
پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری پر منافع کی بیرون ملک منتقلی 6 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال پاکستان میں کام کرنے والی غیر ملکی کمپنیوں کی جانب سے نفع اور ڈیوڈنڈز کی بیرون ملک منتقلی بڑھ کر 2 ارب21 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی ہے، جون کے مہینے میں بیرون ملک بھیجے گئے منافع کی شرح سالانہ بنیادوں پر 23اعشاریہ 1 فیصد اضافہ ہوا اور 41 کروڑ 45 لاکھ ڈالر منافع منتقل کیا گیا ۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2018 کے بعد بیرون ملک منافع کی منتقلی کی یہ بلند ترین سطح ہے،گزشتہ برس بیرون ملک بھیجے گئے منافع کا حجم 33 کروڑ 10 لاکھ ڈالر تھا، منافع کی بیرون ملک منتقلی میں نمایاں اضافے کی وجہ بیگ لاک کا کلیئر ہونا بتایا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق فنانشل بزنس کے شعبے میں 63 کروڑ 86 لاکھ ڈالر کا منافع بیرون ملک منتقل ہوا، شعبہ توانائی میں 24 کروڑ58 لاکھ ڈالر، کمیونیکیشن میں 20 کروڑ 54 لاکھ ڈالر، پیٹرولیم ریفائننگ کے شعبے میں 13 کروڑ 9 لاکھ ڈالر جبکہ کیمیکلز کے شعبے میں 7 کروڑ 62 لاکھ ڈالر کا منافع بیرون ملک منتقل ہوا۔
معاشی ماہرین بیرون ملک منافع کی منتقلی میں اس نمایاں اضافے کو پاکستان کی معیشت کے اندر ایک اہم مالیاتی تحریک کا نمایاں ہونا قرار دیتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1818158262010749108
Last edited by a moderator: