہتا ہے ان کا تعلق چارسدہ سے ہے! یہ وہ مجاہد آفریدی نہیں جس نے عاصمہ رانی کو قتل کیا ابلکہ چارسدہ کا رہائشی مجاہد خان ہے ،یہ انفارمیشن آفیسر ہے، عاصمہ رانی کا قاتل مجاہد آفریدی آج بھی سزا کاٹ رہا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1770858812485812561
ایک سوشل میڈیا صارف اکرام کھٹانہ نے بھی جاوید چودھری کی خبر کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے مجاہد خان کا شناختی کارڈ شیئرکرتے ہوئے اپنے ایکس (ٹوئٹر) پیغام میں لکھا: جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے،جاوید چوہدری اگر 2منٹ لگاکر تھوڑی سی تحقیق کرلیتے تو جھوٹ سے بچ جاتے۔ مجاہد خان انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے آفیسر ہیں، چارسدہ سے تعلق رکھتے ہیں اور جس مجاہد کا ذکر جاوید چوہدری کررہے ہیں وہ اس وقت جیل میں ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1771141542784221197
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/4nbsbjshs.png