بیوہ کو دوسری شادی کے بعد سرکاری نوکری سے برطرف نہیں کیا جائے گا، ہائیکورٹ

12lhcfaislaksjsjjsbiwa.png

لاہور ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ شوہر کی وفات کے بعد کسی بھی بیوہ کو دوسری شادی پر سرکاری نوکری سے برطرف نہیں کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں بیوہ کو سرکاری نوکری ملنے کے بعد دوسری شادی پر نوکری سے برطرف کیے جانے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس چوہدری محمد اقبال کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی اور تحریری فیصلہ جاری کیا۔

تحریری فیصلے میں عدالت کا کہنا تھا کہ شوہر کی وفات کے بعد بیوہ کو دوسری شادی کرنے پر سرکاری نوکری سے برطرف نہیں کیا جائے گا۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ایک بیوہ شادی کرسکتی ہے ، ہمارے مذہب نے ایک عورت کو شوہر کے انتقال کے بعد شادی کا حق دیا ہے، بیوہ کو دوسری شادی کرنے پر نوکری سے برطرف کرنا شرعی قوانین کی خلاف ورزی ہے، جس قانون کے تحت بیوہ کو برطرف کیا گیا اس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آچکا ہے۔

عدالت نے سنگل بینچ کا فیصلہ اور بیوہ کو نوکری سے نکالنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا اور درخواست گزار کی اپیل کو منظور کرلیا۔

خیال رہے کہ اسلام نامی شہری کے انتقال کے بعد اس کی اہلیہ زویا کو 2020 میں نائب قاصد کی سرکاری نوکری ملی ، خاتون نے 2021 میں دوسری شادی کی جس کے بعد انہیں نوکری سے برطرف کردیا گیا ۔
 

Back
Top