تبلیغ دین یا تحریف دین

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)



تبلیغ دین دراصل اللہ کے سچے دین کو انسانوں تک پہنچانا اوران پرحجت قائم کرنا ہے بس باقی ہدایت کا معاملہ پراللہ پرچھوڑدینا ہوتا ہے۔ علمائے دین اپنی ذمہ داری صرف اسی حدتک محسوس کرتے ہیں کہ وہ اللہ کا پیغام من و عن لوگوں تک پہنچا دیں۔
علماء کرام ، دین کو ایک امانت سمجھتے ہیں اوراسے جوں کاتوں پیش کرتے ہیں ، چاہئے کوئی تسلیم کرے یا نہ ، جیساکہ اللہ تعالی کاارشاد ہے:
**وَقُلِ الْحَقُّ مِنْ رَبِّكُمْ فَمَنْ شَاءَ فَلْيُؤْمِنْ وَمَنْ شَاءَ فَلْيَكْفُرْ** [الكهف: 29]
اور اعلان کردے کہ یہ سراسر برحق قرآن تمہارے رب کی طرف سے ہے۔ اب جو چاہے ایمان لائے اور جو چاہے کفر کرے۔
علماء حق سے ہماری مراد وہ اصحاب ہے جس نے حصول علم کے لئے باقاعدہ مستند اہل اعلم کے سامنے زانوے تلمذ تہہ کیے ہوں یا انہیں کے منہج پر ذاتی مطالعہ سے علم دین حاصل کیا ہو،اوراس کے ساتھ ہی وہ صرف اور صرف دین حق ہی کی بالادستی کے قائل ہوں۔
جبکہ تحریف دین والے (جنھیں میں رونگ نمبر ملّا کہتا ہوں) سے ہماری مرادوہ لوگ ہیں جنہوں نے یاتودینی درسگاہوں میں قدم ہی نہیں رکھا، یا پھردرسگاہوں میں پڑھنے کے باوجود ان کے منہج میں انحراف آگیا ہے۔ اورمصلحت اندیشی نے انہیں کج اندیشی تک پہنچادیا ۔
آج بدقسمتی سے دعوت وتبلیغ کے میدان میں اسی دوسرے گروہ کی مقبولیت عام ہے، بلکہ ان حضرات نے تودعوت وتبلیغ کو ایک فیشن بنا ڈالا ہے،اورآج کی بھولی بھالی عوام بلکہ بعض مفاد اندیش اورظاہر پرست و نام نہاد اہل علم نے ایسے ہی لوگوں کودین کا اصل خادم سجھ رکھا ہے اوران کی نظرمیں علماء دین بلکہ ائمہ متقدمین تک کاکوئی خاص مقام ومرتبہ باقی نہیں رہاہے ۔
دراصل لوگوں نے یہ سمجھ لیا کہ جس کام کو علماء روایتی طریقہ پر کررہے تھے عین اسی کام کے لئے رونگ نمبری نے جدیداسلوب اختیارکیا ہے اور اس میدان میں انہوں نے علماء کو بہت پیچھے چھوڑدیاہے۔
بالفاظ دیگر لوگ یہ سمجھ بیٹھے ہیں کہ علمائے دین اور رونگ نمبری دونوں کا مشن ایک ہی ہے بس طریقہ واسلوب الگ الگ ہے۔
لیکن یہ بہت بڑی بھول اورگمراہ کن غلط فہمی ہے ،حقیقت یہ ہے کہ ان دونوں کے طریقوں میں عدم یکسانیت ہونے کے ساتھ ساتھ دونوں کے مقاصد اور نصب العین میں بھی بنیادی فر ق موجود ہے۔
رونگ نمبر ملّا حضرات جب یہ دیکھتے ہیں کہ دین کی فلاں بات اپنی اصل شکل میں لوگوں کے لئے ناقابل قبول ہے تو وہ اس میں پیوندکاری کرنے لگ جاتے ہیں ، اوربراہ راست قران وحدیث کو سمجھنے کا دعوی اورعلمی اختلاف کا سہارا لیکر نصوص کے ساتھ کھلواڑ کرنے لگ جاتے ہیں اوردعوت کے لئے ''جدیداسلوب '' یا میری ریسرچ کے مطابق، کے الفاظ استعمال کرکے،تحریف دین کے مرتکب ہوجاتے ہیں۔
رونگ نمبر ملّا کا طرزعمل یہ ہے کہ بلا سند بات کرتے ہیں، اگر قرآن کی آیات پڑھیں تو اس کا ترجمہ بیان کرنے سے گریز کرتے ہیں، اپنی بات جمانے کے لئے حدیث کے اصل الفاظ بیان نہیں کرتے ہیں، اعتراض کا مدلل جواب دینے سے گریز کرتے ہیں، بلکہ معترض کو شیعہ قرار دیدیتے ہیں، مقلدین کی تعداد نے انہیں اس غرورمیں مبتلاکردیا، کہ وہ جو چاہیں کہہ دیں، وہی بات دین مانی جائے گی۔
اس کی چندمثالیں ملاحظہ ہوں:
نعمان علی خان کا جنید جمشید کے حوالے سے بیان آیا ہے جس میں انہوں نے سورۃ النور کی اس آیت کا حوالہ دیا ہے جس میں حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کو حضرت مسطح بن اثاثہؓ کو معاف کرکے ان کی مالی مدد جاری رکھنے کی تلقین کی گئی ہے۔

