
سینئر تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی کا کہنا ہے کہ اطلاعات ہیں کہ جہانگیر ترین اپوزیشن کے ساتھ سیٹ ہونے کے بعد جن لوگوں کو ساتھ لے کر جائیں گے ان میں فواد چوہدری کا بھی ایک نام شامل ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام "رپورٹ کارڈ" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے حفیظ اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین اپوزیشن کا ساتھ دیں گے نہیں بلکہ دے چکے ہیں، اپوزیشن بڑے کمال سے حکومت کو بیوقوف بنارہی ہے، کیونکہ حکومت نے اپنی ساری توجہ ق لیگ اور ایم کیو ایم کی جانب کررکھی ہے مگر اپوزیشن جہانگیر ترین کے گروہ کو ساتھ ملانے میں لگی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے پاس ایک مستند خبر تھی کہ جہانگیر ترین گزشتہ پیر کو اپوزیشن کی عدم اعتماد کی تحریک کی حمایت کا اعلان کرنے والے تھے مگر کچھ واقعات ایسے ہوگئے جن کی وجہ سے یہ اعلان نہیں ہوسکا، عمران خان اوران کی ایجنسیاں اس وقت اپوزیشن کے ایک ایک رہنما کی حرکتوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
اسی پروگرام میں شریک سینئر صحافی مظہر عباس کہنا تھا کہ شہباز شریف اور جہانگیر ترین کی ملاقات کی نہ تو تصدیق ہوئی ہے نا تردید ، پھر بھی اگر مان لیا جائے کہ ملاقات ہوئی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ امپائر نیوٹرل ہوچکا ہے یا کم از کم اس وقت حکومت کی طرف نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیونکہ جہانگیر ترین ایسے ہی نہیں شہباز شریف سے نہیں ملیں گے کیونکہ اس سے پہلے کچھ ایسا ہوا ہوگا جس کی وجہ سے یہ ملاقات ہوئی ہے۔
مظہر عباس نے کہا اس وقت حکومت کی پریشانی بہت سی اور چیزوں سے نظر آرہی ہے، حکومت نے 2 اہم قانون سازیاں کی ہیں جن میں ایک تنقید کرنے والوں پر پابندی اور الیکشن کمیشن کے ضابطے میں تبدیلی کرکے وزراء کو الیکشن مہم میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی ہے، ان اہم قانون سازیوں کے مقاصد کیا ہیں؟
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/12nizaitareen.jpg