لندن (سٹاف رپورٹر) تھيليسيميا کے موذي مرض ميں مبتلا عائشہ سليم کي والدہ روبينہ سليم نے برٹش پاکستانيوں سے مدد کي اپيل کرتے ہوئے کہا ہي کہ ان کي بيٹي کا علاج اب آخري مرحلے ميں داخل ہو رہا ہے مگر فنڈز کي کمي کي وجہ سے علاج رکنے کا خدشہ پيدا ہوگيا ہے? روبينہ سليم نے کہا کہ ان کي بيٹي کا علاج گزشتہ تين برس سے جاري ہے اور اب اس کے جسم سے آئرن کي مقدار کم ہو رہي ہے تاہم اسے مکمل طور پر ختم کرنے کے لئے ابھي مزيد وقت لگے گا اور اس کے لئے انہيں 20 ہزار پونڈ سے زيادہ رقم درکار ہے? انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھي برٹش پاکستانيوں نے ان کي مدد کي ہے تاہم اب ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک عائشہ کا علاج نہيں کرسکتے جب تک اس کي فيس اور ديگر اخراجات ادا نہيں کئے جاتے? انہوں نے اپيل کي ہے کہ ان کي بيٹي کے ہسپتال کا خرچہ اٹھانے کے لئے ان کي مدد کي جائے اور صاحب ثروت افراد براہ راست ہسپتال کے ساتھ رابطہ کرکے بل چکائيں? انہوں نے کہا ک وزيراعلي? پنجاب نے ان سے وعدہ کيا تھا کہ وہ عائشہ کي مدد کريں گے تاہم ابھي تک ان کا جواب بھي نہيں آيا? روبينہ سليم سے ان فون نمبر پر رابطہ قائم کيا جاسکتا ہے?
07404764177
http://search.jang.com.pk/details.asp?nid=6380#