بلاشبہ انہوں نے اس آیت کی جانب توجہ دلا کر بہت نیک کام کیا ہے اور جو لوگ اندھی دشمنی میں جنید جمشید کی اس غلطی کی آڑ میں اپنا بغض نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں ان کے لیے سوچنے کا مقام ہے۔ لیکن میری ادنیٰ رائے میں اگر نعمان علی خان اس بات کی طرف بھی توجہ دلا دیتے توبات واضح ہوجاتی۔ کہ حضرت مسطح بن اثاثہؓ سے چاہے نادانی میں ہی غلطی سرزد ہوئی اور ان کی توبہ بھی قبول ہوئی مگر حد قذف ان پر پھربھی جاری ہوئی تھی۔
ان کے بیان سے عام لوگ یہ سمجھ سکتے ہیں کہ جنید جمشید یا کسی بھی غلطی کرنے والے کو قانونی کاروائی سے بھی بری کر دینا چاہیے۔ جنید جمشید سے جہالت یا کم علمی کی وجہ سے خطا ہوئی سو ہوئی ۔ بہرحال انداز انتہائی گستخانہ تھا ، اور انہیں خود ہی معلوم نہیں کہ وہ کیا کررہے ہیں ـ مولانا طارق جمیل نے بھی برات کرتے ہوئے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کا لفظ استعمال نہیں کیا ـ اہل بیت کا احترام ، ازواج مطہرات کا احترام ـ
شاید وہ بھی رافضی حضرات کو ناراض نہیں کرنا چاہتے تھے ورنہ دو چار کلمات ام المؤمنین کی محبت میں کہے جا سکتے تھے ـ ان سے بہتر تو شیر علی حیدری تھے ـ ان کا لفظ ''اماں یا امی عائشہ رضی اللہ عنہا کہنا ہی روافض پر بھاری ہوتا تھا
فلم ایکٹرز سے ملتے ہیں تو ان کے لہجے کی شیرینی دیکھیں، ان کے لئے دین قانون حدود و تعزیر کو ہی بدل دیتے ہیں، اعلان کرتے ہیں کہ مجرم سے محبت کرنا چاہئے۔
ایک ویڈیو میں طارق جمیل صاحب خوشگوار موڈ میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ بیٹھے ہیں اور ایک تبلیغی کارگزاری میں بنگلادیش کے لوگوں کا مذاق اڑا کر نقل اتارتا ہے پھر قرآن کی آیت کا بھی مذاق ذکر کرتے ہیں لیکن طارق جمیل صاحب صرف ہنستے ہیں! جب لوگ علماء کو چھوڑ کر ایسے مسخروں جیسی ایکٹنگ کر کے حدیث پاک کو سنانے والے لوگوں کے پیچھے چلیں گے تو یہی ہو گا۔

