
توشہ خانہ سے 300 ڈالر سے زائد کا تحفہ لینا اب ممنوع
ملک بھر میں توشہ خانہ سے تحائف لینے پر حکومت اور اپوزیشن ایک دوسرے پر تنقید کررہے ہیں، ایسے میں ایک بڑا فیصلہ سامنے آگیا، وفاقی حکومت نے توشہ خانہ سے صدر، وزیراعظم اور کابینہ ارکان پر 300 ڈالر سے زائد مالیت کا تحفہ حاصل کرنے پر پابندی لگادی ہے۔
حکومت نے توشہ خانہ پالیسی 2023 فوری طور پر نافذ کردی،جس کے تحت کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیاں، گھڑیاں، زیورات اور دیگر تحائف حاصل کرنا اب ممکن نہیں ہے۔
توشہ خانہ پالیسی 2023 کے تحت ججز، سول و ملٹری افسران بھی 300 ڈالر سے زائد مالیت کے تحفے حاصل نہیں کرسکیں گے، صدر، وزیراعظم، کابینہ ارکان، ججز، سول و ملٹری افسران پر ملکی و غیر ملکی شخصیات سے نقدی بطور تحفہ وصول کرنے پر بھی پابندی ہوگی،پالیسی کے مطابق مجبوراً کیش تحفہ وصول کرنے پر فوری طور پوری رقم قومی خزانے میں جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
حکومت نے ملک میں سرکاری سطح پر موصول ہونے والے تحائف یعنی توشہ خانہ کا گذشتہ 21 سال کا ریکارڈ جاری کیا، جس میں 2002 سے مارچ 2023 تک وزرائے اعظم، صدور، بیوروکریٹس اور صحافیوں سمیت اعلیٰ عہدوں پر فائز افراد کو ملنے والے تحفوں کی ایک تفصیلی فہرست دی گئی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیے گئے اس ریکارڈ کے مطابق توشہ خانہ میں گاڑیاں، گھڑیاں، لیپ ٹاپ، آئی فون، بیڈ شیٹس اور یہاں تک کہ اشیائے خورد و نوش جیسے پائن ایپل، کافی، سری لنکن چائے اور عرب قہوہ کپ بھی بطور تحفہ وصول کیے گئے۔
فہرست میں یہ نہیں بتایا گیا کون سی چیز کس ملک سے آئی تھی مگر یہ ضرور بتایا گیا ہے کہ کس عہدیدار نے کتنے پیسوں کے عوض اس چیز کو توشہ خانہ سے حاصل کیا اور اس کی اصل مالیت کا کیا تخمینہ لگایا گیا تھا۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق تحفے حاصل کرنے والوں میں سابق صدور پرویز مشرف، آصف علی زرداری اور ممنون حسین، سابق وزرائے اعظم شوکت عزیز، یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، نواز شریف، شاہد خاقان عباسی اور عمران خان کے نام شامل ہیں جبکہ موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر عارف علوی کا توشہ خانہ ریکارڈ بھی جاری کیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/toshakhana-300.jpg