بیروزگاری سے تنگ آکر معذور فنکار نے "بچے برائے فروخت" کا کیمپ لگالیا

bachci1h11i22.jpg


کوئٹہ میں بے روزگاری اور غربت سے پریشان ایک معذور فنکار نے "بچے برائے فروخت" کا بینر لگاکر کیمپ لگا لیا، وزیراعلیٰ بلوچستان نے فنکار سے ملاقات کرکے مسائل حل کرنے کیلئے احکامات جاری کردیئے۔

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں ایک معذور فنکار نصیر احمد نے بے روزگاری اور غربت سے تنگ آکر بلوچستان اسمبلی کے باہر بچے برائے فروخت کا کیمپ لگالیا

نصیر احمد اور اس کے بچوں نے بینر اٹھا رکھے تھے جس پر"بچے برائے فروخت" تحریر تھا، معذور فنکار اپنے بچوں کے ہمراہ وہیل چیئرپر اسمبلی کے باہر پہنچا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1834242870133313564
معذور فنکار کے احتجاج پر وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کیمپ میں پہنچ کر نصیر احمد سے ملاقات کی اور اس کے مسائل سنے، اور فنکار کے مسائل حل کرنے اس کے مکمل علاج کے اخراجات اٹھانےاور ایک الیکٹرک چیئر فراہم کرنے کے احکامات دیئے۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ نے فنکار سے کہا کہ بچے فروخت کرنے کا بینر اتنا دردناک تھا کہ میں اس کو پڑھ کر ایک قدم بھی آگے نا بڑھ سکا، آپ کے بچے میرے بچے ہیں، ان کو ہم میں سے کوئی بھی نہیں خرید سکتا، ان بچوں کے اخراجات سنبھالیں گے اور ان کی ذمہ داری اٹھائیں گے۔

وزیراعلیٰ نےبچوں کے ہاتھ سے بینر لے کر پھینکا اور ان کے سر پر ہاتھ رکھتے ہوئے فوری طور پر معذور فنکار کو اسپتال منتقل کرنے کرنے کے احکامات دیئے، نصیر احمد اور اس کے بچوں نے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی پر وزیراعلی کا شکریہ ادا کیا۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
Do understand the misery the people are in at this point in time. Still however, it is below human dignity to do such gimmicks to attract attention. Do these type of characters understand the psychological repercussions on these innocent children???