لوگوں تحریف دین کرنے والے ان رونگ نمبر کو پہچان لو،یادرہے کہ
دین میں تبدیلی کا مطالبہ عہدرسالت میں بھی کیا گیا مگراس مطالبہ کو ہرگز پورانہیں کیا گیا بلکہ اللہ کی طرف سے یہ جواب دیا گیا:
**
وَإِذَا تُتْلَى عَلَيْهِمْ آيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ قَالَ الَّذِينَ لَا يَرْجُونَ لِقَاءَنَا ائْتِ بِقُرْآنٍ غَيْرِ هَذَا أَوْ بَدِّلْهُ قُلْ مَا يَكُونُ لِي أَنْ أُبَدِّلَهُ مِنْ تِلْقَاءِ نَفْسِي إِنْ أَتَّبِعُ إِلَّا مَا يُوحَى إِلَيَّ إِنِّي أَخَافُ إِنْ عَصَيْتُ رَبِّي عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ** [يونس: 15]
اور جب ان کے سامنے ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں جو بالکل صاف صاف ہیں تو یہ لوگ جن کو ہمارے پاس آنے کی امید نہیں ہے یوں کہتے ہیں کہ اس کے سوا کوئی دوسرا قرآن لائیے یا اس میں کچھ ترمیم کردیجئے۔ آپۖ یوں کہہ دیجئے کہ مجھے یہ حق نہیں کہ میں اپنی طرف سے اس میں ترمیم کردوں
بس میں تو اسی کا اتباع کروں گا جو میرے پاس وحی کے ذریعہ سے پہنچا ہے، اگر میں اپنے رب کی نافرمانی کروں تو میں ایک بڑے دن کے عذاب کا اندیشہ رکھتا ہوں۔

آج ہماری ذمہ داری بھی یہی ہے کہ صرف تبلیغ کا کام کریں ،تبدیل دین کا نہیں۔

 
Last edited:

Ahud1

Chief Minister (5k+ posts)
Ummat mien pehley he bhut rukhney hien agar kisi eik moqaam pey wo ikhatey hutey nazar aa rahey hien tu tumharey jiesey istemaar k paaltu qutey un mien rukhney daalney ki koshish kertey hien

 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
Ummat mien pehley he bhut rukhney hien agar kisi eik moqaam pey wo ikhatey hutey nazar aa rahey hien tu tumharey jiesey istemaar k paaltu qutey un mien rukhney daalney ki koshish kertey hien


اللہ کے احکامات کو ماننے میں ہی دین اور دنیا کی بھلائی ہے۔ اگر مسلمان اخلاص سے قرآن و سنت کے پیرو کار بن جائیں تو، اللہ تعالی دلوں کو صاف کرنے والا ہے۔ دین پر عمل کئے بغیر کامیابی ممکن نہیں ہے، مقام افسوس کہ رونگ نمبر ملّا بلا سند من گھڑت بات کرتا ہے،
جو فتنہ ہے، اس کو دبانا مسلمان کی ذمہ داری ہے
 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
Brother ...take it easy ....

آج ہماری ذمہ داری بھی یہی ہے کہ
صرف تبلیغ کا کام کریں ،تبدیل دین کا نہیں۔
رونگ نمبر ملّا لوگوں کو گمراہ کررہا ہے، سادہ لوح مسلمان اسکی من گھڑت باتوں کو ہی اسلام سمجھ رہے ہیں، یہ اتباع رسول سے دور جارہے ہیں، ان کو بچانا اہل حق کی ذمہ داری ہے
-
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
آج ہماری ذمہ داری بھی یہی ہے کہ صرف تبلیغ کا کام کریں ،تبدیل دین کا نہیں۔


یہ تبلیغ دین ہو رہی ہے یا تنقید دین ہو رہی ہے

نیم ملا خطرہ ایمان
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم

آج ہماری ذمہ داری بھی یہی ہے کہ
صرف تبلیغ کا کام کریں ،تبدیل دین کا نہیں۔
رونگ نمبر ملّا لوگوں کو گمراہ کررہا ہے، سادہ لوح مسلمان اسکی من گھڑت باتوں کو ہی اسلام سمجھ رہے ہیں، یہ اتباع رسول سے دور جارہے ہیں، ان کو بچانا اہل حق کی ذمہ داری ہے
-

آج وہ زیدی قسم اور کراچی والا ، زا چوہدری آپ کو کچھ نہی کہیں گے ، چاہے آپ ان کو رونگ نمبر کہو یا ڈیڈ نمبر
:lol:
 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
آج وہ زیدی قسم اور کراچی والا ، زا چوہدری آپ کو کچھ نہی کہیں گے ، چاہے آپ ان کو رونگ نمبر کہو یا ڈیڈ نمبر
:lol:

یہ لوگ مدلل جواب تو یہ پہلے نہیں دے سکے تھے، بس شیعہ شیعہ کی گرد
ان کرتے ہیں، اس تھریڈ میں وہ ایسا نہیں کرسکیں گے، یہ مقلد لوگ ہیں، رونگ نمبر ملّا جو کہہ دے اسے ہی دین سمجھتے ہیں۔ اگر یہ غور کریں، قرآن و حدیث سے رجوع کریں تو گمراہی سے بچ جائیں گے۔ سوچئے وہ شخص جو سینیٹر بننے کا خواب دیکھ رہا تھا، توہین ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کا مرتکب ہونے کے بعد راندہءدرگاہ ہوگیا ہے، کبھی لندن اور اب آسٹریلیا میں منہ چھپائے بیٹھا ہے-
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم

یہ لوگ مدلل جواب تو یہ پہلے نہیں دے سکے تھے، بس شیعہ شیعہ کی گرد
ان کرتے ہیں، اس تھریڈ میں وہ ایسا نہیں کرسکیں گے، یہ مقلد لوگ ہیں، رونگ نمبر ملّا جو کہہ دے اسے ہی دین سمجھتے ہیں۔ اگر یہ غور کریں، قرآن و حدیث سے رجوع کریں تو گمراہی سے بچ جائیں گے۔ سوچئے وہ شخص جو سینیٹر بننے کا خواب دیکھ رہا تھا، توہین ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کا مرتکب ہونے کے بعد راندہءدرگاہ ہوگیا ہے، کبھی لندن اور اب آسٹریلیا میں منہ چھپائے بیٹھا ہے-

Who ????????????
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم

یہ لوگ مدلل جواب تو یہ پہلے نہیں دے سکے تھے، بس شیعہ شیعہ کی گرد
ان کرتے ہیں، اس تھریڈ میں وہ ایسا نہیں کرسکیں گے، یہ مقلد لوگ ہیں، رونگ نمبر ملّا جو کہہ دے اسے ہی دین سمجھتے ہیں۔ اگر یہ غور کریں، قرآن و حدیث سے رجوع کریں تو گمراہی سے بچ جائیں گے۔ سوچئے وہ شخص جو سینیٹر بننے کا خواب دیکھ رہا تھا، توہین ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کا مرتکب ہونے کے بعد راندہءدرگاہ ہوگیا ہے، کبھی لندن اور اب آسٹریلیا میں منہ چھپائے بیٹھا ہے-

دل کو کھلا کرو بھائی صاحب ، دماغ میں بھی وسعت لازمی ہے

یہ باتیں ایسے نہی ہیں
کتنے ہی لوگ اللہ اورسول کی نہ فرمانی کرتے ہیں گستاخی کرتے ہیں ، ان کو دنیا میں کچھ نقصان نہی ہوتا
کیوں کہ اللہ نے کہاہے کہ وہ لوگوں کو ان کی غلطی پر اسی وقت پکڑنے لگے تو دنیا میں کوئی بھی نا بچے
کبھی حضرت ابراہیم کی تڑپ دیکھو جو وہ اللہ سے کر رہے تھے جب فرشتوں نے ان کو قوم لوط کی تباہی کا بتایا ، کہ کسی طرح سے یہ لوگوں کی تباہی رک جائے
لیکن آج کل کا مسلمان قصائی ہے ، ذرا سی بات پر قتل و غارت - بوکو حرام

دوسری بات یہ ہے مقلد اور غیر مقلد کیا ہوتا ہے ، یہ آپ لوگ فرقے بندی سے باز آ جاؤ
دراصل کوئی بھی فرقے والا مسلمان ہی نہی رہتا

 
Last edited:

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
دل کو کھلا کرو بھائی صاحب ، دماغ میں بھی وسعت لازمی ہے

