تحریک عدم اعتماد:شہبازشریف آصف زرداری کے درمیان ملاقات میں کیا طے پایا؟

opi1i1h1h1.jpg


پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف کے درمیان لاہور میں بلاول ہاؤس میں ملاقات ہوئی، ملاقات میں حکومت کے خلاف عد م اعتماد سمیت اہم سیاسی امور پر گفتگو کی گئی۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی سربراہی میں ن لیگ کی سربراہی میں ن لیگی وفد لاہور بلاول ہاؤس پہنچا جہاں سابق صدر آصف علی زرداری نے دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ ان کا استقبال کیا۔

دونوں جماعتوں اور جمعیت علمائے اسلام کے چند رہنماؤں کی موجودگی میں ہونے والی اس ملاقات میں عدم اعتماد اورحکومت کو گھر بھیجنے کی حکمت عملی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات کے بعد ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا ۔


اعلامیہ کے مطابق ملاقات کے دوران عدم اعتماد کی تحریک سے متعلق فیصلہ کن اور اہم ترین مشاورت کی گئی، معاملات کو حتمی شکل دینے کیلئے آج کی ملاقات میں مولانا فضل الرحمان، آصف علی زرداری، بلاول بھٹو اور شہباز شریف کی ایک مشترکہ ملاقات بھی طے کرلی گئی ہے۔

اعلامیہ کے مطابق پی ڈی ایم سربراہ اور دونوں جماعتوں کے قائدین کے درمیان یہ ملاقات کل دوپہر شہبازشریف کی رہائش گاہ پر منعقد کی جائے گی۔

مشترکہ اعلامیہ کے مطابق شہباز شریف اور آصف علی زرداری کے درمیان ملاقات کے دوران کہا گیا کہ اس وقت مہنگائی کی آگ عوام کے گھروں کو جلا رہی ہے، عوام کو اس ظلم سے بچانے کیلئے حکومت کو گھر بھیجنا ہوگا، عوام کی خواہشات کا احترام کرتے ہوئے تندہی سے کام کرتے ہوئے نتائج دیں گے۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ آمریت اور فسطائیت کو پیکا ترمیمی آرڈیننس بنادیا گیا ہے، ہم اظہار رائے کی آزادی چھیننے اور میڈیا پر پابندیاں لگانے والی اس حکومت سے اقتدار چھین لیں گے، ملک میں بدامنی اور لاقانونیت کی صورتحال باعث تشویش ہے، موجودہ حکومت عوام کی جان و مال کی حفاظت اور بنیادی ضروریات پورا کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔
 

Dr Adam

President (40k+ posts)

تحریک عدم اعتماد:شہبازشریف آصف زرداری کے درمیان ملاقات میں کیا طے پایا؟​



تُو مجھے خارش کر میں تجھے خارش کرتا ہوں
جائے مقام کا تعین فضل الرحمٰن اور مریم کی مشاورت سے اگلی ملاقات میں طے کیا جائے گا جو جلدی ہو ہو گی

مشترکہ اعلامیہ
 

Sar phra Dewanah

Senator (1k+ posts)
‏عمران خان کا سحر ختم کروانا ہیں تو اس سے بہتر لانا ہوگا. جو کہ اس کا پائے کا لیڈر اس وقت پاکستان میں تو کیا پورے امت مسلمہ میں نہیں ہیں۔۔

لیکن اگر اس کے مقابلے میں زرداری،نواز شریف اور فضل الرحمان جیسے لوگ ہوں تو اگلے الیکشن میں کیا اس سے اگلے بلکہ اس سے بھی اگلے الیکشن میں اسے ہرا نہیں سکتے۔​

 

Back
Top