
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے طلباء ونگ انصاف سٹوڈنٹ فیڈریشن کی طرف سے 8 اگست 2024ء کو ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا گیا تھا کہ وہ ایک تحریک شروع کر رہے ہیں جس کا مقصد ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی سے نپٹنا، سابق طالبعلموں کو رہا کرنے کی وکالت کرنا اور انسانی حقوق کی بحالی کیلئے جدوجہد کرنا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس پریس کانفرنس کے بعد 2 خطوط زیرگردش تھے جنہیں نیشنل کائونٹر ٹیررازم اتھارٹی اور وزارت داخلہ سے منسوب کیا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر زیرگردش دونوں خطوط میں انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کے طلباء رہنمائوں پر دہشت گردی کا الزام عائد کیا گیا تھا، 8 اگست 2024ء کو نیشنل کائونٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) کی طرف سے جو خط سامنے آیا تھا اس کا عنوان تھریٹ الرٹ تھا جس میں کہا گیا تھا کہ تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے کچھ شرپسند طلباء کو سامنے کر کے امن وامان خراب کرنے کیلئے نوجوان قیادت متحرک کر رہے ہیں۔

نیکٹا کے مبینہ نوٹیفیکیشن میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ طلباء کی اس تحریک کی دشمن انٹیلی جنس ایجنسیاں مالی اعانت کر رہی ہیں۔ دوسرا نوٹیفیکیشن مبینہ طور پر وزارت داخلہ کی طرف سے 10 اگست 2024ء کو سامنے آیا جس میں کہا گیا تھا کہ حکومت نے ایسے طلباء کے نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جو یہ تحریک شروع کرنے کے لیے نوجوان طلباء کو اکسا رہے ہیں۔
دوسرے مبینہ نوٹیفیکیشن میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ بغیر اجازت طلباء کے پاسپورٹ منسوخ کر دیئے جائیں گے اور انہیں شہر سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ نیکٹا اور وزارت داخلہ کے ترجمان کی طرف سے نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے بیان میں تصدیق کر دی گئی ہے کہ یہ نوٹیفیکیشن ان کی طرف سے نہیں جاری کیے گئے۔

نیکٹا کے ایک سرکاری اہلکار جنہیں تھریٹ الرٹس بارے آگاہ کیا جاتا ہے نجی ٹی وی چینل کو بتایا کہ نوٹیفیکیشن 100 فیصد جعلی ہے اور واضح کیا کہ خط پر عبید فاروق ملک کے دستخط ہیںجو 2 سال پہلے ادارے سے ریٹائر ہو چکے ہیں۔ سرکاری اہلکار نے عبید فاروق کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفیکیشن فراہم کرتے ہوئے واضح کیا کہ اس وقت نیکٹا میں کرنل عثمان بطور ڈپٹی ڈائریکٹر خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
نجی ٹی وی کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ عبید فاروق سے بھی بات ہوئی ہے جنہوں نے 2022ء میں محکمے سے ریٹائر ہونے کی تصدیق کر دی ہے، عبید فاروق نے بتایا کہ جب وہ ڈائریکٹر تھے تو اس طرح کے تھریٹ الرٹس جاری کرتے تھے۔ سوشل میڈیا پر کسی شخص نے پرانے فارمیٹ کو کاپی کر کے اس میں اپنا مواد ڈال کر اسے پھیلایا ہے۔

نجی ٹی وی کی طرف سے وزارت داخلہ کے میڈیا ڈائریکٹر جنرل قادر یار ٹوانہ کے ساتھ ساتھ دیگر اہلکاروں سے بھی رابطہ کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے اور ان کی طرف سے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق تینوں افراد نے تصدیق کی ہے کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے نوٹیفیکیشن جعلی تھا اسے وزارت کی طرف سے نہیں جاری کیا گیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/14factchehckjskjdkjjhd.png