یہ باتیں ایسے نہی ہیں
کتنے ہی لوگ اللہ اورسول کی نہ فرمانی کرتے ہیں گستاخی کرتے ہیں ، ان کو دنیا میں کچھ نقصان نہی ہوتا
کیوں کہ اللہ نے کہاہے کہ وہ لوگوں کو ان کی غلطی پر اسی وقت پکڑنے لگے تو دنیا میں کوئی بھی نا بچے
کبھی حضرت ابراہیم کی تڑپ دیکھو جو وہ اللہ سے کر رہے تھے جب فرشتوں نے ان کو قوم لوط کی تباہی کا بتایا ، کہ کسی طرح سے یہ لوگوں کی تباہی رک جائے
لیکن آج کل کا مسلمان قصائی ہے ، ذرا سی بات پر قتل و غارت - بوکو حرام

دوسری بات یہ ہے مقلد اور غیر مقلد کیا ہوتا ہے ، یہ آپ لوگ فرقے بندی سے باز آ جاؤ
دراصل کوئی بھی فرقے والا مسلمان ہی نہی رہتا

دل کو کھلا کروسے آپکا مطلب کیا ہے، احادیث کو مسخ کرنے کی عام اجازت دیدی جائے، گستاخوں کو کھلی چھوٹ دیدی جائے، پھر یہ عدالت یہ قانون کیوں ہیں، اگر ج ج نے قصور نہیں کیاہے، تو فرار کیوں ہوا ہے، عدالت سے فیصلہ کروا لو۔
عورت کی تضحیک کرنا اس کو پست سمجھنا گھٹیا مردوں کی ایک عام سی حرکت ہے، لیکن اس کم بخت نے یہ بھی نہ سوچا کہ اس کی ماں بھی ایک عورت ہے، اس سے بھی آگے بڑھ کر اس نے
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کے متعلق رکیک الفاظ استعمال کئے، اور ان بد نخت لوگوں نے ٹھٹھہ کیا، ان میںایک بھی مرد نہیں تھا جو اس پر احتجاج کرتا
 

ابابیل

Senator (1k+ posts)
ابسلسہ ضعیف احادیث ۔۔ ابو طالب کا ایمان ۔۔

ابو طالب کا ایمان

سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں:
فلما رأی حرص رسول اللہ ﷺ علیه قال :یا ابن أخي! والله، لو لا مخافة السبة علیك وعلی بني أبیک من بعدي، وأن تظن قریش أني إنما قلتھا جزعا من الموت لقلتھا، لا أقولھا إلا لإسرک بھا، قال: فلما تقارب من أبي طالب الموت قال: نظر العباس إلیه یحرک شفتیه، قال: فأصغی إلیه بأذنه، قال: فقال: یا ابن أخي ! واللہ، لقد قال أخي الکلمة التي أمرته أن یقولھا، قال: فقال رسول اللہ ﷺ : لم أسمع.
"جب ابو طالب نے اپنے( ایمان کے) بارے میں رسول اللہ ﷺ کی حرص دیکھی تو کہا: اے بھتیجے ! اللہ کی قسم، اگر مجھے اپنے بعد آپ اور آپ کے بھائیوں پر طعن و تشنیع کا خطرہ نہ ہوتا، نیز قریش یہ نہ سمجھتے کہ میں نے موت کے ڈر سے یہ کلمہ پڑھا ہے تو میں کلمہ پڑھ لیتا۔ میں صرف آپ کو خوش کرنے کیلئے ایسا کروں گا۔ پھر جب ابو طالب کی موت کا وقت آیا تو عباس نے ان کو ہونٹ ہلاتے ہوئے دیکھا۔ انہوں نے اپنا کان لگایا اور (رسول اللہ ﷺ سے ) کہا: اےبھتیجے ! یقیناً میرے بھائی نے وہ بات کہہ دی ہے جس کے کہنے کا آپ نے اُنہیں حکم دیا تھا۔"
(السیرۃ لابن ھشام: ۴۱۷/۱، ۴۱۸، المغازي لیونس بن بکیر: ص ۲۳۸، دلائل النبوۃ للبیھقي: ۳۴۶/۲)

سخت ضعیف: یہ روایت سخت"ضعیف" ہے ،کیونکہ:

