تحریک عدم اعتماد:حکومتی جماعت اور اپوزیشن کی پوزیشن کیا ہے؟

national11h213.jpg


حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا معاملے میں تیزی آگئی ہے، امکان ظاہر کیاجارہا ہے کہ آئندہ 48 گھنٹوں میں تحریک پیش کردی جائے گی۔

پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا دعویٰ ہے کہ اُن کے پاس تحریک عدم اعتماد کیلئے نمبر پورے ہیں اور آئندہ اڑتالیس گھنٹوں میں تحریک جمع کرادی جائے گی۔

اگر وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد آتی ہے تو اپوزیشن اور حکومت کا نمبر گیم کیا ہوگا؟ اپوزیشن حکمران جماعت کے 24 ارکان کی حمایت کا دعویٰ کررہی ہے اس صورت میں حکومت اور اپوزیشن کہاں کھڑے ہوں گے؟ یہ بھی سوال اہم ہے کہ اگر ق لیگ، ایم کیوایم یا پی اے پی اپوزیشن کا ساتھ دیتے ہیں تب کیا ہوگا؟

قومی اسمبلی میں اس وقت حکومتی اتحاد کےارکان کی تعداد 179 ہے جن میں تحریک انصاف کے 155، ایم کیو ایم کے 7، ق لیگ کے 5، بلوچستان عوامی پارٹی 5 کے ، جی ڈی اے 3 کے ، آزاد ارکان 2، جمہوری وطن پارٹی اور آل پاکستان مسلم لیگ کے 1،1 ارکان شامل ہیں۔

اپوزیشن اتحاد کو قومی اسمبلی میں 162 ارکان کی حمایت حاصل ہے، اس لحاظ سے حکومت کی ووٹوں کی برتری 17 ہے۔

اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کی تعداد کچھ اس طرح سے ہےن لیگ 84، پی پی 56، متحدہ مجلس عمل 15، بی این پی مینگل 4، آزاد ارکان 2 اور اے این پی کا ایک رکن شامل ہے۔

اپوزیشن دعوٰی کررہی ہے کہ اسے تحریک انصاف کے 24 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔ کچھ روز قبل آصف زرداری، مولانا فضل الرحمان اور شہبازشریف کے درمیان میٹنگ میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا۔ جس میں کہا گیا تھا کہ مسلم لیگ ن کو 16، پیپلز پارٹی کو 6 اور جے یو آئی ف کو 2 حکومتی ارکان نے حمایت کی یقین دہانی کرا رکھی ہے۔

اگر اپوزیشن کے اس دعوے کو مان لیا جائے تو اس طرح وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں حکومتی ارکان کی تعداد 155 اور اپوزیشن کے پاس موجود ارکان کی تعداد 186 بنتی ہے۔

اگر حکومتی ارکان اپوزیشن کا ساتھ نہیں دیتے اور مسلم لیگ ق، ایم کیوایم اور بی اے پی اپوزیشن کا ساتھ دیتی ہے تو انکی مجموعی تعداد 17 بنتی ہے جس کا مطلب ہے کہ اپوزیشن کو حکومتی اتحادیوں سمیت 179 اراکین کی حمایت حاصل ہے۔

اگر تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوتی تو اپوزیشن کو 172 ارکان کی حمایت درکار ہوگی لیکن مسئلہ یہ ہے کہ جو ارکان اپوزیشن کا ساتھ دیں گے وہ آئین کے آرٹیکل 63 اے کے تحت نااہل ہوسکتے ہیں اور انکی نااہلی چند دن کی بات ہوگی۔

اگر اپوزیشن حکومتی اتحادیوں کو ساتھ ملاکر تحریک عدم اعتماد کامیاب کرانے میں کامیاب ہوجاتی ہے تو اس صورت میں اپوزیشن کو ق لیگ اور دیگر اتحادیوں کو ساتھ ملاکر حکومت بنانا ہوگی

