تفتیشی ادارے "مخصوص"یوٹیوب ویڈیوز دیکھنے پر بھی آپ کے پیچھے پڑ سکتے ہیں؟

youru111h.jpg


اگر کسی شخص نے مذاق میں بھی کوئی ایسی ویڈیو دیکھی ہو جو غیرمناسب، ریاست مخالف یا حساس موضوع پر ہو تو یاد رکھیں کہ آپ کی ویو یا سرچ ہسٹری آپ کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتی ہے۔ سوشل میڈیا ویب سائٹ یوٹیوب پر کچھ ایسی ویڈیوز بھی ہیں جنہیں دیکھنے پر صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اس بات کا انکشاف فوربز نامی امریکی میگزین نے ایک خفیہ دستاویز میں کیا ہے اور بتایا کہ تفتیشی اداروں نے گوگل سے ڈیٹا طلب کیا تھا۔

خفیہ دستاویز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ تفتیشی اداروں نے گوگل کو حکم دیا تھا کہ وہ ایسے سوشل میڈیا صارفین کے نام، ٹیلیفون نمبرز، پتے، یوٹیوب اکائونٹس اور آئی پی ایڈریسز اداروں کے حوالے کرے جنہوں نے یوٹیوب پر مخصوص ویڈیوز دیکھیں۔ تفتیشی اداروں کا گوگل سے یہ مطالبہ ایک بڑی مجرمانہ تحقیقات کا حصہ بتایا گیا ہے۔

امریکی خفیہ پولیس کی طرف سے مذکورہ ویڈیوز مشتبہ کرپٹو کرنسی لانڈررر کو قابو کرنے کیلئے بھیجی گئی تھیں، بٹ کوئن تاجر سے بات چیت میں تفتیش کاروں نے ڈرون کے ذریعے نقشہ سازی پر یوٹیوب ٹیوٹوریلز لنکس بھیجے، ان ویڈیوز کو 30 ہزار سے زیادہ دفعہ دکھا گیا حالانکہ ہزاروں صارفین کا اس سے کوئی تعلق نہ تھا۔

امریکی تفتیش کاروں نے گوگل کو یکم سے 8 جنوری 2023ء کے درمیان ایسے صارفین کا ڈیٹا ان کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا لیکن اس بات کی تصدیق نہیں کی گئی کہ گوگل نے انہیں ڈیٹا فراہم کیا یا نہیں۔ تفتیش کاروں نے استدلال کیا کہ درخواست کو قانونی طور پر جائز قرار دیا گیا کیونکہ ڈیٹا بشمول مجرموں کی شناختی معلومات فراہم کرنا متعلقہ وجاری مجرمانہ تفتیش سے متعلقہ ہو گا۔

ترجمان گوگل میٹ برائٹ نے فوربز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہم کام کی حمایت کے ساتھ ہم اپنے صارفین کی رازاری وآئینی حقوق کے تحفظ کیلئے سخت پراسیس پر عمل پیرا ہیں۔ ہم قانونی موزونیت کے ہر مطالبے کی جانچ کرتے ہیں اور معمول کے مطابق صارف کے ڈیٹا کے وسیع یا نامناسب مطالبات پر پیچھے ہٹ جاتے ہیں۔

گوگل نے اپنی پرائیویسی پالیساں گزشتہ برس دسمبر میں اپ ڈیٹ کی ہیں تاکہ صارفین اپنے لوکیشن ڈیٹا کو براہ راست اپنی ڈیوائسز میں محفوظ کر سکیں اور ایسی سٹوریج برقرار رکھنے کا وقت مختصر کر دیا گیا ہے۔ نئی پالیسیوں کی وجہ سے تفتیشی کام بھی رک گیا ہے جس میں قانون نافذ کرنے والے ادارے مشتبہ افراد کی نشاندہی کیلئے گوگل لوکیشن ڈیٹا استعمال کرتے تھے۔
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
youru111h.jpg