٭ حافظ ابن عساکر رحمہ اللہ لکھتے ہیں: "اس حدیث کی سند کا ایک راوی نا معلوم ہے۔ اس کے برعکس صحیح احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ ابو طالب کفر کی حالت میں فوت ہوئے۔" (تاریخ ابن عساکر: ۳۳/۶۶)

٭حافظ بیہقی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: " ھٰذا إسنادمنقطع ۔۔۔۔"الخ ، یہ سند منقطع ہے۔۔۔۔۔ (تاریخ الاسلام: ۱۵۱/۲)

٭حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: "إن في السند مبھما لا یعرف حاله، وھو قول عن بعض أھله، وھذا إبھام في الاسم و الحال، و مثله یتوقف فیه لو انفرد........ و الخبر عندي ما صح لضعف في سندہ"

اس کی سند میں ایک مبہم راوی ہے، جس کے حالات معلوم نہیں ہوسکے، نیز یہ اُس کے بعض اہل کی بات ہے جو کہ نام اور حالات دونوں میں ابہام ہے۔ اس جیسے راوی کی روایت اگر منفرد ہو تو اس میں توقف کیا جاتا

ہے۔۔۔ میرے نزدیک یہ روایت سند کے ضعیف ہونے کی بنا پر صحیح نہیں۔ (البدایة و النھایة لابن کثیر: ۱۲۳/۳ ۔ ۱۲۵)

٭حافظ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں: "بسند فیه لم یسم...... و ھذا الحدیث لو کان طریقه صحیحا لعارضه ھذا الحدیث الذی ھو أصح منه فضلا عن أنه لا یصح."

یہ روایت ایسی سند کے ساتھ مروی ہے جس میں ایک راوی کا نام ہی بیان نہیں کیا گیا.... اس حدیث کی سند اگر صحیح بھی ہو تو یہ اپنے سے زیادہ صحیح حدیث کے معارض ہے۔ اس کا صحیح نہ ہونا مستزاد ہے۔ (فتح الباری لابن حجر: ۱۸۴/۷)

٭علامہ عینی حنفی رحمہ اللہ لکھتے ہیں: "في سند ھذا الحدیث مبھم لا یعرف حاله، وھذا إبھام في الاسم و الحال، و مثله یتوقف فیه لو انفرد."

اس حدیث کی سند میں ایک مبہم راوی ہے جس کے حالات معلوم نہیں ہوسکے۔ نام اور حالات دونوں مجہول ہیں۔ اس جیسے راوی کی روایت اگر منفرد ہو تو اس میں توقف کیا جاتا ہے۔ (شرح ابي داؤد للعیني الحنفي: ۱۷۲/۶)


ابو طالب کے بارے میں صحیح روایات:
٭ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، بیان کرتے ہیں: "رسول اللہ ﷺ نے اپنے چچا (ابو طالب) سے کہا: آپ لا اٰلہ الا اللہ کہہ دیں۔ میں قیامت کے روز اس کلمے کی وجہ سے آپ کے حق میں گواہی دوں گا۔ اُنہوں نے جواب دیا: اگر مجھے قریش طعنہ نہ دیتے کہ موت کی گھبراہٹ نے اسے آمادہ کردیا ہے تو میں یہ کلمہ پڑھ کر آپ کی آنکھیں ٹھنڈی کردیتا۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت مبارکہ نازل فرمائی: ﴿یقینا جسے آپ چاہیں ہدایت نہیں دے سکتے، البتہ جسے اللہ چاہے ہدایت عطا فرمادیتا ہے۔ القصص: ۵۶﴾ " (صحیح مسلم: ۲۵)

٭ سیدنا عباس بن عبد المطلب رضی اللہ عنہ نے کہا تھا: "اے اللہ کے رسول ! کیا آپ نے جو ابو طالب کو کوئی فائدہ دیا ۔ وہ تو آپ کا دفاع کیا کرتے تھے اور آپ کے لیے دوسروں سے غصے ہوجایا کرتے تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ہاں ! (میں نے انہیں فائدہ پہنچایا ہے) وہ اب بالائی طبقے میں ہیں۔ اگر میں نہ ہوتا تو وہ جہنم کے نچلے حصے میں ہوتے۔" (صحیح البخاری:۳۸۸۳، صحیح مسلم: ۲۰۹)