لیکن سوال یہ اٹھتا ہے کہ کس کو کیا ملے گا؟ حکومتی اتحادیوں کو کونسی وزارتیں مانگیں گے ؟ میڈیا کی خبروں کے مطابق وزارت اعظمیٰ شہبازشریف کو دی جائے گی جبکہ باقی وزارتوں میں نہ صرف پیپلزپارٹی، ن لیگ، جے یو آئی ف بلکہ حکومتی اتحادی بھی حصہ مانگیں گے تو سوال یہ اٹھے گا کہ کس کوکیا ملے گا؟

پی پی، ن لیگ، جے یو آئی ف تگڑی وزارتیں اپنے پاس رکھنے کی کوشش کرے گی تو حکومتی اتحادیوں کیلئے ناقابل قبول ہوگا اور وہ بھی تگڑی وزارتیں مانگیں گے۔ مولانا فضل الرحمان کی نظریں اپنے بیٹے کیلئے وزارت اعظمیٰ اور اسپیکر شپ پر ہوگی۔

اپوزیشن اتحادیوں کو خوش کرنے کیلئے نہ صرف اسپیکر، چئیرمین سینٹ کو ہٹانا پڑے گا بلکہ پنجاب، خیبرپختونخوا کی حکومت کو بھی گرانا پڑےگا،پنجاب حکومت گرانا ناممکن نہیں خیبرپختونخوا حکومت گراناناممکن نہیں جہاں تحریک انصاف 2 تہائی اکثریت سے براجمان ہے۔

اگر اپوزیشن حکومت بنابھی لیتی ہے تو اسکے لئے سب سے بڑا چیلنج مہنگائی ہوگا جو عالمی سطح پر تیل، گیس، خوردنی تیل اور دیگر اجناس مہنگی ہونے کی وجہ سے ہے جسے سنبھالنا اپوزیشن کیلئے انتہائی مشکل ہوگا۔

یہ بات بھی اہم ہے جب تک نئے وزیراعظم کا فیصلہ نہیں ہوتا،موجودہ وزیراعظم ہی اپنے عہدے پر کام جاری رکھیں گے۔

اپوزیشن کیلئے ایک اور چیلنج جس کی طرف کم لوگوں کی نظر جارہی ہے وہ صدر پاکستان کا عہدہ ہیں، صدر پاکستان ڈاکٹرعارف علوی تحریک انصاف کا حصہ ہیں، گورنرز سمیت بہت سے معاملات میں انکا بہت عمل دخل ہے۔

سندھ میں گورنر عمران اسماعیل ہیں جو عمران خان کے پرانے ساتھی ہیں، کیا وہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونیکی صورت میں ردعمل کے طور پر گورنر راج لگاسکتے ہیں؟ یہ سوال بہت اہم ہے
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
Opposition claiming 28 of PTI MNA with them. Things will be clear soon as no confidence coming within 2 days.
 

LeanMean2

Senator (1k+ posts)
Yes they are, at least no confidence movement will be tabled within couple of days.
معلوم نہیں کہ دو دن والی بات میں کتنی صداقت ہے مگر سوال یہ ہے کہ کیوں؟ میری نظر میں تو۔۔۔
اپوزیشن پاگل ہو گئی ہے۔۔۔۔
??
جب اسٹیبلشمنٹ حکومت کے پیچھے کھڑی ہے تو یہ کتھک ڈانس کسے دکھا رہے ہیں؟

اگر اپوزیشن یہ دل پشوری کے لئے نہیں کر
رہی تو بادی الرائے میں اسکی اک ہی وجہ ہو سکتی ہے کہ عمران کو اگلا آرمی چیف نہیں لگانے دیا جائے۔

جنرل فیض حمید کی تعیناتی کا کتنے فیصد امکان ہے؟؟؟

فی الحال تو اصل نکتہ یہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ حکومت کے پیچھے کھڑی ہے اپوزیشن پچیس بندے کہاں سے لائے گی؟؟
 
Last edited:

Back
Top