اگر کسی شخص نے مذاق میں بھی کوئی ایسی ویڈیو دیکھی ہو جو غیرمناسب، ریاست مخالف یا حساس موضوع پر ہو تو یاد رکھیں کہ آپ کی ویو یا سرچ ہسٹری آپ کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتی ہے۔ سوشل میڈیا ویب سائٹ یوٹیوب پر کچھ ایسی ویڈیوز بھی ہیں جنہیں دیکھنے پر صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اس بات کا انکشاف فوربز نامی امریکی میگزین نے ایک خفیہ دستاویز میں کیا ہے اور بتایا کہ تفتیشی اداروں نے گوگل سے ڈیٹا طلب کیا تھا۔

خفیہ دستاویز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ تفتیشی اداروں نے گوگل کو حکم دیا تھا کہ وہ ایسے سوشل میڈیا صارفین کے نام، ٹیلیفون نمبرز، پتے، یوٹیوب اکائونٹس اور آئی پی ایڈریسز اداروں کے حوالے کرے جنہوں نے یوٹیوب پر مخصوص ویڈیوز دیکھیں۔ تفتیشی اداروں کا گوگل سے یہ مطالبہ ایک بڑی مجرمانہ تحقیقات کا حصہ بتایا گیا ہے۔

امریکی خفیہ پولیس کی طرف سے مذکورہ ویڈیوز مشتبہ کرپٹو کرنسی لانڈررر کو قابو کرنے کیلئے بھیجی گئی تھیں، بٹ کوئن تاجر سے بات چیت میں تفتیش کاروں نے ڈرون کے ذریعے نقشہ سازی پر یوٹیوب ٹیوٹوریلز لنکس بھیجے، ان ویڈیوز کو 30 ہزار سے زیادہ دفعہ دکھا گیا حالانکہ ہزاروں صارفین کا اس سے کوئی تعلق نہ تھا۔

امریکی تفتیش کاروں نے گوگل کو یکم سے 8 جنوری 2023ء کے درمیان ایسے صارفین کا ڈیٹا ان کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا لیکن اس بات کی تصدیق نہیں کی گئی کہ گوگل نے انہیں ڈیٹا فراہم کیا یا نہیں۔ تفتیش کاروں نے استدلال کیا کہ درخواست کو قانونی طور پر جائز قرار دیا گیا کیونکہ ڈیٹا بشمول مجرموں کی شناختی معلومات فراہم کرنا متعلقہ وجاری مجرمانہ تفتیش سے متعلقہ ہو گا۔

ترجمان گوگل میٹ برائٹ نے فوربز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہم کام کی حمایت کے ساتھ ہم اپنے صارفین کی رازاری وآئینی حقوق کے تحفظ کیلئے سخت پراسیس پر عمل پیرا ہیں۔ ہم قانونی موزونیت کے ہر مطالبے کی جانچ کرتے ہیں اور معمول کے مطابق صارف کے ڈیٹا کے وسیع یا نامناسب مطالبات پر پیچھے ہٹ جاتے ہیں۔

گوگل نے اپنی پرائیویسی پالیساں گزشتہ برس دسمبر میں اپ ڈیٹ کی ہیں تاکہ صارفین اپنے لوکیشن ڈیٹا کو براہ راست اپنی ڈیوائسز میں محفوظ کر سکیں اور ایسی سٹوریج برقرار رکھنے کا وقت مختصر کر دیا گیا ہے۔ نئی پالیسیوں کی وجہ سے تفتیشی کام بھی رک گیا ہے جس میں قانون نافذ کرنے والے ادارے مشتبہ افراد کی نشاندہی کیلئے گوگل لوکیشن ڈیٹا استعمال کرتے تھے۔
یہ حرامی اسی طرح ہواوں کے پیچھے بھاگتے ہوے مر جائیں گے ، سوشل میڈیا اس صدی کی بہت بڑی طاقت ہے

adorable chasing tail GIF