
رکن قومی اسمبلی پی ٹی آئی ناصرخان موسیٰ زئی نے کہا ہے کہ سائفر بیانئے پر یقین نہیں، واپس قومی اسمبلی جارہا ہوں، جس مقصد کیلئے ہم خان صاحب کے ساتھ آئے تھے اس میں وہ بری طرح ناکام ہوئے.
جیو نیوز کے پروگرام ”جرگہ“ میں گفتگو کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی پی ٹی آئی ناصرخان موسیٰ زئی نے کہا کہ ابھی استعفے منظور نہیں ہوئے اس لئے رکن اسمبلی ہوں۔ عمران خان نے میٹنگ میں جب استعفے دینے کی بات کی تو تقریباً80 فیصد اراکین نے انہیں اپوزیشن میں بیٹھنے کا مشورہ دیا۔
ناصر خان موسی زئی نے کہا شیخ رشید نے دو چار جذباتی جملے ادا کئے اس کے بعد خان صاحب نے کہا کہ میں تو استعفیٰ پیش کرنے جارہا ہوں جو ممبر میرے پیچھے آنا چاہتا ہے آجائے یا اپنے گھر چلا جائے۔ جس مقصد کے لئے ہم خان صاحب کے ساتھ آئے تھے اس مقصد میں وہ بری طرح ناکام ہوئے۔
انہوں نے کہا عمران خان آج کہہ رہے ہیں کہ میرے پا س اختیار نہیں تھا حکومت کوئی اور چلا رہا تھا۔ عوام نے ہمیں گھر میں بیٹھنے کے لئے ووٹ نہیں دیئے تھے میں قومی اسمبلی میں واپس جارہا ہوں۔
معاشی تجزیہ کار ڈاکٹر فرخ سلیم نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت معیشت کو کھائی میں چھوڑ کر گئی مگر پی ڈی ایم کی حکومت نے اس کھائی کو مزید گہرا کیا۔ جب کہ میزبان سلیم صافی نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی محاذ پرتبدیلیاں رونما ہورہی ہیں ۔
سلیم صافی نے کہا کہ ایک طرف باپ پارٹی منتشر ہوگئی دوسری طرف پیپلز پارٹی ایک نئی باپ پارٹی بنتی جارہی ہے۔ تیسری طرف ایم کیو ایم جو کئی ٹکڑوں میں بٹ گئی تھی وہ متحد ہو رہی ہے۔
سلیم صافی نے مزید کہا عمران خان ابھی نا اہل نہیں ہوئے ہیں لیکن لگتا ہے کہ پی ٹی آئی کا شیرازہ بکھرنا شروع ہوگیا ہے۔ نہ صرف یہ کہ پی ٹی آئی میں ایک گروپ تشکیل پا رہا ہے کئی لوگ دوسری سائڈ پر رابطے کررہے ہیں بلکہ کچھ لوگ دوسری پارٹیوں میں شامل بھی ہو رہے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/pti-member-back-to-assm.jpg