٭سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: "انہوں نے نبیٔ اکرم ﷺ کو سنا۔ آپ کے پاس آپ کے چچا (ابو طالب) کا ذکر کیا گیا تو آپ نے فرمایا: شاید کہ اُن کو میری سفارش قیامت کے دن فائدہ دے اور اُن کو جہنم کے بالائی طبقے میں رکھا جائے جہاں عذاب صر ف ٹخنوں تک ہو اور جس سے (صرف) اُن کا دماغ کھولے گا۔" (صحیح البخاری: ۳۸۸۵، صحیح مسلم: ۲۱۰)


٭سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:"جہنمیوں میں سے سب سے ہلکے عذاب والے شخص ابو طالب ہوں گے۔ وہ آگ کے دو جوتے پہنے ہوں گے جن کی وجہ سے اُن کا دماغ کھول رہا ہوگا۔" (صحیح مسلم: ۲۱۲)


٭خلیفہ راشد سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنه بیان کرتے ہیں: "جب میرے والد فوت ہوئے تو میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی: آپ کے چچا فوت ہوگئے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: جاکر دفنا دیں۔ میں نے عرض کی: یقینا وہ مشرک ہونے کی حالت میں فوت ہوئے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: جائیں اور انہیں دفنا دیں، لیکن جب تک میرے پاس واپس نہ آئیں کوئی نیا کام نہ کریں۔ میں نے ایسا کیا، پھر آپ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نے مجھے غسل کرنے کا حکم فرمایا۔" (مسند الطیالسی: ص ۱۹،ح۱۲۰ وسندہ حسن متصل)

ایک روایت کے الفاظ ہیں: "سیدنا علی رضی اللہ نے عرض کی: آپ کے گمراہ چچا فوت ہوگئے ہیں۔ ان کو کون دفنائے گا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: جائیں اور اپنے والد کو دفنا دیں۔" (مسند الامام احمد: ۹۷/۱، سنن ابی داؤد: ۳۲۱۴، سنن النسائی: ۱۹۰، ۲۰۰۸، واللفظ له، و سندہ حسن)

اس حدیث کو امام ابن خزیمہ (کما في الاصابة لابن حجر: ۱۱۴/۷) اور امام ابن جارود رحمہما اللہ (۵۵۰) نے "صحیح" قرار دیا ہے۔

یہ حدیث نص قطعی ہے کہ ابو طالب مسلمان نہیں تھے۔ اس پر نبیٔ اکرم ﷺ اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے نمازِ جنازہ تک نہیں پڑھی۔


٭سیدنا اُسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کا انتہائی واضح بیان ملاحظہ ہو: "عقیل اور طالب دونوں ابو طالب کے وارث بنے تھے، لیکن (ابو طالب کے بیٹے) سیدنا جعفر اور سیدنا علی رضی اللہ عنہما نے اُن کی وراثت سے کچھ بھی نہیں لیا کیونکہ وہ دونوں مسلمان تھے جبکہ عقیل اور طالب دونوں کافر تھے۔ " (صحیح البخاری: ۱۵۸۸، صحیح مسلم: ۱۶۱۴ مختصراً)

یہ روایت بھی بیّن دلیل ہے کہ ابو طالب کفر کی حالت میں فوت ہوگئے تھے۔ اسی لیے عقیل اور طالب کے برعکس سیدنا جعفر اور سیدنا علی رضی اللہ عنہما اُن کے وارث نہیں نے کیونکہ نبیٔ اکرم ﷺ کا فرمانِ عالیشان ہے: "نہ مسلمان کافر کا وارث بن سکتا ہے نہ کافر مسلمان کا۔" (صحیح البخاری: ۶۷۶۴، صحیح مسلم: ۱۶۱۴)

ابو طالب کے ایمان لائے بغیر فوت ہونے پر رسول اللہ ﷺ کو بہت صدمہ ہوا تھا۔ وہ یقیناً پوری زندگی اسلام دوست رہے۔ اسلام اور پیغمبر اسلام کے لیے وہ ہمیشہ اپنے دل میں ایک نرم گوشہ رکھتے رہے لیکن اللہ کی مرضی کہ وہ اسلام کی دولت سے سرفراز نہ ہو پائے۔ اس لیے ہم اُن کے لیے اپنے دل میں نرم گوشہ رکھنے کے باوجود دُعاگو نہیں ہوسکتے۔

