
بھارت کی مغربی ریاستوں پنجاب اور گجرات سے تعلق رکھنے والے لاتعداد بھارتی شہری ہر سال امریکا اور کینیڈا کی سرحد عبور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ امریکا اورکینیڈا میں بہتر زندگی اور ملازمت کے مواقع کی تلاش کے دوران وہ سخت موسمی حالات کا مقابلہ بھی کرتے ہیں۔
اسی طرح کا ایک خاندان کینیڈا جانے کی کوشش میں سرحدی علاقے میں سردی سے ٹھٹھر کر ہلاک ہو گیا۔ بھارتی پولیس نے گزشتہ ہفتے امریکا اور کینیڈا کی سرحد کے قریب سردی سے منجمد ہونے والے 4 شہریوں کی ہلاکت کے بعد غیر قانونی امیگریشن کے خلاف کریک ڈاؤن میں 6 افراد کو حراست میں لے لیا۔
گجرات میں پولیس نے کہا کہ سرحد پولیس کی جانب سے پاسپورٹ اور دیگر سامان کی تصاویر فراہم کی گئی جس کے بعد تفتیشی افسران نے انکشاف کیا کہ ہلاک ہونے والے چاروں افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔
بھارتی پولیس کے مطابق انسانی اسمگلروں کو پکڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو اس خاندان اور دیگر افراد کو غیر قانونی راستے کے ذریعے بیرون ملک بھیجنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ جبکہ حراست میں لیے گئے 6 افراد ریاست میں ایک ٹریول اینڈ ٹورازم کمپنی چلا رہے تھے۔
تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے صوبے مینیسوٹا کے ساتھ سرحدی علاقے میں ایک مرد، عورت، بچہ اور نوعمر مردہ پائے گئے جس کے بعد حکام نے ایک امریکی شخص پر انسانی اسمگلنگ کا الزام عائد کیا ہے۔ نئی دہلی میں وزارت خارجہ کے ایک اہلکار نے کہا کہ حکام غیر قانونی امیگریشن کیس کی تحقیقات کے لیے امریکا اور کینیڈا کے سرحدی حکام کے ساتھ رابطہ کر رہے ہیں۔