ثابت ہے کہ سابق وزیر اعظم کے پاس سائفر کاپی موجود تھی،ایف آئی اے پراسیکیوٹر

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)
ایف آئی اے پراسیکیوٹر سائفر گائیڈ لائن کتابچہ میں سے سائفر سیکورٹی کے بارے عدالت کو آگاہ کر رہے ہیں

کیا اعظم خان نے سائفر کاپی موصول کرنے پر وصولی دستخط کیے تھے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب

اعظم خان نے خود نہیں بلکہ سٹاف نے سائفر دستاویز موصول کیا،ایف آئی اے پراسیکیوٹر حامد علی شاہ

قانون کے مطابق سائفر کاپی حفاظت کے حوالے سے ایک پشاور ہائیکورٹ اور مختلف بھارتی عدالتوں کے فیصلوں کے حوالہ دوں گا

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت کو آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے سیکشن 5 ون ڈی پڑھ کر سنایا

سابق وزیر اعظم خفیہ دستاویز کی حساسیت سے واقف تھے اور انہوں لاپرواہی کی؟ چیف جسٹس عامر فاروق کا استفسار

ثابت ہے کہ سابق وزیر اعظم کے پاس سائفر کاپی موجود تھا،انہوں نے مختلف پلیٹ فارم پر بتایا بھی ہے،ایف آئی اے پراسیکیوٹر

گزشتہ سماعت پر بھی پوچھا تھا کہ ملزم کے 342 کے بیان کے دوران وکلاء موجود نہ ہوں تو اس کا قانونی پہلو کیا ہوگا ،اس پر کوئی فرق تو نہیں پڑے گا،چیف جسٹس عامر فاروق

342 کے بیان کے وقت وکلاء کا ہونا لازمی شرط نہیں ہے وہ ملزم خود بیان ریکارڈ کرا سکتا یے،اس ڈاکومنٹ کو سابق وزیر اعظم نے اپنے پاس رکھا جو وہ نہیں رکھ سکتے تھے ، ایف آئی اے پراسیکیوٹر حامد علی شاہ

ثابت ہے کہ سابق وزیر اعظم کے پاس سائفر کاپی موجود تھا،انہوں نے مختلف پلیٹ فارم پر بتایا بھی ہے،ایف آئی اے پراسیکیوٹر

گزشتہ سماعت پر بھی پوچھا تھا کہ ملزم کے 342 کے بیان کے دوران وکلاء موجود نہ ہوں تو اس کا قانونی پہلو کیا ہوگا ،اس پر کوئی فرق تو نہیں پڑے گا،چیف جسٹس عامر فاروق

یہ ڈاکومنٹ نیشنل آرکائیو ادارہ ضائع کرتا ہوتا ہے،نیشنل سکیورٹی کی میٹنگ میں ڈی مارش ایشو کرنے کا فیصلہ کیا گیا،کابینہ میٹنگ میں ڈی مارش کا ایکشن لینا تھا وہ لے لیا گیا اس کے بعد ڈاکومنٹ کو واپس بھیج دینا چاہیے تھا ، ایف آئی اے پراسیکیوٹر

کوئی بھی کلاسیفائیڈ ڈاکومنٹ ہو اس کی سیکورٹی وہی رہے گی چاہے وہ ڈی کلاسیفائیڈ ہی کیوں نہ ہو جائے،سیکریٹریٹ فائلز کو سنبھالنے کے تین طریقے ہیں ، ایف آئی اے پراسیکیوٹر

سیکرٹریٹ کے کونسے قانون یا پروسیجر کو ملزم نے توڑا ہے ، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب

سائفر ٹیلی گرام کو چھ ماہ کے بعد ضائع کردیا جاتا ہے یا اس میں توسیع کی جاتی ہے،ہر کاپی پر کلاسیفائیڈ ہونے کی مہر لگی ہوتی ہے ، ایف آئی اے پراسیکیوٹر حامد علی شاہ

سائفر وصول کرنے کا کہیں بھی انکار نہیں کیا گیا ، ایف آئی اے پراسیکیوٹر حامد علی

اعظم خان کا بیان کہتا ہے کہ انہوں نے وزیر اعظم کو کاپی دے دی، چیف جسٹس عامر فاروق

ملزم کا اپنا اعتراف 342 کا بیان اور ایک ٹی وی چینل پر انٹریو شامل ہے، چیف جسٹس عامر فاروق

نیشنل سکیورٹی کونسل کی میٹنگ میں اس کی بات کی ہے ، ایف آئی اے پراسیکیوٹر

فرض کرلیا جائے کہ ٹرائل ٹھیک نہیں ہوا پھر بھی دوسرا اور اور تیسرا چارج ٹھیک ہے، ایف آئی اے پراسیکیوٹر

عدالت نے کیس کی سماعت 8 مئی تک ملتوی کردی
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
پراسیکیوٹر اور عامر فاروق مل کر استغاثہ کی طرف سے لڑ رہے ہیں لیکن اس میں اب بھی قاضئ عیسئ کئ موجودگی ضروری ہے تاکہ وہ پوری طرح وکیل استغاثہ بن کر جرُنیلوں کے فراڈ کیس کو لڑے
 

ek hindustani

Chief Minister (5k+ posts)
بھارتی عدالتوں کے فیصلوں کے حوالہ دوں گا

Abhi koi Harami aa,ay ga aur mujhe Gaali dey ga.
Aur kahey ga ki main hindustani hoon, Pakistan par kuch kehney ka haqq nahi.
 

crankthskunk

Chief Minister (5k+ posts)
This is fucking hilarious, it is very clear what game Amer Farooq is playing. It is beggar's belief this man is still a judge. 🤣 🤣
 

zaheer2003

Chief Minister (5k+ posts)
اس کیس کا فیصلہ ایک ایک سے آئے گا اور عامر فاروق اس کو ریمانڈ بیک کرئے گا