٭حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ ابو طالب کے کفر پر فوت ہونے کا ذکر نے کے بعد لکھتے ہیں: "اگر اللہ تعالیٰ نے ہمیں مشرکین کے لیے استغفار کرنے سے منع نہ فرمایا ہوتا تو ہم ابو طالب کیلئے استغفار کرتے اور اُن کیلئے رحم کی دُعا بھی کرتے!" (سیرۃ الرسول لابن کثیر: ۱۳۲/۲)
 

Charge Sheet

MPA (400+ posts)
Re: ابسلسہ ضعیف احادیث ۔۔ ابو طالب کا ایمان ۔&#

Namaz e janaza nahi parhai... Namaz 2 hijri main farz hoi aur Abu Talib Alahaye Salam ka wisaal 13 nabvi main howa.
 
Last edited:

shah5ap

Senator (1k+ posts)
Re: ابسلسہ ضعیف احادیث ۔۔ ابو طالب کا ایمان ۔&#1748

Hazrat Abu Talib (R.A) ney Rasool e Akram (SAW) ki Kafalat aor Hazrat Khatija tul Kobra say Nikha bhi tu Paraya thaa. Pata nahi koun koun say Shirkia Kalmaat Nikha may ada kiyee hon gay? Iss Naam nihaad Mosalmano ko Ali (A.S) k saath Hazrat Abu Talib (A.S) say bhi Boghos hay.
 

pak_moderator

MPA (400+ posts)
Re: ابسلسہ ضعیف احادیث ۔۔ ابو طالب کا ایمان ۔&#1748

Abu sufian laantti ke bare mN sahi ahadees ghari hui hn ju sari zandgi ap sarkar ki zindgi ke derpay raha os ki bivi ne ap sarkar ke chacha ka kaleeja chabaya aur Abu talib as ne sari zindgi ap sarkar kihafazat bhi ki dawate zulasheera bhi ap ke ghar hi di gai ap ki hafazat ki apne betton ki jagah sula ker os ne kalma nahi parha aur baqi laantti ju sari zindgi ap sarkar se larte rehe wo thehre pakke momin.
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
Re: ابسلسہ ضعیف احادیث ۔۔ ابو طالب کا ایمان ۔&#1748

What is the purpose of this effort.
 

Dream Seller

Chief Minister (5k+ posts)
Re: ابسلسہ ضعیف احادیث ۔۔ ابو طالب کا ایمان ۔&#1748

These shias are truly the reason of all the chaos and havoc in whereever they're... I Mean think about a country where Shias are living, you will see issues...these guys are so used to violence and torture that they never liked peace...history screams...
 

cheetah

Chief Minister (5k+ posts)
Re: ابسلسہ ضعیف احادیث ۔۔ ابو طالب کا ایمان ۔&#1748

I wonder why this issue is created. Hazrat Abu Talib RA was always the protective shield of our holy prophet then why, remember ALLAH is not going to ask regarding history but our deeds will be questioned are we trying to disintegrate Ummah or unite it
 

DR.FZAHID

Siasat.pk - Blogger
Re: ابسلسہ ضعیف احادیث ۔۔ ابو طالب کا ایمان ۔&#1748

Salaam to all
Allah SWT says in Surah Rehman Hal Jaza ul Ahsani Ilal Ahsan. Favor deserves no less than favor. Abu Talib RA done lots of favors to Islam. Please leave his case between Allah Prophet SAW and Abu Talib RA. There are more important things to worry about.
 

VIP.Molvi

MPA (400+ posts)
Re: ابسلسہ ضعیف احادیث ۔۔ ابو طالب کا ایمان ۔&#1748

لوجی ایک اور فرقہ واریت پر مبنی تھریڈ شروع۔
اہلسنت ہمیشہ حضرت ابو طالب کے لئے کلمہ خیر نکالتے ہیں۔
سوائے خارجیوں کے۔
کیونکہ انکے ایمان لانے یا نا لانے کا معاملہ واضح نہیں۔


 

Back
Top