
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینک اکاؤنٹس میں 5 لاکھ روپے سے زائد رقم کو غیر محفوظ قرار دیئے جانے سے متعلق خبروں پر وضاحت دیدی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مین اسٹریم میڈیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران یہ خبر تیزی سے پھیلی کہ بینک اکاؤنٹس میں موجود رقوم غیر محفوظ ہیں، کسی بھی بینک کے دیوالیہ ہونے کی صورت میں صرف5 پانچ لاکھ روپے تک کا کلیم ممکن ہے اس سے زائد رقم کا کوئی کلیم نہیں ہوگا۔
اس خبر کے پھیلنے کے بعد ملک میں ایک افراتفری پیدا ہوگئی اور لوگوں نے بینک اکاؤنٹس میں موجود رقوم نکلوانے کیلئے دوڑ لگادی ، تاہم اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ان تمام خبروں پر وضاحت دیتے ہوئے بینکوں میں موجود رقوم کو مکمل طور پر محفوظ قرار دیا ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام صارفین کے بینک ڈیپازٹس بالکل محفوظ ہیں، ہر بینک صارف کو پانچ لاکھ روپے تک کی انشورنس کور فراہم کیا جاتا ہے، پاکستان میں بینکاری کا نظام مکمل طور پر مستحکم اور بینکوں میں موجود ڈیپازٹس محفوظ ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق کسی بھی بینک کی ناکامی کی صورت میں اکاؤنٹس میں موجود رقوم فورا طور پر ڈیپازٹر کو دستیاب ہوگی،ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن کے تحفظ میں بھی اضافہ ہوا ہے، ہر ذپازٹر کو پانچ لاکھ روپے تک کا انشورنس کور بھی اسی نظام نے فراہم کیا ہے۔
خیال رہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے گزشتہ روز ہونےو الے اجلاس میں ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے یہ کہا تھا کہ نجی بینکوں میں صارفین کا بینک بیلنس بالکل محفوظ نہیں ہے، بینکوں میں موجود رقوم میں سے صرف 5 لاکھ روپے تک کی رقم کو قانونی طور پر تحفظ حاصل ہے، اگر کوئی بینک دیوالیہ ہوجائے یا ناکام ہوجائے تو 5 لاکھ روپے سے زائد رقم کا کوئی تحفظ نہیں ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/raqmh11.jpg