بہنوں کو وراثت کا حصہ نہ دینے پر کتنا جرمانہ ہو گا؟سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ

12scinhertancesdh.png


سپریم کورٹ آف پاکستان نے بہنوں کو وراثتی جائیداد میں حصہ نہ دینے کے حوالے سے کیس میں بے بنیاد مقدمہ بازی کرنے پر درخواست گزار پر جرمانہ عائد کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے بہنوں کو وراثتی جائیداد میں حصہ نہ دینے کے ایک کیس کی سماعت کرتی ہوئے بے بنیاد مقدمہ بازی کرنے پر درخواست گزار کو جرمانہ ادا کرنے کا حکم جاری کر دیا اور فیصلے میں کہا کہ خواتین کی وراثتی جائیدادوں کو تحفظ ملنا چاہیے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے جاری کیے گئے فیصلے کے مطابق بدقسمتی سے خواتین کو ان کے شرعی وراثتی حق سے محروم رکھا جاتا ہے اور بے بنیاد مقدمہ باری کی جاتی ہے اس لیے درخواست گزار کو جرمانہ بھی ادا کرنا ہو گا۔ کیس کا فیصلہ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے تحریر کیا ہے اور کہا ہے کہ خواتین کی وراثتی جائیدادوں کو تحفظ ملنا چاہیے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ خواتین کو ان کی وراثتی جائیداد سے محروم رکھنے کے لیے کچھ وکیل سہولت فراہم کرتے ہیں اسی لیے اس کیس میں بے بنیاد مقدمہ بازی کرنے پر درخواست گزار کو 3 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرتے ہیں۔ درخواست گزار کو 5 لاکھ روپے وراثتی جائیداد سے محروم رکھی گئی بہنوں کو ادا کرنے ہوں گے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ درخواست غیرسنجیدہ اور درخواست گزار کی طرف سے بے ایمانی پر مبنی اختیار کیا گیا حربہ ہے، درخواست جرمانے کے ساتھ خارج کی جاتی ہے جو مساوی طور پر وراثتی جائیداد سے محروم رکھی گئی بہنوں میں مساوی تقسیم ہو گی۔ فریقین کو حق ہے کہ وہ ان تمام دنوں کیلئے منافع کا دعویٰ کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ یہ مقدمہ سرفراز احمد خان نامی شہری کی جائیداد سے متعلق تھا جو 2010ء میں وفات پا گئے جنہوں نے اپنے پیچھے بیوہ، 5 بیٹے اور 5 بیٹیاں چھوڑیں۔ فیصلے کے مطابق مرحوم کی جائیداد میں راولپنڈی کے مکان پر بہنوں نے وراثت کا دعویٰ کیا تو درخواست گزار نے جائیداد کی قیمت لگوانے پر اتفاق کیا اور بہنوں کو شریعت کے مطابق حصہ ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی تاہم اپنے وعدے سے انحراف کیا۔
 

Back
Top